Insomniac
Politcal Worker (100+ posts)
میں اپنے دفتر میں بیٹھا ہوا بور ہو رہا تھا اور اپنے ملک کی یاد آ رہی تھی تو پاکستان کا ایک انگریزی ریڈیو چنیل لگا لیا.. اس میں حسب معمول موسیقی کا کوئی پروگرام چل رہا تھا جس کی میزبان که رہی تھی کہ اس کو روزے کی وجہ سے بہت بھوک لگی ہوئی ہے یہ که کر اس نے اگلا گانا لگا دیا اور پروگرام چلتا رہا. اسی ریڈیو کے ایک دوسرے
پروگرام (جو کہ افطاری کے وقت کے قریب تھا) کے میزبان نے کہا کے افطاری کی تصویر بھیجیں اور خدا حافظ کرتے ہوے کہا کے یہ گانا سنیں اور افطاری انجوے کریں
.اسی ریڈیو پر دن کے وقت ایک انگریزی ریپ گانا چل رہا تھا جس کے بول انتہائی بیہودہ تھے، 'اس کے منہ میں میرا ولی' جیسے فقرے بغیر کسی ایڈٹ کے شامل تھے
میں نے سوچا شاید یہ انگریزی ریڈیو ہے اس لئے انہیں کوئی فرق نہیں پڑا، اس لئے میں نے اردو کے ١-٢ چنیل ڈھونڈ کر سنے تو بلکل ویسے ہی روزوں کی باتیں بھی ہو رہی تھیں اور ساتھ ساتھ وہی گانے بھی چل رہے تھے
.میرا مقصد ان میزبانوں پر تنقید نہیں ہے، میں سوچ رہا ہوں کہ کیا ہم بہت زیادہ کونفیوز قوم نہیں؟ ہم مذہب کو مانتے بھی نہیں، اور یہ کہنے کو بھی تیار نہیں کہ ہم بے مذہبی ہیں
ہم مسلمان ہیں کیونکہ ہمارے والدین مسلمان تھے، میں سوچ رہا ہوں کہ اگر ہمارا نظام مغرب کی طرح ہوتا جہاں آپ کو بالغ ہونے کے بعد خود فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ آپ کوئی مذہب اختیار کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، تو اس صورت میں ہم میں سے کتنے لوگ مذہبی ہوتے؟ مغرب میں زیادہ تر لوگ کوئی مذہب اختیار نہیں کرتے وہ بے مذہبی کہلاتے ہیں، جن کو ہم سارے گالیاں دیتے رہتے ہیں لیکن کم از کم وہ ہماری طرح منافقت نہیں کرتے.
پروگرام (جو کہ افطاری کے وقت کے قریب تھا) کے میزبان نے کہا کے افطاری کی تصویر بھیجیں اور خدا حافظ کرتے ہوے کہا کے یہ گانا سنیں اور افطاری انجوے کریں
.اسی ریڈیو پر دن کے وقت ایک انگریزی ریپ گانا چل رہا تھا جس کے بول انتہائی بیہودہ تھے، 'اس کے منہ میں میرا ولی' جیسے فقرے بغیر کسی ایڈٹ کے شامل تھے
میں نے سوچا شاید یہ انگریزی ریڈیو ہے اس لئے انہیں کوئی فرق نہیں پڑا، اس لئے میں نے اردو کے ١-٢ چنیل ڈھونڈ کر سنے تو بلکل ویسے ہی روزوں کی باتیں بھی ہو رہی تھیں اور ساتھ ساتھ وہی گانے بھی چل رہے تھے
.میرا مقصد ان میزبانوں پر تنقید نہیں ہے، میں سوچ رہا ہوں کہ کیا ہم بہت زیادہ کونفیوز قوم نہیں؟ ہم مذہب کو مانتے بھی نہیں، اور یہ کہنے کو بھی تیار نہیں کہ ہم بے مذہبی ہیں
ہم مسلمان ہیں کیونکہ ہمارے والدین مسلمان تھے، میں سوچ رہا ہوں کہ اگر ہمارا نظام مغرب کی طرح ہوتا جہاں آپ کو بالغ ہونے کے بعد خود فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ آپ کوئی مذہب اختیار کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، تو اس صورت میں ہم میں سے کتنے لوگ مذہبی ہوتے؟ مغرب میں زیادہ تر لوگ کوئی مذہب اختیار نہیں کرتے وہ بے مذہبی کہلاتے ہیں، جن کو ہم سارے گالیاں دیتے رہتے ہیں لیکن کم از کم وہ ہماری طرح منافقت نہیں کرتے.
- Featured Thumbs
- http://i.imgur.com/TKybDFE.jpg