
پنجاب بھر میں گندم کی فصل کو اس وقت پانی کی شدید ضرورت ہے، لیکن بھل صفائی کے لیے نہریں بند ہونے اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں کو فصل کے متاثر ہونے کے خدشات لاحق ہیں۔
گندم کی فصل کو پانی کی اشد ضرورت ہے، لیکن ایک طرف بارشیں نہیں ہو رہیں اور دوسری جانب نہروں کی بندش کے دورانیے میں اضافہ ہوا ہے جس سے نہری پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔
خشک سالی کا مقابلہ کرنے کے لیے کئی علاقوں میں کسان نکاسی آب کے نالوں سے کھیتوں کو سیراب کر رہے ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ بارانی اور نہری رقبے برابر ہو گئے ہیں، دو مہینے سے پانی بند ہونے کے باعث فصل کی نشوونما شدید متاثر ہو رہی ہے۔
زرعی ماہرین کے مطابق، درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ گندم کی فصل کے لیے پانی کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ نہری پانی اور بارشیں نہ ہونے کی صورت میں کسان ٹیوب ویلوں سے کھیتوں کو سیراب کر رہے ہیں۔
تاہم، فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے زمینی پانی کے استعمال میں ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ بہت سے علاقوں میں زیر زمین پانی کی کوالٹی انتہائی غیر معیاری ہے۔ گندم کی فصل کو درپیش حالیہ خشک سالی موسمیاتی تبدیلیوں کے فصلوں پر اثر انداز ہونے کا ایک فکر انگیز مسئلہ ہے، جس سے نمٹنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے۔