Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
الله کے فرمان کے مطابق سود کا کاروبار الله اور اس کے رسول سے جنگ کے مترادف ہے جو یہودیوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے . بس اسی وجہ سے یہود بھی زمین پر الله اور اس کے رسول کو بد نام کرنے اور اسلام کا بیڑہ غرق کرنے میں لگے ہوے ہیں . اور ان کے ہمنوا مسلمان جن کو اسلام سے خاصی تکلیف رہتی ہے بڑھ چڑھ کر اسلام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں
دنیا میں کسی کی بھی آپس میں دشمنی ہو ، اختلافات ہوں یا جنگ ہو تو کسی بھی صورت میں کسی مذہب کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا کیوں کے ہر مذھب کے ماننے والوں میں اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں اور چند لوگوں کے کرتوتوں پر ایک پوری قوم کو الزام دینا کسی صورت منصفانہ نہیں . لیکن یہودی نواز میڈیا تقریبا اپنا بیشتر وقت صرف اسلام میں کیڑے نکلتے ہوے گزارتا ہے اور دنیا کو یہ سمجھاتا ہے اسلام سے دنیا کو خطرہ ہے در حقیقت اسلام سے نہیں یہودیوں کے سود کے نظام سے دنیا کو خطرہ ہے . اسی نظام کی بدولت چین ، برازیل ، یونان ،جاپان ، یورپ اور امریکا کی معیشتیں تباہی سے دو چار ہوئی ہیں اور دنیا کو سنگین معاشی جھٹکے لگے ہیں جن کا سلسلہ ابھی جاری ہے . معاشی اشاروں کے مطابق دنیا میں اس وقت سنگین معاشی بحران چل رہا ہے جیسا کہ سادہ سی بات ہے اس سال دنیا بھر کے ملکوں کی سٹاک مارکیٹیں بڑھنے کی بجاۓ پچھلے سال کی نسبت کم ہوئی ہیں
دنیا میں لوگوں کے پاس سب کچھ علم ، عقل ، محنت اور دیانت ہونے کے باوجود صرف ایک یہودیوں کا نظام ان کی ساری محنت پر پانی پھیر کر ان کو تباہی کے دھانے پر لے گیا ہے . فراڈ اور دھوکے کا یہ نظام در حقیقت دنیا کو تباہ کر چکا ہے . جیسے کسی نے ٹائم بم لگا دیا ہو اور اس کے کے پھٹنے کے ساتھ ہی دنیا کا حال یورپ کے ملک یونان جیسا ہو گا
اب بات رہی اپنی روزی روٹی بچانے کی اور اپنا گھر اسرائیل بچانے کی دونو ہی اسلام اور مسلمانوں کے نرغے میں ہیں تو یہودی اگلی معاشی تباہی سے بیشتر اسرائیل اور اپنے سود کے مال کی حفاظت کے لیے دنیا میں ایک بار پھر صلیبی جنگوں کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
جب بھی یورپ یا امریکا میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو یہودیوں کے ایجنٹ میڈیا پر اسلام اور قران کو کھنگالنا شروع کر دیتے جس سے مسلمان اور عیسائی ایک دوسرے سے متنفر ہونے لگتے ہیں اور دشمنی کا الاؤ برھکنے لگتا ہے . مغرب کے لوگوں کو چاہئے کہ وہ اسلام کی بحث چھیر کر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو فریق نہ بنائیں بلکہ جو چند لوگوں کو گروہ شامل ہے اسی کی بات کریں
شام اور عراق کا مسلہ زیادہ سنگین ہے . اسرائیل کو شام اور عراق کے عرب قبول تو ہیں مگر اپنی حکمرانی میں کسی اور کی حکومت قبول نہیں اور اگر حکومت اسلامی مجاہدوں کی ہو تو اس سے زیادہ خطرناک بات اور کیا ہو سکتی ہے. اور دوسرا اسرائیل کے سارے ہرجائی یار اب اس سے لاتعلق ہو رہے ہیں سب کو اپنی اپنی معیشت کی پڑ گئی ہے تو اسرائیل کا کیا ہو گا پردیس میں اور دشمنوں کے درمیان یہودی کب تک آرام سے رہ سکیں گے . خود تو لڑ نہیں سکتے چلو اپنے جو ایجنٹ مغربی دنیا کے حکومتی ایوانوں اور میڈیا میں موجود ہیں ان کی مدد سے دنیا میں تہذیبوں کا دنگل برپا کیا جاۓ.
ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے گرنے سے لے کر ابھی جو کل کیلفورنیا میں دہشت گردی ہوئی ہے ہر ایک واقعہ اپنی حیثیت میں متنازع ہوتا ہے جہاں کوئی نہ کوئی اشارہ اس کے جعلی ہونے کا مل جاتا ہے . جن اشاروں کو مغرب کے لوگ سمجھنا ہی نہیں چاہتے اور سونے پر سہاگہ وہ ہزاروں ایسی باتیں پس پشت ڈال کر اسلام اور مسلمانوں کو حرف تنقید بناتے ہیں جس سے وہاں رہنے والے مسلمان کافی متاثر ہوتے ہیں اور ان کی زندگیاں اجیرن ہو رہی ہیں
اب نئی پیشکش میں خواتین کو بھی شامل کر لیا گیا ہے تا کے اسلام سے نفرت کا پیمانہ مزید بڑھ جاتے . اور یورپ کی خواتین جو اسلام کے قریب آ رہی تھیں ان کو دور کیا جاۓ
یہ صیہونی یہودی کسی کا کچھ نہیں بگاڑ پائیں گے پچھلے پندرہ سال سے جو ان کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں آج تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں اور مزید ان کے مفادات پر چلیں گے تو مزید تباہ ہوں گے . اسرائیل تو تباہ ہو کر ہی رہے گا آخر ہم بھی دیکھتے ہیں کون جیتا ہے الله اس کا رسول یا یہ صیہونی یہودی
- Featured Thumbs
- http://www.destroyzionism.com/wp-content/uploads/2013/02/war.png
Last edited by a moderator: