Siasi Analyst
Citizen
عمران خان جب خیبرپختونخوا اسمبلی توڑنے کی بات آتی تو اپوزیشن جماعتیں بھڑک اٹھتیں۔۔ یہاں تک کہ عدم اعتماد لے آتیں تاکہ اسمبلی نہ توڑی جاسکے۔ دراصل عمران خان نے ایسا کرکے پچھلے پانچ سالوں میں اپوزیشن کو خیبرپختونخوا اسمبلی کا محافظ بنارکھا تھا۔ان کا خیال تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو پانچ سال دئیے جائیں تاکہ اپنے وزن سے خود ہی گر جائے کیونکہ وہاں بھی بہت زیادہ بلنڈرز اور حماقتیں ہورہی تھیں جیسے احتساب کمیشن، شیرپاؤ کی جماعت کو کبھی اتحاد سے نکالنا اور کبھی شامل کرنا ، ڈیرہ اسماعیل خان جیل بریک، جاوید نسیم اور دیگر حکومتی ایم پی ایز کے پرویز خٹک سے محاذ آرائی۔سانحہ اے پی ایس، گوہاٹی چرچ بلاسٹ
اب عمران خان نے کل یہ کہا کہ ہوسکتا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات ہوجائیں تو اس پر اپوزیشن سیخ پا ہوگئی کہ یہ کیا کہہ دیا ۔ یہ غیر ذمہ دارانہ بیان ہے ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ جو مختلف حیلے بہانوں سے حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرتی رہیں، اس بیان کی مذمت کرتی رہیں۔ وہی اس بیان کی شدت سے مذمت کرنے لگیں۔ دراصل قبل ازوقت انتخابات کسی کو بھی سُوٹ نہیں کرتے۔ اس وقت کوئی بھی ایسی جماعت نہیں جو بحرانوں کا شکار نہ ہو۔ شہبازشریف کو نیب نے حراست میں لیا ہوا ہے، جو احتساب عدالت میں ہورہا ہے اس سے قوی امکان ہے کہ نوازشریف دوبارہ جیل چلے جائیں۔ آصف زرداری سے متعلق منی لانڈرنگ اور جعلی بنک اکاؤنٹس جس طرح کا مواد آرہا ہے اس سے یہی تاثر ہے کہ وہ بھی جیل چلے جائیں ۔ بلاول بھی اسکی لپیٹ میں آتے جارہے ہیں۔ دوسری طرف حکومت کیلئے معیشت سردرد بنی ہوئی ہے، انہیں بھی سُوٹ نہیں کرتے ۔ ان حالات میں فوری انتخابات ممکن نہیں ۔
عمران خان نے قبل از وقت انتخابات کا شوشہ بڑے ہی لائٹ موڈ میں چھوڑا تھا جسے اپوزیشن سنجیدہ لے گئی۔ اپوزیشن بالخصوص انکے ارکان کسی صورت نہیں چاہیں گے کہ حکومت گر جائے۔ ویسے بھی الیکشن کرانا کوئی آسان کام نہیں۔ 2018 کے الیکشن میں 20 ارب روپیہ لگ گیا۔۔ یہ سب عمران خان کو بھی پتہ ہے کہ اپوزیشن خوش فہمی کا شکار ہوکر چاہے گی کہ یہ حکومت مزید چلے تاکہ انکی کارکردگی ایکسپوز ہوتی رہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جس طرح سے سعودی عرب، یواے ای، چین،ملائیشیا پاکستان کی مالی مدد کو آن پہنچے ہیں۔ وزیراعظم قطر کا بھی دورہ کررہے ہیں ، اس سے حکومت نے معاشی مسائل پر قابو پالیا ،100 دن میں کی گئی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ لیا ، پنجاب میں انکے مسائل حل ہوگئے تو پی ٹی آئی حکومت خودبخود مضبوط ہوجائے گی۔ دوسری طرف عمران خان نے پنجاب حکومت کو بھی کہہ دیا ہے کہ بلاوجہ پوسٹنگ ٹرانسفر سے اجتناب کریں جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کی آئے دن سبکی ہوتی رہی۔
سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان نے قبل ازوقت انتخابات کا شوشہ چھوڑ کر اپوزیشن کو گگلی کرائی ہے؟
اب عمران خان نے کل یہ کہا کہ ہوسکتا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات ہوجائیں تو اس پر اپوزیشن سیخ پا ہوگئی کہ یہ کیا کہہ دیا ۔ یہ غیر ذمہ دارانہ بیان ہے ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ جو مختلف حیلے بہانوں سے حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرتی رہیں، اس بیان کی مذمت کرتی رہیں۔ وہی اس بیان کی شدت سے مذمت کرنے لگیں۔ دراصل قبل ازوقت انتخابات کسی کو بھی سُوٹ نہیں کرتے۔ اس وقت کوئی بھی ایسی جماعت نہیں جو بحرانوں کا شکار نہ ہو۔ شہبازشریف کو نیب نے حراست میں لیا ہوا ہے، جو احتساب عدالت میں ہورہا ہے اس سے قوی امکان ہے کہ نوازشریف دوبارہ جیل چلے جائیں۔ آصف زرداری سے متعلق منی لانڈرنگ اور جعلی بنک اکاؤنٹس جس طرح کا مواد آرہا ہے اس سے یہی تاثر ہے کہ وہ بھی جیل چلے جائیں ۔ بلاول بھی اسکی لپیٹ میں آتے جارہے ہیں۔ دوسری طرف حکومت کیلئے معیشت سردرد بنی ہوئی ہے، انہیں بھی سُوٹ نہیں کرتے ۔ ان حالات میں فوری انتخابات ممکن نہیں ۔
عمران خان نے قبل از وقت انتخابات کا شوشہ بڑے ہی لائٹ موڈ میں چھوڑا تھا جسے اپوزیشن سنجیدہ لے گئی۔ اپوزیشن بالخصوص انکے ارکان کسی صورت نہیں چاہیں گے کہ حکومت گر جائے۔ ویسے بھی الیکشن کرانا کوئی آسان کام نہیں۔ 2018 کے الیکشن میں 20 ارب روپیہ لگ گیا۔۔ یہ سب عمران خان کو بھی پتہ ہے کہ اپوزیشن خوش فہمی کا شکار ہوکر چاہے گی کہ یہ حکومت مزید چلے تاکہ انکی کارکردگی ایکسپوز ہوتی رہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جس طرح سے سعودی عرب، یواے ای، چین،ملائیشیا پاکستان کی مالی مدد کو آن پہنچے ہیں۔ وزیراعظم قطر کا بھی دورہ کررہے ہیں ، اس سے حکومت نے معاشی مسائل پر قابو پالیا ،100 دن میں کی گئی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ لیا ، پنجاب میں انکے مسائل حل ہوگئے تو پی ٹی آئی حکومت خودبخود مضبوط ہوجائے گی۔ دوسری طرف عمران خان نے پنجاب حکومت کو بھی کہہ دیا ہے کہ بلاوجہ پوسٹنگ ٹرانسفر سے اجتناب کریں جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کی آئے دن سبکی ہوتی رہی۔
سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان نے قبل ازوقت انتخابات کا شوشہ چھوڑ کر اپوزیشن کو گگلی کرائی ہے؟
- Featured Thumbs
- http://i.dawn.com/large/2018/12/5c053c0e4a5a0.jpg