نواز زرداری اور عمران اصل احتساب نہیں چاہتے بلکہ احتساب کے نام پر صرف سیاست ہو رہی ہے یہ صرف ایسا احتساب چاھتے ہیں جن میں ان کی اور کے لیڈرون کی کرپشن پر پردہ ہو
بالکل صیحیح 1985اور 1999 کے درمیان پنجاب میں جتنے ٹیچر اے ایس آئی نائب تحصیلدار۔ پٹواری وغیرہ جو لوگ بھرتی ہوئے ہیں زیادہ تر ان ہی کے لوگ ہیں جو انھوں نے اپنے ایم پی ایز اور ایم این ایز کے ذریعے بھرتی کئے تھے جو اب تک اپنی وفاداری منا رہے ہیں اور۔ ان میں سے بیشتر اعلی عہدوں پر فائز ہیں اور اپنا اثر الیکشن میں دیکھانے کیلئے تیار بیٹھیں ہیں