Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
کیا ارطغرل محض ایک پروپیگنڈا ہے جس نے مذہبی سوچ رکھنے والوں کو اپنے سراب میں جکڑ رکھا ہے؟ کیا یہ ایک فریب ہے جس کی بھول بھلیوں میں کھو کر مسلم سماج کا جذباتی نوجوان ماضی کی چھائوں میں تھوڑی دیر سستا تا ہے اور عہد موجود کی بے رحم حقیقتوں سے فرار اختیار کرتا ہے؟
اسلامی تہذیب کی رنگ اس ڈرامے میں نمایاں ہیں ۔ چرواہوں کے ایک مسلمان قبیلے کو اگر اپنے دین سے وابستگی پر ناز تھا اور اس نے غیر معمولی جدوجہد سے ایک سلطنت کھڑی کر دی تو ان رنگوں کا موجود ہونا اظہار حقیقت ہے ۔اس حقیقت سے پریشانی کیسی؟ ڈرامے کا حسن یہ ہے کہ اسلامی تہذیب کے رنگ اس میں نمایاں تو ہیں لیکن غیر محسوس انداز سے۔ کہیں بھی کچھ بوجھل نہیں ہوتا۔ جب رسول اللہ ﷺ کا نام سن کر ترک ادب سے سینے پر ہاتھ رکھ لیں ، جب باہم الجھتے جنگجو ئوں کو حدیث سنا دی جائے اور برہنہ تلوار لیے برہم جنگجو اس کے احترام اور عقیدت وہیں رک اور تھم جائے ۔ ہالی وڈ کی فلموں میں سینے پر کراس بنانے یا بھارتی فلموں میں اہتمام سے مندر یا پوجا پاٹ دکھانے سے اگر آرٹ متاثر نہیں ہوتی تو اسلامی تہذیب کے مظاہر سے آرٹ کو بد مزہ نہیں ہونا چاہیے۔
ارطغرل میں آ خر کیا ہے کہ دنیا بھر میں لوگوں کے دلوں کے تار اس ڈرامے نے ہلا دیے ہیں۔ پروپیگنڈے کو کبھی اتنی قبولیت نہیں ملتی۔ حتی کہ مذہبی مشاہیر پر بنی فلمیں بھی اتنی مقبول نہ ہو سکیں۔ ارطغرل اس لیے منفرد ہے کہ پہلی بار کسی نے جدید دنیا کے آرٹ اور کلچر کے مروجہ معیار کو چھوتے ہوئے اسلامی تہذیب کے کچھ مظاہر پیش کیے ہیں۔ برسوں کی محنت سے مسلم معاشروں میں ذہنی مرعوبیت کا جو آزار مسلط کیا گیا تھا اس ایک ڈرامے نے اسے ادھیڑ کر رکھ دیا ہے۔اور ایسا ادھیڑا ہے کہ کمال کر دیا ہے۔ یکم رمضان سے یہ ڈراما پی ٹی وی پر پیش کیا جا رہا ہے۔ خود بھی دیکھیے ، بچوں کو بھی دکھائیے۔ میں بھی انشاء اللہ آپ کے ساتھ اسے تیسری بار دیکھوں گا۔
اسلامی تہذیب کی رنگ اس ڈرامے میں نمایاں ہیں ۔ چرواہوں کے ایک مسلمان قبیلے کو اگر اپنے دین سے وابستگی پر ناز تھا اور اس نے غیر معمولی جدوجہد سے ایک سلطنت کھڑی کر دی تو ان رنگوں کا موجود ہونا اظہار حقیقت ہے ۔اس حقیقت سے پریشانی کیسی؟ ڈرامے کا حسن یہ ہے کہ اسلامی تہذیب کے رنگ اس میں نمایاں تو ہیں لیکن غیر محسوس انداز سے۔ کہیں بھی کچھ بوجھل نہیں ہوتا۔ جب رسول اللہ ﷺ کا نام سن کر ترک ادب سے سینے پر ہاتھ رکھ لیں ، جب باہم الجھتے جنگجو ئوں کو حدیث سنا دی جائے اور برہنہ تلوار لیے برہم جنگجو اس کے احترام اور عقیدت وہیں رک اور تھم جائے ۔ ہالی وڈ کی فلموں میں سینے پر کراس بنانے یا بھارتی فلموں میں اہتمام سے مندر یا پوجا پاٹ دکھانے سے اگر آرٹ متاثر نہیں ہوتی تو اسلامی تہذیب کے مظاہر سے آرٹ کو بد مزہ نہیں ہونا چاہیے۔
ارطغرل میں آ خر کیا ہے کہ دنیا بھر میں لوگوں کے دلوں کے تار اس ڈرامے نے ہلا دیے ہیں۔ پروپیگنڈے کو کبھی اتنی قبولیت نہیں ملتی۔ حتی کہ مذہبی مشاہیر پر بنی فلمیں بھی اتنی مقبول نہ ہو سکیں۔ ارطغرل اس لیے منفرد ہے کہ پہلی بار کسی نے جدید دنیا کے آرٹ اور کلچر کے مروجہ معیار کو چھوتے ہوئے اسلامی تہذیب کے کچھ مظاہر پیش کیے ہیں۔ برسوں کی محنت سے مسلم معاشروں میں ذہنی مرعوبیت کا جو آزار مسلط کیا گیا تھا اس ایک ڈرامے نے اسے ادھیڑ کر رکھ دیا ہے۔اور ایسا ادھیڑا ہے کہ کمال کر دیا ہے۔ یکم رمضان سے یہ ڈراما پی ٹی وی پر پیش کیا جا رہا ہے۔ خود بھی دیکھیے ، بچوں کو بھی دکھائیے۔ میں بھی انشاء اللہ آپ کے ساتھ اسے تیسری بار دیکھوں گا۔
Daily Roznama Epaper
Daily Roznama92news deliver latest news, breaking news, current news, top headlines in Urdu from Pakistan, World, Sports, Business, Cricket , Politics and Weather.
www.roznama92news.com
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/8Egs143.jpg