
سینئر صحافی و اینکر پرسن کامران شاہد نے پاکستان کے عدالتی نظام پر سوال اٹھاتے ہوئے ملک کو بنانا ری پبلک قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی ہونے پر کامران شاہد پھٹ پڑے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کامران شاہد نے کہا کہ آج انصاف کی موت ہوگئی، وزیراعظم شہباز شریف کو آج منی لانڈرنگ کیس میں حاضری سے استثنیٰ مل گیا کیونکہ وہ کابینہ اجلاس میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا انصاف وزیراعظم کی آفس کی ذمہ داریوں کا ماتحت ہے؟ وزیراعظم کے ماتحت ایف آئی اے نے بھی لمبی تاریخ پر کوئی اعتراض نہیں کیا، کیا یہ کوئی بنانا ری پبلک ہے؟
https://twitter.com/x/status/1519214141273088000
واضح رہے کہ آج لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ کے جج اعجاز اعوان نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی، دوران سماعت شہباز شریف کے وکلاء نےموقف اختیار کیا کہ ملزم شہباز شریف کابینہ اجلاس میں مصروف ہیں لہذا ان کی عدالت پیشی پر معافی دی جائے اور کیس کی سماعت ایک لمبی تاریخ دے کر ملتوی کردی جائے۔
سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کے وکیل نے بھی لمبی تاریخ دینے کی مخالفت نہیں کی بلکہ موقف اپنایا کہ کیس کے تفتیشی افسر کو سندھ ٹرانسفر کردیا گیا ہے نئے تفتیشی افسر کی تعیناتی ہوچکی ہے مگر انہیں کیس کا جائزہ لینا ہے، عدالت مہلت دے۔
دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں میں 14 مئی تک کی توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kamran1111.jpg