
https://twitter.com/x/status/1925900696450109820
جیو نیوز کے مطابق
کچھ سرکاری اسپتال واقعی ایسے ریکوزیشن فارم استعمال کر رہے ہیں جن پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی تصویر موجود ہے، اس بات کی تصدیق ڈاکٹروں اور جیو فیکٹ چیک کی ایک آزادانہ تحقیق نے کی ہے۔
جیو فیکٹ چیک کی ٹیم نے لاہور کے دو سرکاری اسپتالوں — جناح اسپتال اور میو اسپتال — کا دورہ کیا۔
دونوں اسپتالوں میں یہ دیکھا گیا کہ کمپیوٹرائزڈ ایکس رے (سی ٹی اسکین) کے لیے جاری کی جانے والے فارمز پر وزیراعلیٰ کی تصویر واٹر مارک کی صورت میں موجود تھی۔ یہ درخواستیں ڈاکٹر مریضوں کو مخصوص ٹیسٹ کروانے کی ہدایت دینے کے لیے جاری کرتے ہیں۔
میو اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، اس بات کی تصدیق کی کہ حالیہ دنوں میں ایسے فارم استعمال کیے گئے جن پر وزیراعلیٰ کی تصویر واٹر مارک کے طور پر موجود تھی۔ تاہم، میو اسپتال کے چیف ایگزیکٹو افسر ہارون حمید نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ یہ فارم اسپتال نے خود نہیں بلکہ ایک نجی کمپنی نے چھاپے تھے جسے طباعتی خدمات (پرنٹنگ) کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، پنجاب کے وزیر صحت کے تعلقات عامہ کے افسر، حماد رضا بخاری نے بتایا کہ خصوصی علاج اور طبی تعلیم کے محکمہ نے اس معاملے کا "سخت نوٹس" لیا ہے اور تمام طبی نگران افسران (میڈیکل سپرنٹنڈنٹس) کو فوری طور پر ایسے تمام مواد کو ہٹانے کی ہدایت جاری کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس نجی کمپنی کو کام دیا گیا تھا، اس نے اپنی مرضی سے وزیراعلیٰ کی تصویر فارم پر شامل کی۔
تاہم، یہ بیان ہورا فارما نامی کمپنی نے، جو ان فارموں کی طباعت اور ٹیسٹ انجام دینے کی ذمہ دار ہے، رد کر دیا۔
ہورا فارما کے ایک ملازم نے، نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر، جیو فیکٹ چیک کو بتایا:
جی ہاں، یہ فارم ہم نے ہی چھاپے تھے۔ ہم نے یہ فارم لاہور کے پانچ سرکاری اسپتالوں کے لیے تیار کیے۔ ہم اپنی طرف سے کوئی کام نہیں کرتے، جو ہمیں کہا جاتا ہے، ہم وہی کرتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1925873619722244155
https://twitter.com/x/status/1924056638383624638
پنجاب حکومت نے سوشل میڈیا پر وائر ان تصاویر کو جھوٹ قرار دیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1924747493532713435
Last edited: