بہتر ہے کہ میں تیرا نام نہ لوں ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ لوگ کہتے ہیں تم دہشت گرد ہو، اور کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ تم بھتہ خور پو، بعض تمھیں ملک دشمن بھی کہتے ہیں۔ بہتر ہے کہ میں تیرا نام لوں۔
۱۸ برس پہلے بھی تم نے جنجھوڑا تھا۔ ہاں مینارِ پاکستان پر ایک تقریر کی تھی دیکھی ہے میں نے اس وقت تم جوان تھے ، پاسبان تھے، ملک میں ایک طاقت رکھتے تھے، تم اس اسٹیج کے ایک ایسے ستارے تھے جہاں تمھارے علاوہ باقی تمام لوگ وہ تھے جو زمانوں سے تخت کے حقدار ہیں۔ جن کے ہاتھوں میں میرے جیسے لوگوں کا مقدر زمانوں سے ہے لیکن تم نے تو حد کردی وہیں اسٹیج پر سے یہ پیغام دے دیا کہ:
"پنجاب کے نوجوانوں باہر آؤ باہر آؤ۔۔۔ اپنے اندر سے قیادت نکالوں!" ۔ لیکن کتنوں نے سنی تمھاری بات، ہاں سنی تو ان اسٹیج پر بیٹھے لوگوں نے، ہاں سنی تو ان کو اسٹیجوں پر بیٹھانے والوں نے اور ان کی نیندیں حرام ہوگیں، اور پھر عجیب ماجرہ ہوا۔ اپنے ہی ملک کو بنانے والے، اس ملک کیلیے خون کے دریا عبور کرکے آنے والوں کو غدار کہا جانے لگا، اپنے ہی ملک کے فوجیوں کو ہتھیار دے کر ان کے اوپر چھوڑ دیا۔
ہاں اگر تم غدار تھے تو تم نے کسی سے کوءی مدد کیوں نہیں مانگی، اپنے الگ ملک کا مطالبہ کیوں نہیں کیا۔ تمھارے اطراف میں تو اہسی آوازیں معمول ہیں۔سندھودیش آزاد بلوچستان اور پختونستان۔۔۔ تمھارے منہ سے کوءی آواز سننے کو تو سب ہی ترس گیے۔
بالاخر تم سرخرو ہوءے اور آج ۱۸ سال بعد پھر تم وہی پیغام لے کر میرے گھر آّءے ہو۔ سوچتاہوں جنہوں نے تمھیں پہلے پنپنے نہ دیا وہ پھر تم کو کیسے پنپنے دیں گے۔ اور کہیں اگر میں یا مجھ جیسا تمھارا ساتھ دینے آگے آگیا اور تم ساتھ چھوڑ گیے تو میرا کیا ہوگا؟
پھر سوچتا ہوں میں ابھی بھی آگے نہ آیا تو اس ملک کا کیا ہو گا۔
کامیابی کا کوءی نمونہ اس مملکت میں نظر آتا ہے تو وہ تمھارا بنایا ہوا اور چلایا ہوا ہے۔
تو کیا واقعی پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کی کنجی تیرے پاس ہے ؟؟؟؟؟
تمہیں اور تمہارے چاہنے والوں کو آج کا دن مبارک ہو۔
والسلام
سید مُزد ور علی
پاکستان زندہ باد
۱۸ برس پہلے بھی تم نے جنجھوڑا تھا۔ ہاں مینارِ پاکستان پر ایک تقریر کی تھی دیکھی ہے میں نے اس وقت تم جوان تھے ، پاسبان تھے، ملک میں ایک طاقت رکھتے تھے، تم اس اسٹیج کے ایک ایسے ستارے تھے جہاں تمھارے علاوہ باقی تمام لوگ وہ تھے جو زمانوں سے تخت کے حقدار ہیں۔ جن کے ہاتھوں میں میرے جیسے لوگوں کا مقدر زمانوں سے ہے لیکن تم نے تو حد کردی وہیں اسٹیج پر سے یہ پیغام دے دیا کہ:
"پنجاب کے نوجوانوں باہر آؤ باہر آؤ۔۔۔ اپنے اندر سے قیادت نکالوں!" ۔ لیکن کتنوں نے سنی تمھاری بات، ہاں سنی تو ان اسٹیج پر بیٹھے لوگوں نے، ہاں سنی تو ان کو اسٹیجوں پر بیٹھانے والوں نے اور ان کی نیندیں حرام ہوگیں، اور پھر عجیب ماجرہ ہوا۔ اپنے ہی ملک کو بنانے والے، اس ملک کیلیے خون کے دریا عبور کرکے آنے والوں کو غدار کہا جانے لگا، اپنے ہی ملک کے فوجیوں کو ہتھیار دے کر ان کے اوپر چھوڑ دیا۔
ہاں اگر تم غدار تھے تو تم نے کسی سے کوءی مدد کیوں نہیں مانگی، اپنے الگ ملک کا مطالبہ کیوں نہیں کیا۔ تمھارے اطراف میں تو اہسی آوازیں معمول ہیں۔سندھودیش آزاد بلوچستان اور پختونستان۔۔۔ تمھارے منہ سے کوءی آواز سننے کو تو سب ہی ترس گیے۔
بالاخر تم سرخرو ہوءے اور آج ۱۸ سال بعد پھر تم وہی پیغام لے کر میرے گھر آّءے ہو۔ سوچتاہوں جنہوں نے تمھیں پہلے پنپنے نہ دیا وہ پھر تم کو کیسے پنپنے دیں گے۔ اور کہیں اگر میں یا مجھ جیسا تمھارا ساتھ دینے آگے آگیا اور تم ساتھ چھوڑ گیے تو میرا کیا ہوگا؟
پھر سوچتا ہوں میں ابھی بھی آگے نہ آیا تو اس ملک کا کیا ہو گا۔
کامیابی کا کوءی نمونہ اس مملکت میں نظر آتا ہے تو وہ تمھارا بنایا ہوا اور چلایا ہوا ہے۔
تو کیا واقعی پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کی کنجی تیرے پاس ہے ؟؟؟؟؟
تمہیں اور تمہارے چاہنے والوں کو آج کا دن مبارک ہو۔
والسلام
سید مُزد ور علی
پاکستان زندہ باد