گیارہ روز گزرنے جانے کےبعد بھی 4 سالہ معصوم زہراء کےقاتل گرفتار نہ ہو سکے

75827fe0-d2f2-11ef-88c5-a75cd0d19794.jpg.webp


سرائے عالمگیر : چار سالہ ننھی زہرا جنید کو پانچ دن قبل اغوا کے بعد قتل کردیا گیا تھا ، اور انکے والدین تاحال انصاف کے منتظر ہیں نہ ہی ابھی تک درندہ صفت شخص کو گرفتار کیا گیا


تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع گجرات تحصیل سرائے عالمگیر میں چار سالہ بچی کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا، لیکن پولیس پانچ دن بعد بھی قاتلوں کو گرفتار نہ کرسکی۔

سرائے عالمگیر کے گاؤں کھوہار سے تعلق رکھنے والی زہرہ گھر سے ٹیوشن کیلئے نکلی لیکن واپس نہ آئی، جس کے بعد گھر والوں کو دو دن بعد لخت جگر کی خون میں لت پت لاش گھر کے قریب حویلی سے ملی۔


والدین کا کہنا ہے کہ ننھی پری کو اغوا کے بعدقتل کیا گیا اور دھمکی دی کہ پولیس نے قاتل گرفتارنہ کیےتواحتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔


پولیس نے بتایا کہ معصوم زہرا 5 جنوری کو مبینہ طور پر اغواء ہوئی اور 6 جنوری کو اس کی لاش ملی تھی، جس کے بعد انکشاف ہوا تھا کہ بچی کے ساتھ جنسی درندگی کی گئی،


"چاچو۔۔۔ چاچو نہیں جانا۔۔۔ نہیں جاؤں گی۔" پنجاب کی تحصیل سرائے عالمگیر کی چار سالہ زہرہ جنید کے یہ وہ آخری الفاظ ہیں جو سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوئے۔

ننھی زہرہ پانچ جنوری کی سہ پہر اپنے گھر کے قریب واقع اپنی خالہ کے گھر جانے کے لیے نکلی تھی اور اگلے روز محلے کے ایک غیر آباد گھر سے اس کی بوری میں بند لاش ملی۔

"اس دن میں نے زہرہ کو سیب کھلایا اور فیڈر پلایا، اور پھر وہ ٹیوشن پڑھنے کے شوق میں خوشی خوشی چھوٹا سا بستہ اٹھا کر بھائی کے پیچھے نکل گئی، اور پھر۔۔۔ ہماری زندگی ویران ہو گئی۔ اب ہم ایک زندہ لاش کی طرح ہیں، ایسے مردے ہیں جو کھلی اور ویران آنکھوں سے دنیا دیکھ رہے ہیں۔"

زہرہ اپنے والدین کی شادی کے 13 سال بعد پیدا ہوئی تھی اور ان کی والدہ صبا جنید اس واقعے کے بعد بہت غمگین ہیں۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


مکھ منتری کی بدمعاش پنجاب پولیس اتنی فارغ نہیں کہ ایسے غیر ضروری کیسز میں اپنا وقت ضائع کرے . ان کے اہم اور ضروری فرائض میں اولین فرض پی ٹی آئی کے نہتے لوگوں پر ظلم کرنا ہے

Beghairut punjab police.
 

Back
Top