وقت ثابت کریگا کہ قائد تحریک کی حکمت عملی اور باہر بیٹھے سوشل میڈیا کے مجاہدوں کی محنت سے پاکستان میں ظلم و جبر میں جکڑے کارکن آزاد ہونگےدنیا بھر میں رہائیش پزیر مہاجروں نے سوشل میڈیا پر ہی نہی عملی طور پر بھی پاکستان میں اپنے بھائیوں پر ہونے والے ظلم و جبر پر آواز اٹھائدنیا بھر کے حقوق انسانی کے اداروں بیرونی طاقتوں کے سامنے بیوی بچوں کے ہمراہ موسم کی سختی کے باوجود گھنٹوں کھڑے رہے۔۔۔#نتائیج وقت ثابت کریگاجو لوگ بیرون ملک بیٹھے سوشل میڈیا کے مجاہدوں کا مزاق اڑا رہے ہیں وہی بحیثیت مجموعی قوم کے دشمن نمبر ایک اور کسی کا ٹشو پیر ہیں#بس انتظارجو عاقبت نا اندیش سورما اسے گڈے گڑیا کا کھیل سمجھ کر مزے لے لےکر مزاق اڑا رہے ہیں وہ تحریکی انقلابی زہن نہی بلکہ کند زہن کنویں کے مینڈک ہیںاپنے بھائیوں کیلئے آواز اٹھانے والے بیرون ملک مقیم مہاجر صلے و ستائیش کے متمنی نہی،ان کی راہ میں روڑے اٹکانے والے مہاجر دشمنوں کے دوست ہیںلندن امریکہ والوں کو پاکستان آ کر الطاف زندہ باد کہنے کی تلقین خود اس کا ثبوت ہے کہ وہاں ظلم و جبر کی حکومت ہے!ظالم جابر چاہتا ہےمہاجروں کو غلام بنا لے،لہاظہ بیرون ملک سے اٹھنے والی مضبوط طاقتور آواز کو بھی بند کرنا چاہتا ہے،استعمال مہاجر ہی ہو رہا ہےمہاجر چاہے پاکستان میں ہو یا بیرون ملک انہیں متحد رکھنے والی واحد کرشماتی شخصییت قائد تحریک الطاف حسین ہی ہیں اور اس حقیقت کو سمجھتے ہوئے ایک ایک فرد کو اپنے اپنے مقام پر رہتے ہوئے جدوجہد کرنی ہوگی اور کسی بھی مہلک ترین پرپیگنڈے سے بچتے ہوئے اپنے رہبر پر یقین و اعتماد کے ساتھ ٢١ جنوری کو عائیشہ منزل پر لاکھوں کی تعداد میں جمع ہونا ہے اور اپنے قائد پر لگی آزادی اظہار کی پابندی کو کھلوانا ہے۔۔۔۔یقین جانئے ظلم و جبر کی کنڈی بھی جب ہی کھلے گی جب قائد کی آواز کھلے گی۔۔۔۔یہ لندن یا پاکستان کا معاملہ نہی لاکھوں مہاجروں اور دیگر مظلوموں کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔۔۔۔خدارا اسے سنجیدگی سے لیجئے اگر میں کہیں غلط ہوں تو اچھے وقت میں سولی چڑھا دیجئے گا لیکن ابھی اپنے اتحاد سے دشمن کو دندان شکن جواب دیجئے کہ مہاجر ابھی زندہ ہے_الطاف کی صورت زندہ ہےاسیروں لاپتہ کارکنوں اور شہیدوں کے لواحقین کی امیدیں ٢١ جنوری سے جڑی ہیں۔۔۔۔خدارا ہوش کریں۔۔۔جاگیں اور جگائیں۔اللہ کی زات اور اس کے ہونے پر یقین ہے تو پھر سن لیں کہ کل کا سویرا آپکا ہے ۔۔۔انشا ُ اللہ!#زندہ رہے نظریہ_زندہ رہے الطاف(سہیل یوسف زئ)