Wadaich
Prime Minister (20k+ posts)
Passed as Received!
ذرا یہ نئی صف بندی ملاحظہ کیجیے
مسلم لیگ ن پنجاب میں آپریشن کی شدید مخالفت کرتی رہی۔ لیکن حالیہ حملوں کے بعد مجبوراً اجازت دے دی اس شرط کے ساتھ کہ " آپریشن ردلفساد میں رینجرز کے ساتھ پنجاب پولیس بھی اپنے طور پر کاروائیاں کرے گی"
اس کے بعد اچانک مبینہ طور پر پنجاب پولیس کی جانب سے پشتونوں کی پکڑ دھکڑ کی خبریں گردش کرنے لگتی ہیں اور فوری طور پر ایسے پمفلٹ بانٹے جاتے ہیں جن میں خاص طور پر پٹھانوں کو متنبہ کیا گیا ہوتا ہے۔ ان پمفلٹس پر خود پولیس اور مسلم لیگ ن پراسرار خاموشی اختیار کیے رکھتی ہے۔
اس کے جواب میں کے پی کے میں مسلم لیگ ن کے ہی رکن صوبائی اسمبلی ارباب وسیم اے این پی اور جے یو آئی کےساتھ ملکر ( جو دونوں نواز شریف کے اہم ترین اتحادی اور مرکزی حکومت کا حصہ ہیں ) " پنجاب " کے خلاف قرار داد پیش کرتےہیں اور اسفند یار ولی اعلان فرماتے ہیں کہ کے پی کے سے پنجابیوں کو نکال دینگے!
آگے بڑھنے سے پہلے اس نقطے پر بھی غورفرما لیجیے کہ کاروائیاں مسلم لیگ ن کر رہی ہے لیکن فضل الرحمن اور اسفند یارولی کا نشانہ پنجاب اور پاکستان کی وحدت ہے۔ مجال ہے جو نواز شریف کے خلاف ایک لفظ منہ سے نکالیں
ابھی شائد آپریشن کو 24 گھنٹے بھی نہیں گزرتے ہیں کہ افغاستان میں کام کرنے والی امریکی کی قائم کردہ ایجنسی این ڈی ایس کے سوشل میڈیا کاؤنٹس اور پیجز سے ایک ساتھ پشتونوں کے ساتھ زیادتی کی بے شمار تصاویر وائرل کر دی جاتی ہیں۔ جو سب کی سب جعلی ثابت ہوتی ہیں۔
حامد میر فوری طور پر کیپیٹل ٹاک میں پشتونوں کے ساتھ پنجاب میں ہونے والی مبینہ زیادتیوں پر خصوصی پروگرام کرتا ہے۔
اور تو اور سات سمندر پار بیٹھا الطاف حسین اسفند یارولی کی آواز میں آواز ملا کر کہتا ہے کہ پشتونوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور میں ڈیورنڈ لائن کو تسلیم نہیں کرتا۔ الطاف حسین وہی ہیں جس کو کل تک اے این پی کراچی میں پشتونوں کی قاتل کہتی رہی۔
(انٹرپول نے تمام تر ثبوتوں کے باؤجود الطاف حسین کے خلاف کاروائی سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ وہ واقعی برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کا ایجنٹ ہے)
پاکستان میں ہم جنس پرستی کو قانونی شکل دینے کے لیے سرگرم موم بتی مافیا کی سرخیل ماروی سرمد پشتونوں کے خلاف امتیازی سلوک پر ٹویٹس کرتی ہیں۔
( مزے دار بات یہ ہے کہ پشتون خود اس زیادتی سے لاعلم ہیں اور جو پشتون ایک بار پنجاب میں آباد ہوجائے وہ واپس کے پی کے جانے کا نام نہیں لیتا :) )
یوں پشتونوں کو " ظلم " سے بچانے کے لیے مسلم لیگ ن ، انڈیا، این ڈی ایس، حامد میر (سی آئی اے ) ، الطاف حیسن( ایم آئی 6 ) سیکولر عوامی نیشنل پارٹی، موم بتی مافیا اور علماء کا ایک خاص طبقہ ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے ہیں۔
ویسے حد ہے :) کیا سچ مچ یہ پشتونوں کو اتنا ہی احمق سمجھتے ہیں؟
کیا پشونوں کو اسلام اور پاکستان دشمنوں کی یہ حیرت انگیز صف بندی نظر نہیں آرہی؟
اسلام کے آخری قلعے پاکستان کو توڑنے کے لیے
بلوچ پنجابی جنگ ناکام رہی۔
دیوبندی بریلوی جنگ ناکام رہی۔
اب تیسری کوشش پشتون پنجابی جنگ کروانے کی ہے۔
امت میں عصبیت پھیلانے کی انکی یہ جنگ اللہ کے خلاف ہے جس میں ان شاءاللہ یہ ناکام رہینگے۔ دکھ اس بات کا ہے کہ علماء بھی فرقہ واریت کے بعد عصبیت کا علم بلند کر چکے ہیں۔ شائد اللہ ان پر بھی اتمام حجت کرنا چاہتا ہے۔
ذرا یہ نئی صف بندی ملاحظہ کیجیے
مسلم لیگ ن پنجاب میں آپریشن کی شدید مخالفت کرتی رہی۔ لیکن حالیہ حملوں کے بعد مجبوراً اجازت دے دی اس شرط کے ساتھ کہ " آپریشن ردلفساد میں رینجرز کے ساتھ پنجاب پولیس بھی اپنے طور پر کاروائیاں کرے گی"
اس کے بعد اچانک مبینہ طور پر پنجاب پولیس کی جانب سے پشتونوں کی پکڑ دھکڑ کی خبریں گردش کرنے لگتی ہیں اور فوری طور پر ایسے پمفلٹ بانٹے جاتے ہیں جن میں خاص طور پر پٹھانوں کو متنبہ کیا گیا ہوتا ہے۔ ان پمفلٹس پر خود پولیس اور مسلم لیگ ن پراسرار خاموشی اختیار کیے رکھتی ہے۔
اس کے جواب میں کے پی کے میں مسلم لیگ ن کے ہی رکن صوبائی اسمبلی ارباب وسیم اے این پی اور جے یو آئی کےساتھ ملکر ( جو دونوں نواز شریف کے اہم ترین اتحادی اور مرکزی حکومت کا حصہ ہیں ) " پنجاب " کے خلاف قرار داد پیش کرتےہیں اور اسفند یار ولی اعلان فرماتے ہیں کہ کے پی کے سے پنجابیوں کو نکال دینگے!
آگے بڑھنے سے پہلے اس نقطے پر بھی غورفرما لیجیے کہ کاروائیاں مسلم لیگ ن کر رہی ہے لیکن فضل الرحمن اور اسفند یارولی کا نشانہ پنجاب اور پاکستان کی وحدت ہے۔ مجال ہے جو نواز شریف کے خلاف ایک لفظ منہ سے نکالیں
ابھی شائد آپریشن کو 24 گھنٹے بھی نہیں گزرتے ہیں کہ افغاستان میں کام کرنے والی امریکی کی قائم کردہ ایجنسی این ڈی ایس کے سوشل میڈیا کاؤنٹس اور پیجز سے ایک ساتھ پشتونوں کے ساتھ زیادتی کی بے شمار تصاویر وائرل کر دی جاتی ہیں۔ جو سب کی سب جعلی ثابت ہوتی ہیں۔
حامد میر فوری طور پر کیپیٹل ٹاک میں پشتونوں کے ساتھ پنجاب میں ہونے والی مبینہ زیادتیوں پر خصوصی پروگرام کرتا ہے۔
اور تو اور سات سمندر پار بیٹھا الطاف حسین اسفند یارولی کی آواز میں آواز ملا کر کہتا ہے کہ پشتونوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور میں ڈیورنڈ لائن کو تسلیم نہیں کرتا۔ الطاف حسین وہی ہیں جس کو کل تک اے این پی کراچی میں پشتونوں کی قاتل کہتی رہی۔
(انٹرپول نے تمام تر ثبوتوں کے باؤجود الطاف حسین کے خلاف کاروائی سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ وہ واقعی برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کا ایجنٹ ہے)
پاکستان میں ہم جنس پرستی کو قانونی شکل دینے کے لیے سرگرم موم بتی مافیا کی سرخیل ماروی سرمد پشتونوں کے خلاف امتیازی سلوک پر ٹویٹس کرتی ہیں۔
( مزے دار بات یہ ہے کہ پشتون خود اس زیادتی سے لاعلم ہیں اور جو پشتون ایک بار پنجاب میں آباد ہوجائے وہ واپس کے پی کے جانے کا نام نہیں لیتا :) )
یوں پشتونوں کو " ظلم " سے بچانے کے لیے مسلم لیگ ن ، انڈیا، این ڈی ایس، حامد میر (سی آئی اے ) ، الطاف حیسن( ایم آئی 6 ) سیکولر عوامی نیشنل پارٹی، موم بتی مافیا اور علماء کا ایک خاص طبقہ ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے ہیں۔
ویسے حد ہے :) کیا سچ مچ یہ پشتونوں کو اتنا ہی احمق سمجھتے ہیں؟
کیا پشونوں کو اسلام اور پاکستان دشمنوں کی یہ حیرت انگیز صف بندی نظر نہیں آرہی؟
اسلام کے آخری قلعے پاکستان کو توڑنے کے لیے
بلوچ پنجابی جنگ ناکام رہی۔
دیوبندی بریلوی جنگ ناکام رہی۔
اب تیسری کوشش پشتون پنجابی جنگ کروانے کی ہے۔
امت میں عصبیت پھیلانے کی انکی یہ جنگ اللہ کے خلاف ہے جس میں ان شاءاللہ یہ ناکام رہینگے۔ دکھ اس بات کا ہے کہ علماء بھی فرقہ واریت کے بعد عصبیت کا علم بلند کر چکے ہیں۔ شائد اللہ ان پر بھی اتمام حجت کرنا چاہتا ہے۔
Last edited: