
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے وکلا نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے۔
اپیل کا یہ ڈرافٹ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں شیئر کیا گیا، جہاں ان سے مشاورت کے بعد اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 190 ملین پاؤنڈ کیس میں برطانوی عدالت کے فیصلے کے ایک پیراگراف 45 کو بھی عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے تیار اپیل میں ایک گراؤنڈ کے طور پر لیا گیا ہے ۔
پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اپیل کا ڈرافٹ 20 صفحات پر مشتمل ہے، جسے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلا نے تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپیل کا ڈرافٹ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں شیئر کیا گیا، جہاں ان سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔ وکلاء کی ٹیم نے بتایا کہ 24 سے 48 گھنٹے کے اندر سزا کے خلاف اپیل دائر کر دی جائے گی۔
https://twitter.com/x/status/1883108022974828662
سلمان صفدر نے مزید کہا کہ عمران خان نے اپیل میں برطانوی عدالت کے فیصلے کو شامل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ برطانوی عدالت نے اس معاملے میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں پایا تھا، جسے وکلاء نے اپیل میں اہم ثبوت کے طور پر پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ این سی اے کی پروسیڈنگز کو بھی اپیل میں شامل کیا جائے گا، کیونکہ ان کے خیال میں یہ کیس سیاسی بنیادوں پر چلایا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1883115901576262135
وکیل سلمان صفدر نے القادر ٹرسٹ کیس پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس بھی ایک سے دو سماعتوں میں ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس میں ثبوت اور فیصلے کے درمیان واضح تضاد ہے، جس کی وجہ سے یہ کیس بہت کمزور ہے۔ انہوں نے اس کیس کو سائفر کیس سے تشبیہ دی، جس میں بھی الزامات کو ثابت نہیں کیا جا سکا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1883101224079356110
واضح رہے کہ 17 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید کی سزا سنائی تھی، جب کہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔ عدالت نے عمران خان پر 10 لاکھ روپے اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں عمران خان کو مزید 6 ماہ اور بشریٰ بی بی کو 3 ماہ کی قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔
احتساب عدالت نے فیصلے میں القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا بھی حکم دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ یہ یونیورسٹی غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی زمین پر تعمیر کی گئی تھی، جس کی وجہ سے اسے سرکاری تحویل میں لیا جائے گا۔
190 ملین پاؤنڈ یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی تھی۔ الزامات کے مطابق، یہ رقم قومی خزانے میں جمع کی جانی تھی، لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کر دیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی اپیل دائر کرے گی اور عدالت سے انصاف کی امید رکھتی ہے۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلاء کا ماننا ہے کہ یہ کیس سیاسی بنیادوں پر چلایا گیا ہے، اور انہیں امید ہے کہ