ماں قابل احترام ہے ماوں کے پاون تلے جنت ہوتی ہے مائیں عظیم ہوتی ہے
مگر یہ کیسی ماں ہے ۔جن کا بیٹا سونے کا چہچہ منہ میں لیکر پیدا ہو ا
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا جو کپڑے اج پہنتا ہے اس کپڑوں پر زندگی بھر پھر کبھی نمبر نہیں اتا
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا ہریسہ ڈیش میں مہارت رکھنے والے بندے کو اسلام اباد کی میئر شپ دے سکتا ہے
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا صرف پارٹی وابستگی رکھنے پر حنیف عباسی جیسے بندے کو 60ارب روپے کا ٹھیکہ دے سکتا ہے
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا چند ووٹوں کی خاطر ایم کیو ایم جیسی فاشٹ جماعت کو کراچی خون بہانے کے لئے پیش کرسکتا ہے
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا اپنے حق پہ فیصلہ نہ انے کی صورت میں سپریم کورٹ پر مکمل فوج کے ساتھ چھڑائی کرسکتا ہے
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا صرف فوج کی ناراضگی کی خاطر ائیں پاکستان کو پس پشت ڈال سکتا ہے
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا اف شور کمپنیوں کے نام پر غریبوں کی خون کمائی کی دولت چوری کرکے اپنے بیٹوں کوےحوالے کرتا ہے
یہ کیسی ماں ہے میثاق جمہوریت کے نام پر دوسرے چور زرداری کو بھی اپنے ساتھ لوٹ مار میں صرف اس لیے شریک کرتا ہے کہ باری انے پر انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا
یہ کیسی ماں جن کا بیٹا 8 لاکھ مربع میل کا حکمران ہے جس میں کروڑوں لوگ بھوکے سوتے ہے مگر اپنے کھانے کے لئے وہ جہازوں میں بریانی اور دوسرے ڈششز رکھنے پر لاکھوں خرچ کرتا ہے
یہ کیسی ماں ہے جن کا بیٹا 30کروڑ روپے کی صرف گھڑیاں پہنے کا شوق رکھتاہے
مگر ماں تو ماں ہوتی وہ پھر بھی دعائیں دیتی ہے کہ جا بیٹا طویل اور صحت مند زندگی جی لیے
کاش یہ بیٹا کیسا بیٹا ہے جو اتنی دولت کے باوجود بھی اپنی ماں کو صرف ایک عددالیکٹرک ویل چئیر تک نہیں دے سکتا کہ جس میں ان کی ماں کیسی دوسرے کے سہارے کی محتاج نہ ہوں
کاش کہ بیٹا بھی اتنی قربانی تو اپنی ماں کے لئے کرتا ۔۔۔۔