شریف خاندان کی بے بہا مشکوک دولت اور جوڑ توڑ سے تخلیق کیا گیا ملک گیر جال‘ اس کے سب سے بڑے اثاثے تھے‘ اسی کو جسٹس کھوسہ نے ''مافیا‘‘ کہا تھا۔ وہی اب اس کے لیے سب سے بڑے بوجھ بن گئے ہیں۔ اب کالے دھن کا جواز پیش کرنا ہے۔ سیاہ کو سفید کون ثابت کر سکتا ہے‘ وہ بھی ایسی عدالت کے سامنے‘ جس کی طرف سے مہلت دینے اور نرمی برتنے کا طعنہ زنی کے ساتھ تمسخر اڑایا گیا۔ بدترین حکمت عملیوں میں سے ایک یہ ہوتی ہے کہ رعایت دینے والوں کو کمزور سمجھ کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی جائے۔
http://dunya.com.pk/index.php/author/haroon-ur-rahid/2017-09-10/20632/57256270#tab2
http://dunya.com.pk/index.php/author/haroon-ur-rahid/2017-09-10/20632/57256270#tab2