Raaz
(50k+ posts) بابائے فورم
سورة آل عمران-75
وَمِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مَنْ إِن تَأْمَنْهُ بِقِنطَارٍ يُؤَدِّهِ إِلَيْكَ وَمِنْهُم مَّنْ إِن تَأْمَنْهُ بِدِينَارٍ لَّا يُؤَدِّهِ إِلَيْكَ إِلَّا مَا دُمْتَ عَلَيْهِ قَائِمًا ۗ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا لَيْسَ عَلَيْنَا فِي الْأُمِّيِّينَ سَبِيلٌ وَيَقُولُونَ عَلَى اللَّـهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴿٧٥
اہل کتاب میں کوئی تو ایسا ہے کہ اگر تم اس کے اعتماد پر مال و دولت کا ایک ڈھیر بھی دے دو تو وہ تمہارا مال تمہیں ادا کر دے گا، اور کسی کا حال یہ ہے کہ اگر تم ایک دینار کے معاملہ میں بھی اس پر بھروسہ کرو تو وہ ادا نہ کرے گا الّا یہ کہ تم اس کے سر پر سوار ہو جاؤ اُن کی اس اخلاقی حالت کا سبب یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں، "امیوں (غیر یہودی لوگوں) کے معاملہ میں ہم پر کوئی مواخذہ نہیں ہے"
تفسیرمولانا شبیر عثمانی
:اہل کتاب کی خیانت اور امانت
اہل کتاب کی دینی خیانت و نفاق کے سلسلہ میں دنیوی خیانت کا ذکر آ گیا۔ جس سے اس پر روشنی پڑتی ہے کہ جو لوگ چار پیسہ پر نیت خراب کر لیں اور امانتداری نہ برت سکیں ان سے کیا توقع ہو سکتی ہے کہ دینی معاملات میں امین ثابت ہوں گے۔ چنانچہ ان میں بہت سے وہ ہیں جن کے پاس زیادہ تو کیا، ایک اشرفی بھی امانت رکھی جائے تو تھوڑی دیر بعد مکر جائیں۔ اور جب تک کوئی تقاضہ کے لئے ہر وقت ان کے سر پر کھڑا نہ رہے اور پیچھا کرنے والا نہ ہو ۔ امانت ادا نہ کریں۔ بیشک ان میں سب کا حال ایسا نہیں بعض ایسے بھی ہیں جن کے پاس اگر سونے کا ڈھیر رکھ دیا جائے تو ایک رتی خیانت نہ کریں۔
یعنی پرایا حق کھانے کو یہ مسئلہ بنا لیا کہ عرب کے امی جو ہمارے مذہب پر نہیں، ان کا مال جس طرح ملے روا ہے۔ غیر مذہب والوں کی امانت میں خیانت کی جائے تو کچھ گناہ نہیں۔ خصوصًا وہ عرب جو اپنا آبائی دین چھوڑ کر مسلمان بن گئے ہیں۔ خدا نے ان کا مال ہمارے لئے حلال کر دیا ہے۔
ہم بھی اہل کتاب ہیں ، لیکن آج یہودیوں سے بھی بد تر
وَمِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مَنْ إِن تَأْمَنْهُ بِقِنطَارٍ يُؤَدِّهِ إِلَيْكَ وَمِنْهُم مَّنْ إِن تَأْمَنْهُ بِدِينَارٍ لَّا يُؤَدِّهِ إِلَيْكَ إِلَّا مَا دُمْتَ عَلَيْهِ قَائِمًا ۗ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا لَيْسَ عَلَيْنَا فِي الْأُمِّيِّينَ سَبِيلٌ وَيَقُولُونَ عَلَى اللَّـهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴿٧٥
اہل کتاب میں کوئی تو ایسا ہے کہ اگر تم اس کے اعتماد پر مال و دولت کا ایک ڈھیر بھی دے دو تو وہ تمہارا مال تمہیں ادا کر دے گا، اور کسی کا حال یہ ہے کہ اگر تم ایک دینار کے معاملہ میں بھی اس پر بھروسہ کرو تو وہ ادا نہ کرے گا الّا یہ کہ تم اس کے سر پر سوار ہو جاؤ اُن کی اس اخلاقی حالت کا سبب یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں، "امیوں (غیر یہودی لوگوں) کے معاملہ میں ہم پر کوئی مواخذہ نہیں ہے"
تفسیرمولانا شبیر عثمانی
:اہل کتاب کی خیانت اور امانت
اہل کتاب کی دینی خیانت و نفاق کے سلسلہ میں دنیوی خیانت کا ذکر آ گیا۔ جس سے اس پر روشنی پڑتی ہے کہ جو لوگ چار پیسہ پر نیت خراب کر لیں اور امانتداری نہ برت سکیں ان سے کیا توقع ہو سکتی ہے کہ دینی معاملات میں امین ثابت ہوں گے۔ چنانچہ ان میں بہت سے وہ ہیں جن کے پاس زیادہ تو کیا، ایک اشرفی بھی امانت رکھی جائے تو تھوڑی دیر بعد مکر جائیں۔ اور جب تک کوئی تقاضہ کے لئے ہر وقت ان کے سر پر کھڑا نہ رہے اور پیچھا کرنے والا نہ ہو ۔ امانت ادا نہ کریں۔ بیشک ان میں سب کا حال ایسا نہیں بعض ایسے بھی ہیں جن کے پاس اگر سونے کا ڈھیر رکھ دیا جائے تو ایک رتی خیانت نہ کریں۔
یعنی پرایا حق کھانے کو یہ مسئلہ بنا لیا کہ عرب کے امی جو ہمارے مذہب پر نہیں، ان کا مال جس طرح ملے روا ہے۔ غیر مذہب والوں کی امانت میں خیانت کی جائے تو کچھ گناہ نہیں۔ خصوصًا وہ عرب جو اپنا آبائی دین چھوڑ کر مسلمان بن گئے ہیں۔ خدا نے ان کا مال ہمارے لئے حلال کر دیا ہے۔
ہم بھی اہل کتاب ہیں ، لیکن آج یہودیوں سے بھی بد تر
- Featured Thumbs
- http://www.noorehidayat.org/images/title.jpg
Last edited: