کہتے ہیں کہ موجودہ آرمی چیف نے وزیراعظم سے چیف آف آرمی سٹاف بننے کے وعدے پر عمران خان کے 2014 کے دھرنے کی مخالفت کی تھی اور مارشل لا کی مخالفت کی تھی اور نواز شریف نے جرنل باجوہ کو آرمی چیف لگا کر اپنا وعدہ پورا کرکے اور اس افواہ کو سچ کر دکھایا اب جو بھی کام نواز شریف کےخلاف ہوتا ہے نواز شریف جرنل باجوہ کو حکم دیتا ہے اور وہ ایک زر خرید غلام کی طرح دم ہلاتا ہوا اس کے حکم کی تعمیل کردیتا ہے۔ جرنل راحیل کے جانے کے بعد پاکستان کے وفادار جرنیلوں کے خلاف جو جو اقدامات کئے گئے ہیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ ن لیگی اور مریم صفدرعام محفلوں میں کہتی ہے کہ جو جرنیل ان کے خلاف تھے وہ تمام کھڈے لائین لگا دئے ہیں اور ایک بڑے مخالف جرنیل کو ڈگریوں پر دستخط کرنے پر لگا دیا ہے اور دوسرے جرنیل کو بندوقوں کی صفائی کرنے پر لگا دیا ہے۔ موجودہ چیف آف آرمی نے آئی ایس آئی میں طالبان اور نواز شریف کے حامی افسروں کو لگا دیا ہے اور سب جانتے ہیں کہ طالبان کو کون پیدا کر رہا ہے اور کس طرح طالبان کو افغانستان کے ذریعے پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ اس کام میں ہندوستان کی را کا بھی بہت کام ہے اور وہ اپنے ان ایجنٹوں سے یہ کام لے رہی ہے جو ہماری فوج میں ہیں اور بھاری معاوضہ لیکر ہندوستان کیلئے کام کر رہے ہیں۔ اس وقت پاکستانی فوج کا نوجوان طبقہ موجودہ آرمی چیف کے بہت مخالف ہے اور مجھے ڈر ہے کہ موجودہ آرمی چیف کیے نواز شریف کی بے جا حمائیت سے کہیں پاکستانی فوج میں بغاوت نہ ہوجائے۔