نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے، پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے موقع پر شہریوں کے حقوق پامال کیے گئے تو حکومت ان کی حفاظت کرے گی، ملکی آئین اور قوانین کی حدود کا خیال رکھا جائے۔
سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2022ء ختم ہونے سے پہلے وہ اپنے ملک میں ہوں گے۔
خواجہ آصف کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ عوامی فلاح وبہبود کے حوالے سے تفریق نہیں ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے دوراقتدار میں ہمارے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، یہ ہماری سیاست کا منفی پہلو ہے، ہم سب یہی کچھ کرتے رہے ہیں، اب اسے ختم ہونا چاہیے۔
پاکستانی شہریوں کی فلاح وبہبود کر کے ہی ہم ان کے دل جیت سکتے ہیں نہ کہ ان کی محرومیوں کو بڑھا کر ۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حقیقت عوام کے سامنے آ چکی ہے، خود ہی الزام لگاتے ہیں اور خود ہی اپنے بیان سے مکر جاتے ہیں۔ نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاستدان اصول کے مطابق چلیں تو کسی ادارے کو اپنی حد سے باہر نکلنے کا موقع نہ ملے، سیاستدانوں کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی ہو گی۔ سیلاب متاثرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کسان پیکیج دے دیا گیا ہے، وفاقی حکومت متعدد وسرے شعبوں سے پیسے نکال کر سیلاب متاثرین کی امداد کر رہی ہے، سردیاں شروع ہو چکی ہیں اور متاثرین سیلاب کا رات گزارنا بڑی آزمائش ہے اور یہ ہماری حکومت کے لیے بھی آزمائش ہو گی کہ متاثرینِ سیلاب کو چھت فراہم کی جائے۔
سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ان کی سیاسی وابستگی کو نہیں دیکھنا چاہیے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے بلاتفریق امداد مہیا کی جانی چاہیے۔