اٹھائیس اپریل کے جسلے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وہ سب کچھ قوم کے سامنے اس بار کھول کر بتا دیا اور ساتھ ہی اس بار علقمندی سے کام لیتے ہوئے مریم نواز شریف صفدر کا سیاسی راستہ بھی روکنے کا آغاز کردیا! کیونکہ نواز شریف کے ممکنہ استعفے کا تعلق بھی مریم نواز شریف صفدر کے سیاسی لین دین سے ہوگا نواز شریف استعفے میں پہلی شرط ہی یہی رکھے گا کہ مریم کا راستہ نہ روکا جائے!
تاہم اس وقت میں آئندہ ہونے والے تین سیاسی امکانات پر بات کرتا ہوں! پاکستان کے گاڈفادر میاں محمد نواز شریف کی پہلی حکمت عملی یہ ہوگی کہ اس بار اپنے تمام وزراء کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کردار کشی کے علاوہ تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کی کردار کشی کا ٹارگٹ دے گا، اس میں ذاتیات کے علاوہ قانونی طور پر ہراساں کرنا، مختلف مقدمات میں دھکیلنا شامل ہوگا! نواز شریف کے دوسرے سیاسی حملے میں اب یہ بات شامل ہوگی کہ نواز شریف بذات خود پورے ملک میں خود جلسے کرے اور ان جلسوں میں عمران خان کے خلاف تقریروں میں آخری حد تک جائے، ایویں اویں کے منصوبوں کا اعلان کرے !
تیسری خطرناک بات یہ ہے کہ کوئی،،، بیرونی ،،، ہاتھ عمران خان پر حملہ کروادے، اور اس امکانی حملے کے بارے میں پاکستان کی کسی سیکیورٹی ایجنسی کو بھنک تک نہ پڑ سکے! گاڈ فادر کے دوست بھی گاڈفادر ہی ہوتے ہیں اور ایسے لوگوں کے ہاتھ چونکہ خون میں رنگے ہوتے ہیں اس لیئے ایسے معاملات ایسے لوگوں کے لیئے باعث پشیمانی نہیں ہوتے، بے نظیر بھٹو اس وقت عمران خان سے بڑی اور پاپولر سیاسی رہنما تھی جب اس کو قتل کیا گیا اور آج تک بظاہر کسی کو نہیں معلوم قاتل کون تھا اور پتہ بھی ہے تو اس معلومات کا نہ بے نظیر کو اور نہ ہی قوم کو کچھ فائدہ ہوا۔ بات آئی گئی ہوگئی۔۔ مجھے نواز شریف کے ،،ھندوستانی دوستوں ،،، کا اس موقع پر نواز شریف سے ملنا اور حسین نواز کا خصوصی طور پر ان دوستوں کو ریسیو کرنا انتہائی خوفناک لگ رہا ہے ، کیونکہ اس ملاقات کے بعد مجھے نواز شریف کی طرف سے کچھ انہونی سی ہوتے ہوئے نظر آرہی ہے! تحریک انصاف کے رہنماؤں کو احتیاط برتنا ہوگی! کیونکہ گاڈفادرکو خود سے زیادہ اپنی بیٹی سے محبت ہے!!!۔
تاہم اس وقت میں آئندہ ہونے والے تین سیاسی امکانات پر بات کرتا ہوں! پاکستان کے گاڈفادر میاں محمد نواز شریف کی پہلی حکمت عملی یہ ہوگی کہ اس بار اپنے تمام وزراء کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کردار کشی کے علاوہ تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کی کردار کشی کا ٹارگٹ دے گا، اس میں ذاتیات کے علاوہ قانونی طور پر ہراساں کرنا، مختلف مقدمات میں دھکیلنا شامل ہوگا! نواز شریف کے دوسرے سیاسی حملے میں اب یہ بات شامل ہوگی کہ نواز شریف بذات خود پورے ملک میں خود جلسے کرے اور ان جلسوں میں عمران خان کے خلاف تقریروں میں آخری حد تک جائے، ایویں اویں کے منصوبوں کا اعلان کرے !
تیسری خطرناک بات یہ ہے کہ کوئی،،، بیرونی ،،، ہاتھ عمران خان پر حملہ کروادے، اور اس امکانی حملے کے بارے میں پاکستان کی کسی سیکیورٹی ایجنسی کو بھنک تک نہ پڑ سکے! گاڈ فادر کے دوست بھی گاڈفادر ہی ہوتے ہیں اور ایسے لوگوں کے ہاتھ چونکہ خون میں رنگے ہوتے ہیں اس لیئے ایسے معاملات ایسے لوگوں کے لیئے باعث پشیمانی نہیں ہوتے، بے نظیر بھٹو اس وقت عمران خان سے بڑی اور پاپولر سیاسی رہنما تھی جب اس کو قتل کیا گیا اور آج تک بظاہر کسی کو نہیں معلوم قاتل کون تھا اور پتہ بھی ہے تو اس معلومات کا نہ بے نظیر کو اور نہ ہی قوم کو کچھ فائدہ ہوا۔ بات آئی گئی ہوگئی۔۔ مجھے نواز شریف کے ،،ھندوستانی دوستوں ،،، کا اس موقع پر نواز شریف سے ملنا اور حسین نواز کا خصوصی طور پر ان دوستوں کو ریسیو کرنا انتہائی خوفناک لگ رہا ہے ، کیونکہ اس ملاقات کے بعد مجھے نواز شریف کی طرف سے کچھ انہونی سی ہوتے ہوئے نظر آرہی ہے! تحریک انصاف کے رہنماؤں کو احتیاط برتنا ہوگی! کیونکہ گاڈفادرکو خود سے زیادہ اپنی بیٹی سے محبت ہے!!!۔
- Featured Thumbs
- https://i.ytimg.com/vi/ulfKfC9nXks/hqdefault.jpg
Last edited by a moderator: