’ایران شام میں لڑائی کے لیے پاکستانی، افغان شیعہ بھرتی کر رہا ہے‘

Status
Not open for further replies.

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
'ایران شام میں لڑائی کے لیے پاکستانی، افغان شیعہ بھرتی کر رہا ہے'
17723240_303.jpg
امریکا میں قائم ’ڈیفنس فار ڈیموکریسیز فاؤنڈیشن‘ سے منسلک ایرانی تحقیقی تجزیہ کار امیر توماج کے مطابق خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں ’’اسد حکومت کی افواج کے شانہ بشانہ لڑنے والے افغان شیعہ جنگجوؤں کی تعداد چھ ہزار ہے جبکہ وہاں ’زینبیون‘ نامی بریگیڈ کے پرچم تلے لڑنے والے شیعہ پاکستانیوں کی تعداد بھی سینکڑوں میں ہے۔‘‘
انسداد دہشت گردی کے حکام اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس طرح بھرتی کیے گئے افراد کو چھ سو امریکی ڈالر ماہانہ کے برابر تنخواہ، ایران میں ممکنہ ملازمت کی پیشکش اور وہاں ایک مکان دینے کے وعدے بھی کیے جاتے ہیں۔
امیر توماج کے بقول افغان صوبے خراسان میں شیعہ اقلیت پر بڑھتے ہوئے حملے ممکنہ طور پر شام میں اسد نواز جنگجوؤں کے ’فاطمی بریگیڈ‘ میں افغان شیعہ شہریوں کی شمولیت کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔ افغان صوبے خراسان میں شیعہ اقلیت پر ایسے کئی حملوں کی ذمہ داری جہادی گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش قبول کر چکا ہے۔
توماج نے مزید بتایا، ’’لوگوں کو خدشہ تھا کہ اس کے نتیجے میں خونریزی بڑھے گی۔ اس لیے کہ فرقہ ورانہ فسادات کو ہوا دینے کے لیے داعش کی اپنی ہی ایک حکمت عملی ہے۔‘‘
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ افغانستان میں شیعہ مسلمان خوفزدہ ہیں۔ کابل میں جمعے کی نماز ادا کرنے کے بعد چند مقامی شیعہ افغانوں نے بتایا کہ اب (شیعہ) مساجد میں آنے والوں کی تعداد ’پہلے کے مقابلے میں ایک تہائی‘ رہ گئی ہے۔ ’’اس سے قبل جمعے کے روز دوپہر کے وقت مساجد میں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی۔‘‘
پاکستان میں بھی فرقہ ورانہ مخالفت کے واقعات بالعموم جلد ہی تشدد میں بدل جاتے ہیں۔
شدت پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ پاکستان میں بھی شیعہ مسلم اقلیت پر کیے گئے متعدد خونریز حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔ اس دوران کئی مزارات پر خود کش حملے بھی کیے گئے، جن میں مختلف علاقوں میں درجنوں عقیدت مند مارے گئے۔
امیر توماج کے مطابق پاکستان سے شیعہ جنگجوؤں کی بھرتی کے حوالے سے ایران کے لیے سب سے زرخیز مقام پارہ چنار ہے، جو افغان سرحد سے متصل پاکستانی قبائلی علاقے کا حصہ ہے۔ پاکستان کے اسی علاقے میں کئی بار مقامی شیعہ باشندوں پر ہلاکت خیز حملے کیے جا چکے ہیں، جن میں سے کئی کی ذمے داری داعش یا ممنوعہ سنی عسکریت پسند تنظیمیں قبول کر چکی ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ پاکستانی خفیہ ادارے کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مقامی شیعہ افراد کی ایران کے لیے ایسی بھرتیاں شمالی پاکستان کے علاقوں گلگت اور بلتستان سے بھی کی جاتی ہیں۔
ایک دوسرے پاکستانی انٹیلیجنس اہلکار نے اپنا نام بتائے بغیر کہا کہ شام کے لیے پاکستانی شیعہ افراد کی یہ بھرتیاں عموماﹰ ایران سے روابط رکھنے والی ایسی مذہبی شخصیات کے ذریعے کی جاتی ہیں،جن میں سے کئی ایرانی شہروں قم یا مشہد کے مذہبی تعلیمی اداروں میں پڑھے ہوئے ہوتے ہیں۔
افغان شیعہ علماء کی کونسل کے ایک رکن میر حسین ناصری نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ ان کے ملک سے شیعہ فائٹر اس لیے شام جاتے ہیں کہ وہاں ’شیعہ مذہبی مقامات کو داعش کے حملوں سے بچا سکیں‘۔
اسی بارے میں پاکستان میں انسداد دہشت گردی کے ذمے دار ملکی ادارے کے سربراہ احسان غنی نے اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم جانتے ہیں کہ پاکستان سے بھی لوگ شام میں لڑنے کے لیے جا رہے ہیں۔ لیکن اس کے تدارک کے لیے ہمیں یہ جاننا ہو گا کہ کون زیارات کے لیے شام جا رہا ہے اور کون جنگ لڑنے کے لیے۔‘‘
احسان غنی کے بقول پاکستانی خفیہ ادارے اور صوبائی حکومتیں بھی اس سلسلے میں چھان بین کے عمل میں شامل ہیں۔ پاکستان کو ایسے افراد کی صحیح تعداد کا علم ہونا ضروری ہے تاکہ ان کی وطن واپسی کی کوششوں کے علاوہ ان کے خلاف کارروائی کے لیے بھی کوئی طریقہ کار وضع کیا جا سکے۔
پاکستانی انٹیلیجنس حکام کے مطابق شام جانے والے ان جنگجوؤں میں صرف شیعہ ہی نہیں بلکہ داعش کے حامی سنی عسکریت پسند بھی شامل ہیں اور تشویش کی بات یہ بھی ہے کہ وطن واپسی پر یہی مذہبی عسکریت پسند ملک میں خونریز فرقہ پرستی کی ایک نئی لہر کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔
http://www.dw.com/ur/ایران-شام-میں-لڑائی-کے-لیے-پاکستانی-افغان-شیعہ-بھرتی-کر-رہا-ہے/a-40540624
 

