آئی ایم ایف چاہتا ہے تحریک انصاف بھی معاہدے پر دستخط کرے: ڈاکٹر حفیظ پاشا

hafeez-pashsj.jpg

آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ کیا گارنٹی ہے آئندہ جون میں بجٹ پیش کرتے وقت بھی اقتدار آپ کے پاس ہو گا یا کوئی تبدیلی آ چکی ہو گی : ماہر معیشت

نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام میں آئی ایم ایف کے مطالبے "بیل آئوٹ پیکیج کیلئے سیاسی جماعتیں اتفاق رائے پیدا کریں" پر گفتگو کرتے ہوئے ماہر معیشت ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ انتخابات کے حوالے سے بے یقینی کی کیفیت ہے اسی لیے آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ کیا گارنٹی ہے آئندہ جون میں بجٹ پیش کرتے وقت بھی اقتدار آپ کے پاس ہو گا یا کوئی تبدیلی آ چکی ہو گی اس لیے وہ چاہتے ہیں آئی ایم ایف معاہدے پر اپوزیشن پارٹی بھی دستخط کرے۔

ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف بیل آئوٹ پیکیج کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود عملدرآمد نہیں کیا جبکہ سابقہ حکومت میں بھی ویٹ اینڈ واچ کی پالیسی اپنائی گئی تھی جس کی وجہ سے پاکستان کا پچھلے 2 سال کا ریکارڈ انتہائی نامناسب ہے!

سینئر صحافی وتجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے پروگرام میں اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری رائے ہے کہ موجودہ حکمرانوں کو عمران خان کے ساتھ بیٹھ کر انتخابات کیلئے لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔ میں نے عمران خان سے پوچھا کہ کہا جا رہا ہے آپ نااہل ہو جائینگے! جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 22 کروڑ عوام کو نااہل نہیں کیا جا سکتا، واحد راستہ انتخابات ہیں!

عارف حمید نے کہا کہ عمران خان ڈرنے والے نہیں ہیں جبکہ انہوں نے ملاقات میں کہا کہ پچھلے 9 سے 10 مہینوں کے دوران موجودہ حکومت نے ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے اب بڑے فیصلے لینے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے این آر او لیا وہ ختم کرنا ہو گا جبکہ آصف علی زرداری پر الزام کے حوالے سے کہا کہ وہ میرے قتل کی سازش میں ملوث ہیں، میرے پاس ثبوت موجود ہیں میں نے خود دیکھا ہے!
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
یہاں تو اسکی بھی گارنٹی نہیں کہ کل کو مارشل لاء لگا دیا جائے۔ کیا گارنٹی ہے کہ بھارت جنگ نہ شروع کر دے؟ افغانستان سے حملہ نہ ہوجائے؟ ان سب سے بھی گارنٹی لے لیتے ہیں۔ یہ کیا معلوم کہ کل کو کوئی زلزلہ یا سیلاب یا کوئی دیگر آفت نہ آجائے؟ اللہ تعالیٰ سے بھی گارنٹی لے کر آئیں گے کیا؟

کیا مضحکہ خیز قسم کی شرائط ہیں۔ لگتا ہے ڈار نے آئ ایم ایف سے اپنی مرضی کا بیان دلوایا ہے۔ نہ ہی اپوزیشن ان کی شرائط پر راضی ہوگی اور نہ ہی معاہدہ وقت پر ہوگا، مزید وقت کے لیئے پی ڈی ایم کی حکومت اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت بنی رہے گی۔ پاکستان کا مزید بیڑا غرق کرنے کا کام کیا جائے گا۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Simple hal iss ka General election ki announcement ha.wahid opposition party tu PTI ha.baqi sab parties tu Gov m hain.Ye log tu PTI ko fix karnay m lagay howay hain.Mulk ki kab fikar ha inn ko?Company inn ko le kar ae thi.Ab Company hi inn ko wapas bejhay..Pakistan ki baqa ke lia Company apni jhoti ana choor kar apnay gunaho se touba karay..