نومئ اس لئے ہوا جب سے پاکستان بنا ہے تب سے آٹا چور چینی چور پاکستان کی سیاست پر ایسے جرایم سے قابض ہیں اور لوگوں کو کہا جا رہا ہے وہ امن اور سکون سے ان مافیاز کا شکار بنیں کیونکہ ان سے فایدہ دوسرے اداروں میں بیٹھے لوگ اٹھا کرحکومت کے افسران انہی جیسا ایک مافیا ممبر بن رہے ہیں جن کے وجود کا مقصد عوام کو ان سے بچانا ہے ۔پہلے مشرف ایک حکومت پاکستان کا ملازم بھی ان چوروں کے ساتھ معاملات سے اتنا پیسا بنا گیا کہ ایک سیاسی پارٹی تک بنائ اب باجوہ کے پاس کبھی اس کی دولت کا کوئ جواب نہیں ہو گا اس کے بعد ہر ادارے کے سربراہان سے لے کر افسران تک آج تک انہی خریداروں پر زندگی تنگ کر کے ان کے حقوق کا سودا کر کے ارب پتی بنے چلے جارہے ہیں اور اپنے بچے ان ملکوں میں پہنچا رہے ہیں جہاں لوگوں کے انسانی حقوق کا تحفظ یقینی ہے ۔وہاں کسی آرمی چیف کے پاس کسی آئ جی کے پاس کسی الیکشن کمشنر کے پاس اتنی دولت نہیں ہے اور یہ ساری دولت آٹے اور چینی خریدنے والے غریب کی جیب سے نکلی ہے اس پر نومئی نہ ہو گا تو کیا ہوگا؟