تیمور بھٹی انتقامی کاروائیوں کا شکار
الیکشن 2013 میں ن لیگ کے ایم پی اےافتخاربلوچ کی ڈگری جعلی ثابت ہوئی وہاں دوبارہ ضمنی الیکشن کرانا پڑا۔ ن لیگ کی طرف سے محمد خان بلوچ اور تحریک انصاف کی طرف سے تیمور بھٹی نے الیکشن لڑا۔ ن لیگ یہ الیکشن جیت گئی تو تیمور بھٹی ٹریبونل چلا گیا جہاں ٹریبونل نے فیصلہ تیموربھٹی کے حق میں دیدیا اور دوبارہ الیکشن کا حکم دیدیا۔ پھر نااہل ہونیوالا ن لیگی ایم پی ا ے عدالت چلا گیا اور وہاں سے سٹے آرڈر لے لیا مگر تیمور بھٹی نے عدالت میں بھی جان نہ چھوڑی۔
پنجاب حکومت کی طرف سے اس پر دباؤ تھا کہ کیس واپس لے لے مگر تیمور بھٹی نے کیس واپس نہیں لیا۔جس پر پولیس کے ذریعے اسکے گھر پر چوری کا سامان رکھواکر جھوٹی ایف آئی آردرج کردی گئی اور میڈیا پر خبریں چلوادیں کہ تحریک انصاف کا ٹکٹ ہولڈر ڈکیٹ نکلا۔ یہ پنجاب حکومت کا پرانا طریقہ واردات ہے کہ مخالف امیدوار تگڑا ہو تو پولیس کے ذریعے اس پر کیس بنوادو اور بدنام کروادو تاکہ وہ الیکشن لڑنے کے قابل نہ رہے۔تیمور بھٹی ایک مضبوط امیدوار ہے۔ اسکو علاقے میں فیصل صالح حیات کی حمایت بھی حاصل ہے اور تگڑا ووٹ بنک ہے جس سے ن لیگ ڈری ہوئی ہے اور اسکے خلاف جھوٹے مقدمے بنارہی ہے۔ن لیگ کو تیمور بھٹی پر غصہ ہے کہ پہلے اس نے ایک امیدوار کو جعلی ڈگری پر نااہل کروایا اور دوسرے کو دھاندلی پر نااہل کروادیا۔تیمور بھٹی نےکل عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی اور ساری صورتحال سے آگاہ کیا ہے اور اسکے پیچھے رانا ثناء اللہ کا ہاتھ قراردیا ہے۔ عمران خان نےاسے چوہدری سرورسے ملنے کا کہہ دیا ہے۔
فیصل آباد میں بھی ایسی ہی کاروائی چل رہی ہے جہاںایم این اے میاں فاروق کے بھائی میاں خالد کو تحریک انصاف میں شامل ہونے کے جرم میں انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ میاں فاروق نے اپنے ہی بھائی کے خلاف کئی جعلی مقدمات درج کرادئیے ہیں اور اس پر واپس ن لیگ میں آنے کیلئے پریشر ڈال رہا ہے۔
ن لیگی ایم پی اے کی دھاندلی کی خبر
http://www.nawaiwaqt.com.pk/regional/28-Mar-2015/372169