گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس تعمیر کیا گیا ہے، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

RVSW7222Nfc.jpg


اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ خوراک کے اجلاس میں گدھوں کی افزائش کا موضوع بھی زیر بحث آیا۔ وزارت خوراک و تحفظ کے حکام نے بتایا کہ گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس تعمیر کیا گیا ہے اور اس سے پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے۔

حکام نے مزید بتایا کہ چین کے ساتھ گدھے کی کھال اور ہڈیوں کے برآمد کے لیے ایک معاہدہ ہوا ہے اور اس کام کو چینی کمپنی گوادر میں انجام دے گی۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے سوال کیا کہ کیوں نہ زندہ گدھوں کی برآمد کی جائے، جس پر وزارت خوراک و تحفظ کے حکام نے جواب دیا کہ زندہ گدھوں کی برآمد ایک مشکل کام ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی گدھوں کے سلاٹر ہاؤس کے لیے درخواستیں آ رہی ہیں۔

حکام نے کہا کہ نئی چینی کمپنیوں سے گدھوں کے سلاٹر ہاؤس کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے بتایا کہ پاکستان میں گدھوں کا استعمال کم ہو رہا ہے کیونکہ لوڈر رکشوں نے ان کی جگہ لے لی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اچھی نسل کے گدھوں کی بریڈنگ کی جانی چاہیے۔
 

Back
Top