khan_sultan

Banned
جاہلو شیعہ شام میں اگر موجود ہے تو ایران کے کہنے پر نہیں ہے ادھر مقدس مقام ہے بی بی سیدہ زینب سلام اللہ علیہ کا روضہ ہے جس کی حفاظت کرنا ہر شیعہ پر فرض ہے تملوگ بتاؤ تمارا کون سا مقدس مقام افغانستان میں ہےیہ تم لوگ ہی تھے جنہوں نے اس مقام پر حملہ کیا اور تباہ کرنے کی سر توڑ کوشش کی ان دہشتگردوں میں پوری دنیا کے جہادی بشمول پاکستانی موجود تھے اس وقت کیوں نہیں روے تم لوگ قندھار میں کونسے پیغمبر خلیفہ صحابی کا مقام ہے کیا ادھر حج ہوتا ہے جو ہر خارجی ادھر پہنچا اور لڑا ؟
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
:lol:
تم روٹی کو چوچی نہیں کہتے، ہم بھی روٹی کو چوچی نہیں کہتے. حضرت زینت کے روضہ کی حفاظت کے لئے پاکستانی اور افغانی شیعہ ہی ملتے ہیں، سستا اور ٹکاؤ مال. رہی بات افغانستان کی تو ایران ماضی میں وہاں بھی بھرتیاں کرواتا رہا ہے. کس روضے کی حفاظت کے لئے خبر ملے تو بتا دینا
جاہلو شیعہ شام میں اگر موجود ہے تو ایران کے کہنے پر نہیں ہے ادھر مقدس مقام ہے بی بی سیدہ زینب سلام اللہ علیہ کا روضہ ہے جس کی حفاظت کرنا ہر شیعہ پر فرض ہے تملوگ بتاؤ تمارا کون سا مقدس مقام افغانستان میں ہےیہ تم لوگ ہی تھے جنہوں نے اس مقام پر حملہ کیا اور تباہ کرنے کی سر توڑ کوشش کی ان دہشتگردوں میں پوری دنیا کے جہادی بشمول پاکستانی موجود تھے اس وقت کیوں نہیں روے تم لوگ قندھار میں کونسے پیغمبر خلیفہ صحابی کا مقام ہے کیا ادھر حج ہوتا ہے جو ہر خارجی ادھر پہنچا اور لڑا ؟
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
جائیں شوق سے جائیں لیکن کم از کم اتنے بونگے عذر تو نا بنائیں
آپ سے عرض ہے کے جس طرح حضرت عیسی علیہ سلام ایک ہی شخصیت ہیں لیکن مسلمان، عیسائی اور یہودی کے متعلق مختلف رائے رکھتے ہیں. اس طرح امام مہدی کے متعلق سنی اور شیعہ عقائد چاہے مختلف ہوں لیکن شخصیت ایک ہیں. میں اس بارے میں احتیاط سے کام لیتا ہوں. آپ بھی اگر سمجھتے ہیں کے حضرت مہدی نام کی کسی شخصیت کا وجود ہے تو احتیاط سے کام لیں
 
Last edited by a moderator:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
آپ لوگ تو جنت کا پاسپورٹ دے نہیں اور مال بھی ایران زیادہ دیتا ہے اور اسکے بعد لاشوں کو سلامی بھی دیتا ہے۔ اسکے بعد پھر آپ کیوں کہتے ہو۔ وہ تو ایران میں مردوں کی کمی ہوگئی ورنہ آپ کی ضرورت نا ہوتی۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
چند سال پہلے ، ہمارے ایک محترم ممبر جناب وطن دوست صاحب ، ایک ممبر منتظر کے کمنٹس پر مبنی ایک پوسٹ لگایا کرتے تھے جس میں منتظر بھائی کے شام جانے کا ذکر ہوتا تھا . . . . . . . انہوں نے کوئی بیس بار تو وہ پوسٹ شیر کی ہی تھی ،. . . . . . لیکن افسوس کہ انصاری صاحب کی نظروں سے نہیں گزری ورنہ وہ یہ تھریڈ لگا کر اپنا وقت ضائع نہ کرتے


خیر ! میرے مطابق ایسی خبروں کا مقصد صرف دہشت گردوں کا خون گرمانا ہوتا ہے تاکہ وہ شیعہ مقامات پر دہشت گردی کا جواز بنا سکیں ، اس سے پہلے بھی کئی بار دہشت گرد اسی بات کو جواز بنا چکے ہیں کہ پاکستان سے شیعہ جنگ جو شام میں خلافت کی تحریک کا گلہ گھونٹ رہے ہیں اس لئے ان کا بدلہ لیا
 
Status
Not open for further replies.