بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے بعد، کینیڈا نے اب دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی حکومت کینیڈا میں سکھوں کو قتل کرنے کے لیے مجرموں، خاص طور پر بشنوئی گینگ کا استعمال کر رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کینیڈین پولیس نے الزام لگایا ہے کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹ کینیڈا میں رہائش پذیر ہیں اور وہ خالصتان کے حمایتی سکھوں پر حملے کرانے اور ان کو قتل کرنے کے لیے مجرموں، خاص کر بشنوئی گینگ کا استعمال کرتے ہیں۔
پولیس کمشنر مائیک ڈوہینی نے کہا کہ بھارتی حکومت جنوبی ایشیائی کمیونٹی اور خاص طور پر خالصتان حمایتی سکھوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور اس کے لیے جرائم پیشہ گروپوں کا استعمال کر رہی ہے۔
پولیس کمشنر نے مزید کہا کہ بشنوئی گروپ نامی گینگ عوامی سطح پر ان واقعات کو قبول کرتا ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ ان کا بھارتی حکومت کے ایجنٹوں سے تعلق ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بشنوئی گینگ اس سے پہلے سکھ گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث تھا، اور کچھ دن پہلے بھارتی مسلمان سیاستدان بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری بھی بشنوئی گینگ نے قبول کی تھی۔ اس کے علاوہ یہ گینگ کئی مرتبہ سلمان خان پر بھی حملوں میں ملوث رہا ہے۔
کینیڈا نے گزشتہ روز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس کی وجہ سے بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما اور پانچ سفارتی اہلکاروں کو ملک بدر کر دیا تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا آغاز گزشتہ سال کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ہوا تھا، جس کے بعد کینیڈین وزیر اعظم ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر لگایا تھا۔