Haidar Ali Shah
MPA (400+ posts)
جب سے ہوش سنبھالا ہے "پی ٹی وی" پر حکومت وقت کی شبانہ روز ترقی کی راہ میں حائل رکاؤٹوں کی پراوہ کئے بغیر سرپٹ دوڑتے گھوڑے کی چاپ سنائی دیتی ہے. ٹی وی پر حکومتیں دعوی دیکھ کر لگتا تھا اور ہے کہ بس ہم دنیا کو اجکل میں حیران کر نے والے ہے. سول حکومتیں ہمیں ایشین ٹائیگر بنانے اور غربت کی خاتمے کی نویدیں سنا سنا کر دل خوش کرتی رہی. فوجی پھائی ہمیں ناقبل تسخیر اور دنیا بھر کے یہود و ہنود کی انکھوں میں کانٹا بنانے کی دعوے کرتے آ رہے ہیں. آج تک یہ بات سمجھ میں نہیں آئی کہ اپوزیشن میں آکر عقل سے عاری اور دولت کے بھوکے لیڈر کیسے کیسے عقل کو حیران کردینے والی گفتگو کرتے ہے.
جیسے ہی تخت سے اترتے ہے ان کرپشن زہر لگتی ہے پروٹوکول کفر لگتی ہے انڈیا سے دوستی غداری لگتی ہے. ان کو حکومت کے ہر منصوبے میں کیڑے نظر انے لگتے ہے. یہ حقیقت پسند ہوجاتے ہے. یہ سیاسی لوٹوں پر لعنت ملامت کرتی ہے. فوجی پھائی جب تک حاضر سروس ہوتے ہے یہ واشنگٹن اور پنٹاگون کیطرف رٌخ کرکے نماز پڑھتے ہے کوئی بھی امریکی غلطی سے ہمارے طرف آ نکلے یہ انہیں جی ایچ کیو لیجا کر وفاداری کی قسمیں کھاتے نظر آتے ہے لیکن جیسے ہی وردی اٌتر جاتی ہے پتا نہیں انہیں امت مسلمہ کی تباہی میں اہم کردار امریکہ کا نظر آتا ہے.
یہ چینلوں پر بیٹھ کر ہمیں حب الوطنی کی درسیں دیتے نظر آتے ہیں. کیا ہم یہ ماننے کیلئے تیار ہے کہ ہم مناق ہے؟ آپ ابھی تک فیصلہ نہیں کر پائے تو میں آپ کی مشکل حل کر دیتا ہو. اس بات میں کوئی شک نہیں کہ قوم کا بچہ بچہ انڈیا کو دشمن مانتا ہے. بارڈر پر ہر دوسرے دن کراس فائرنگ ہوتی ہے کھبی ادھر کوئی شہید کھبی اس طرف جھنم رسید وغیرہ وغیرہ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ہم انڈین فلموں کے دیوانے ہے. ان کے ڈرامے ہماری ڈراموں کے مقابلے میں کچھ نہیں لیکن ہم اٌن کے بیکار ڈراموں کے بھی شوقین ہے. ان کے پاکستان مخالف فلمیں بھی شہر شہر قریہ قریہ موجود ہے.
ہمارے یہ دشمن ہمارے ہر گھر میں گھس چکے ہے. ہماری تہذیب ہمارے اقدار کب کے سرنگوں ہو چکے ہے. ہمارے خوشی اور غم کے طور طریقے بھارتی لباس پہن چکے ہے لیکن ہم پھر بھی دشمن ہے۔ ہم طورخم بارڈر اس لئے بند کرتے ہے کہ وہاں کی حکومت مودی کی گود میں بیٹھی ہے لیکن ہم مودی والی بارڈر بند کرنے کیلئے تیار نہیں. ہم ایران پر الزام لگاتے ہے کہ انڈیا کی دہشتگرد سل وہاں سے چلائی جا رہی ہے لیکن ایران سے گیس لائن پائپ پر تندہی سے کام ہو رہا ہے. آخر ایسا کیوں ہے. انڈیا بہانے بہانے سے دنیا میں ہمیں بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی اور ہم ہے
کہ ان کے کرنیل رینک کے افسر پکڑ کر دنیا کے سامنے اپنی زبان نہیں کھولتے. مجھے نہیں معلوم ہم اتنے پست ذہن اور بزدل کیوں ہے؟* ہم تباہی کی راہ پر گامزن کیوں ہے؟ سوچتا ہو شاید ہم منافق ہے. ہم بزدل ہے. اج بھی نواز شریف کے لاکھوں کروڑوں جانثار موجود ہے. اج بھی زرداری سب پر بھاری ہے. آج بھی فوجی پھائی سب سے ذیادہ محب وطن ہے. ہم آج بھی ناقابل تسخیر ہے. ہمارا دشمن انڈیا اور ایران نہیں کابل شہر کی کٹھ پتلی حکومت ہے جس کی اختیارات کسی امریکی میجر رینک کے افسر سے بھی کم ہے جو کابل شہر سے نکلتے وقت گدھے کی سینگوں کیطرح غائب ہوجاتی ہے.
جیسے ہی تخت سے اترتے ہے ان کرپشن زہر لگتی ہے پروٹوکول کفر لگتی ہے انڈیا سے دوستی غداری لگتی ہے. ان کو حکومت کے ہر منصوبے میں کیڑے نظر انے لگتے ہے. یہ حقیقت پسند ہوجاتے ہے. یہ سیاسی لوٹوں پر لعنت ملامت کرتی ہے. فوجی پھائی جب تک حاضر سروس ہوتے ہے یہ واشنگٹن اور پنٹاگون کیطرف رٌخ کرکے نماز پڑھتے ہے کوئی بھی امریکی غلطی سے ہمارے طرف آ نکلے یہ انہیں جی ایچ کیو لیجا کر وفاداری کی قسمیں کھاتے نظر آتے ہے لیکن جیسے ہی وردی اٌتر جاتی ہے پتا نہیں انہیں امت مسلمہ کی تباہی میں اہم کردار امریکہ کا نظر آتا ہے.
یہ چینلوں پر بیٹھ کر ہمیں حب الوطنی کی درسیں دیتے نظر آتے ہیں. کیا ہم یہ ماننے کیلئے تیار ہے کہ ہم مناق ہے؟ آپ ابھی تک فیصلہ نہیں کر پائے تو میں آپ کی مشکل حل کر دیتا ہو. اس بات میں کوئی شک نہیں کہ قوم کا بچہ بچہ انڈیا کو دشمن مانتا ہے. بارڈر پر ہر دوسرے دن کراس فائرنگ ہوتی ہے کھبی ادھر کوئی شہید کھبی اس طرف جھنم رسید وغیرہ وغیرہ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ہم انڈین فلموں کے دیوانے ہے. ان کے ڈرامے ہماری ڈراموں کے مقابلے میں کچھ نہیں لیکن ہم اٌن کے بیکار ڈراموں کے بھی شوقین ہے. ان کے پاکستان مخالف فلمیں بھی شہر شہر قریہ قریہ موجود ہے.
ہمارے یہ دشمن ہمارے ہر گھر میں گھس چکے ہے. ہماری تہذیب ہمارے اقدار کب کے سرنگوں ہو چکے ہے. ہمارے خوشی اور غم کے طور طریقے بھارتی لباس پہن چکے ہے لیکن ہم پھر بھی دشمن ہے۔ ہم طورخم بارڈر اس لئے بند کرتے ہے کہ وہاں کی حکومت مودی کی گود میں بیٹھی ہے لیکن ہم مودی والی بارڈر بند کرنے کیلئے تیار نہیں. ہم ایران پر الزام لگاتے ہے کہ انڈیا کی دہشتگرد سل وہاں سے چلائی جا رہی ہے لیکن ایران سے گیس لائن پائپ پر تندہی سے کام ہو رہا ہے. آخر ایسا کیوں ہے. انڈیا بہانے بہانے سے دنیا میں ہمیں بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی اور ہم ہے
کہ ان کے کرنیل رینک کے افسر پکڑ کر دنیا کے سامنے اپنی زبان نہیں کھولتے. مجھے نہیں معلوم ہم اتنے پست ذہن اور بزدل کیوں ہے؟* ہم تباہی کی راہ پر گامزن کیوں ہے؟ سوچتا ہو شاید ہم منافق ہے. ہم بزدل ہے. اج بھی نواز شریف کے لاکھوں کروڑوں جانثار موجود ہے. اج بھی زرداری سب پر بھاری ہے. آج بھی فوجی پھائی سب سے ذیادہ محب وطن ہے. ہم آج بھی ناقابل تسخیر ہے. ہمارا دشمن انڈیا اور ایران نہیں کابل شہر کی کٹھ پتلی حکومت ہے جس کی اختیارات کسی امریکی میجر رینک کے افسر سے بھی کم ہے جو کابل شہر سے نکلتے وقت گدھے کی سینگوں کیطرح غائب ہوجاتی ہے.
- Featured Thumbs
- https://i.ytimg.com/vi/KvvM3Mh-ZHw/maxresdefault.jpg
Last edited by a moderator: