یوم آزادی کے موقع عوام واہگہ بارڈر پر ہونیوالی تقریب میں شریک نہیں ہوسکے گی

taqi1h11i2h.jpg


رواں سال یوم آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر ہونے والی پرچم اتارنے کی روایتی تقریب میں عام عوام شریک نہیں ہوسکے گی۔

تفصیلات کے مطابق واہگہ بارڈر پر باب آزادی کی تزئین و آرائش کے پیش نظر رواں سال جشن آزادی کے موقع پر عوام کی پرچم اتارنےکی تقریب میں شرکت کو محدود کردیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ 14 اگست کو ہونے والی پرچم اتارنے کی تقریب میں چند خاص مہمانوں کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے، عوام کو باب آزادی کے قریب بینرز آویزاں کرکے اس حوالےسے آگاہ کردیا گیا ہے۔
باب آزادی کے ڈیزائن کو تبدیل کیا جارہا ہے اور اسے شاہی قلعے کے عالمگیری دروازے سے مشابہت دی جارہی ہے، جوانوں کی پریڈ کو مزید بہتر انداز میں عوام کے سامنے پیش کرنے کیلئے بڑی بڑی ایل سی ڈیز نصب کی جارہی ہیں اور پریڈ گراؤنڈ کو بھی توسیع دی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کی مشرقی سرحد پر واقعہ انٹری و ایگزیٹ پوائنٹ واہگہ بارڈر پر پاکستان رینجرز پنجاب کی جانب روزانہ پرچم اتارنے کی روایتی تقریب منعقد ہوتی ہے جس میں مخصوص پریڈ پیش کی جاتی ہے، روازانہ سینکڑوں افراد ان مناظر کو دیکھنے کیلئے لاہور کے قریب بھارت سے منسلک سرحد پر قائم باب آزادی تشریف لاتے ہیں، 14 اگست کو بھی یہ تقریب خصوصی طور پر منعقد کی جاتی ہے اور اس میں حب الوطنی کا زیادہ جوش و جذبہ دکھائی دیتا ہے۔

بارڈر پر روز شام کو پاکستان اور بھارت کے جوان اپنا اپنا جھنڈا اتارتے ہیں اورپریڈ پیش کرتے ہیں، اس عمل کا آغاز 1959 سے ہوا تھا۔

یہ وہ مقام ہے جہاں سے14 اگست 1947 کو لٹے پٹے مسلمان اپنے نئے ملک پاکستان میں داخل ہوئے تھے، ریڈ کلف باؤنڈری ایوارڈ کے بعد 17 اگست کوواہگہ نامی اس سرحدی گاؤں کو بین الاقوامی سرحد کا درجہ دیدیا گیا تھا۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
The duffer generals have lost all respect.Pakistani origin academics based in the west are saying them.Some of them have visited Pakistan and attended seminars.
 

Azpir

Senator (1k+ posts)
taqi1h11i2h.jpg


رواں سال یوم آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر ہونے والی پرچم اتارنے کی روایتی تقریب میں عام عوام شریک نہیں ہوسکے گی۔

تفصیلات کے مطابق واہگہ بارڈر پر باب آزادی کی تزئین و آرائش کے پیش نظر رواں سال جشن آزادی کے موقع پر عوام کی پرچم اتارنےکی تقریب میں شرکت کو محدود کردیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ 14 اگست کو ہونے والی پرچم اتارنے کی تقریب میں چند خاص مہمانوں کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے، عوام کو باب آزادی کے قریب بینرز آویزاں کرکے اس حوالےسے آگاہ کردیا گیا ہے۔
باب آزادی کے ڈیزائن کو تبدیل کیا جارہا ہے اور اسے شاہی قلعے کے عالمگیری دروازے سے مشابہت دی جارہی ہے، جوانوں کی پریڈ کو مزید بہتر انداز میں عوام کے سامنے پیش کرنے کیلئے بڑی بڑی ایل سی ڈیز نصب کی جارہی ہیں اور پریڈ گراؤنڈ کو بھی توسیع دی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کی مشرقی سرحد پر واقعہ انٹری و ایگزیٹ پوائنٹ واہگہ بارڈر پر پاکستان رینجرز پنجاب کی جانب روزانہ پرچم اتارنے کی روایتی تقریب منعقد ہوتی ہے جس میں مخصوص پریڈ پیش کی جاتی ہے، روازانہ سینکڑوں افراد ان مناظر کو دیکھنے کیلئے لاہور کے قریب بھارت سے منسلک سرحد پر قائم باب آزادی تشریف لاتے ہیں، 14 اگست کو بھی یہ تقریب خصوصی طور پر منعقد کی جاتی ہے اور اس میں حب الوطنی کا زیادہ جوش و جذبہ دکھائی دیتا ہے۔

بارڈر پر روز شام کو پاکستان اور بھارت کے جوان اپنا اپنا جھنڈا اتارتے ہیں اورپریڈ پیش کرتے ہیں، اس عمل کا آغاز 1959 سے ہوا تھا۔

یہ وہ مقام ہے جہاں سے14 اگست 1947 کو لٹے پٹے مسلمان اپنے نئے ملک پاکستان میں داخل ہوئے تھے، ریڈ کلف باؤنڈری ایوارڈ کے بعد 17 اگست کوواہگہ نامی اس سرحدی گاؤں کو بین الاقوامی سرحد کا درجہ دیدیا گیا تھا۔
Ab yeh haal ha hamara...aik General ki ego or dushmani ne Pakistan kahan pohancha diya.

but acha Kiya warna wahan logo ne wo durgat banani thi jawano ki naro se or galio se or tamasha Indians dekhtay.
Fauj has clearly lost its respect and love.