ایڈمن پلیز مرج نہ کرے۔ اور کوئی کام آتا ھو یہ نہیں، یہ کام ضرور آتا ھے۔
آج ھی مجھے ایک دوست بتا رھا تھا کہ اُس کا ایک پٹواری دوست ھے پشاور میں۔ وہ بتا رھا تھا کہ تمام پٹواری پی ٹی آئی کی حکومت پہ بہت خفا اور غصّہ ھے کیوںکہ حکومت تمام پٹواریوں کے پیچھے بھوکے کُتوں کیطرح لگی ھوئی ھے۔ وہ بتا رھا تھا کہ جب کوئی سائل ھمارے دفتر زمین کی رجسٹری یا کسی اورکام کے لیے آتا ھے حکومت کے اھلکاروں کی طرف سے اُسے فون آتے ھیں کہ پٹواری نے تو سرکاری فیس کے علاوہ زیادہ پیسے نہیں لیے۔
انہی شکایات کی وجہ سے کافی پٹواری، گردہ ور اور تحصیلدار اپنی نوکریوں سے ھاتھ دھو بیھٹے اور سزا الگ
بڑے بُرے پھنسے ھیں پولیس اور پٹواری بھئی اور یہ سب ھمارے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے بے انتہا محنت اور قربانیوں کی وجہ سے ھی ممکن ھو سکا ھے اور یہی ایک عظیم جہاد ھے۔
اس دوست کی یہ بتائیں سن کر میری آنکھوں میں عمران کے لیے شکرانہ کے آنسو آگئے کہ ھمیں کب سے اسی دن کا انتظار تھا۔