Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
پہلی بات تحریک انصاف کے نونہال عدالتی فیصلے کو اپنی فتح قرار دے رہے ہیں لیکن اگر ساٹھ دن بعد بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو پھر کونسا نیا بہانہ تراشیں گے اور کتنے نۓ بہانے بنائیں گے اگلے الیکشن تک . سیدھی سی بات نواز شریف نے جیت حاصل کی اور تحریک انصاف مقدمہ ہار گئی
اصل بات یہ ہے کہ پانامہ عدالتی فیصلے کا سرورق ایک مافیا خاندان کی طرف اشارہ کر رہا ہے مافیا خاندان جو بے حد کرپٹ اور چالاک ہوتا ہے لوگوں کی قیمت لگا کر ڈرا دھمکا کر کمزوریاں تلاش کر کے اپنا مقصد حاصل کرنا جانتا ہے اگر یہ بات شریف خاندان کے تناظر میں دیکھی جاۓ تو عدالتی فیصلے کا مطلب ان کی طاقتور رشتہ داریوں اور ماتحت اداروں کی طاقت کی بدولت یہ ہی سمجھ میں آتا ہے کہ مافیا کام کر گیا اور انصاف ہار گیا لیکن یہ بات اور بھی خطرناک ہو جاتی ہے جب ہم بڑے ریاستی اداروں کو مافیا خاندان کے غلاموں کی حیثیت سے دیکھتے ہیں کیوں کے جہاں ملکی مفاد ہو گا اگر مافیا خاندان کے خلاف ہے تو ملکی مفاد بھی کمپرو مائز ہو سکتا ہے مطلب مافیا خاندان کی بادشاہت نے پوری طرح سے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے مگر پھر بھی مافیا خاندان دو کو تو نہیں خرید سکا یا ڈرا سکا تو امید کی کرن باقی ہے
حکومت اور سیاست ہمیشہ عوامی طاقت کے بل بوتے پر ہی ٹھیک ہوتی ہے مافیا جماعتیں ریت کے محل کی طرح غائب ہو جاتی ہیں ابھی دس سال پہلے کی ہی بات ہے جب ایک جماعت چالیس مرتبہ اپنے فوجی سربراہ کو منتخب کروانے کی بات کرتی تھی لیکن آج اس کا نام و نشان مٹ باقی نہیں اسی طرح اب موجودہ حکومتی لوگ بھی اپنے مافیا کی طاقت کے بل بوتے پر اگلے کئی برسوں تک اپنی حکومت کے خواب دیکھتے ہیں لیکن ان کی کاردکردگی کی روشنی میں ان کا بچ پانا بہت مشکل ہے
ریاستی اداروں کی پالیسیوں کو بادشاہت کے اصولوں پر مرتب کروانا اور من پسند لوگ رکھوانا ریاستی اداروں کو تقسیم کر دیتا ہے ماضی میں ایک ضیا الدین بٹ نشان عبرت بن چکا ہے مگر پھر بھی کچھ لوگوں کو عبرت حاصل نہیں ہو سکی ہے مشرف اور کیانی نے بہت زیادہ سیکولرزم پروموٹ کرنے کی کوشش کی مگر فوج کا اجتماعی ضمیر نہیں بدلا . اس کے بعد راحیل شریف نے اجتماعی ضمیر کے مطابق فوجی سربراہی کی اور عزت کمائی آج ایک بار پھر سے ادارے کو ایک دو افسروں کی طرف سے پالیسی چینجز کے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن وہ بھی ناکام ہوں گے اور ماضی کی طرح ان کا انجام بھی اچھا نہیں ہو گا جو کچھ بھی اجتماعی ضمیر کے مخالف ہو گا اس کے انتہائی منفی نتائج نکلیں گے کرنے والوں کے لیے بھی اور کروانے والوں کے لیے بھی . ایک دو افسر ایک کیس تو مینو پلیٹ کر سکتے ہیں پوری قوم کو نہیں جہاں مشرف کامیاب نہیں ہو سکا وہاں نواز شریف کیسے کامیاب ہو گا
اصل بات یہ ہے کہ پانامہ عدالتی فیصلے کا سرورق ایک مافیا خاندان کی طرف اشارہ کر رہا ہے مافیا خاندان جو بے حد کرپٹ اور چالاک ہوتا ہے لوگوں کی قیمت لگا کر ڈرا دھمکا کر کمزوریاں تلاش کر کے اپنا مقصد حاصل کرنا جانتا ہے اگر یہ بات شریف خاندان کے تناظر میں دیکھی جاۓ تو عدالتی فیصلے کا مطلب ان کی طاقتور رشتہ داریوں اور ماتحت اداروں کی طاقت کی بدولت یہ ہی سمجھ میں آتا ہے کہ مافیا کام کر گیا اور انصاف ہار گیا لیکن یہ بات اور بھی خطرناک ہو جاتی ہے جب ہم بڑے ریاستی اداروں کو مافیا خاندان کے غلاموں کی حیثیت سے دیکھتے ہیں کیوں کے جہاں ملکی مفاد ہو گا اگر مافیا خاندان کے خلاف ہے تو ملکی مفاد بھی کمپرو مائز ہو سکتا ہے مطلب مافیا خاندان کی بادشاہت نے پوری طرح سے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے مگر پھر بھی مافیا خاندان دو کو تو نہیں خرید سکا یا ڈرا سکا تو امید کی کرن باقی ہے
حکومت اور سیاست ہمیشہ عوامی طاقت کے بل بوتے پر ہی ٹھیک ہوتی ہے مافیا جماعتیں ریت کے محل کی طرح غائب ہو جاتی ہیں ابھی دس سال پہلے کی ہی بات ہے جب ایک جماعت چالیس مرتبہ اپنے فوجی سربراہ کو منتخب کروانے کی بات کرتی تھی لیکن آج اس کا نام و نشان مٹ باقی نہیں اسی طرح اب موجودہ حکومتی لوگ بھی اپنے مافیا کی طاقت کے بل بوتے پر اگلے کئی برسوں تک اپنی حکومت کے خواب دیکھتے ہیں لیکن ان کی کاردکردگی کی روشنی میں ان کا بچ پانا بہت مشکل ہے
ریاستی اداروں کی پالیسیوں کو بادشاہت کے اصولوں پر مرتب کروانا اور من پسند لوگ رکھوانا ریاستی اداروں کو تقسیم کر دیتا ہے ماضی میں ایک ضیا الدین بٹ نشان عبرت بن چکا ہے مگر پھر بھی کچھ لوگوں کو عبرت حاصل نہیں ہو سکی ہے مشرف اور کیانی نے بہت زیادہ سیکولرزم پروموٹ کرنے کی کوشش کی مگر فوج کا اجتماعی ضمیر نہیں بدلا . اس کے بعد راحیل شریف نے اجتماعی ضمیر کے مطابق فوجی سربراہی کی اور عزت کمائی آج ایک بار پھر سے ادارے کو ایک دو افسروں کی طرف سے پالیسی چینجز کے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن وہ بھی ناکام ہوں گے اور ماضی کی طرح ان کا انجام بھی اچھا نہیں ہو گا جو کچھ بھی اجتماعی ضمیر کے مخالف ہو گا اس کے انتہائی منفی نتائج نکلیں گے کرنے والوں کے لیے بھی اور کروانے والوں کے لیے بھی . ایک دو افسر ایک کیس تو مینو پلیٹ کر سکتے ہیں پوری قوم کو نہیں جہاں مشرف کامیاب نہیں ہو سکا وہاں نواز شریف کیسے کامیاب ہو گا
- Featured Thumbs
- https://pbs.twimg.com/media/C97VftWXYAAxB3h.jpg
Last edited: