کچے کے ڈاکوؤں کی جانب سے لوگوں کو اغوا کرنے کیلئے شہروں میں اپنی ٹیمیں چھوڑنے کا انکشاف ہوا ہے، یہ جرائم پیشہ افراد بھیس بدل کر شہروں میں لوگوں کو اغوا کرنے میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں کچے کے ڈاکوؤں کے سہولت کاروں کا لوگوں کو اغوا کرکے کچے کے علاقے میں منتقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ انکشاف انسداد اغوا برائے تاوان سیل کے ایس ایس پی انیل حیدر نے کیا اور کہا کہ دو ملزمان کی گرفتاری کے بعد دوران تفتیش علم ہوا کہ کچے کے ڈاکو بھیس بدل کر کراچی کی مختلف فیکٹریوں میں کام کررہے اور کچے لوگوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں کے یہ سہولت کار اچھی نوکری اور روشن مستقبل کا خواب دکھا کر اپنے ٹارگٹ کو ساتھ لے کر جاتے ہیں اور کچے کے علاقے میں چھوڑ کر خود واپس اسی فیکٹری میں اپنی ملازمت پر آجاتے ہیں اور اگلے ٹارگٹ کا نشانہ شروع کردیتے ہیں۔
یہ سہولت کار اپنے ٹارگٹ کا بغور جائزہ لیتے ہیں اور ان کی خواہشات اور ترجیحات کا جائزہ لے کر اپنے ساتھیوں کو انفارم کرتے ہیں، پھر واٹس ایپ میسج کے ذریعے اسی خواہش پر مبنی لالچ دے کر اس شخص کو جال میں پھنسا لیا جاتا ہے۔
ایس ایس پی انیل حیدر نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں کراچی سے 9 افراد کو اغوا کرکے کچے کے علاقوں میں منتقل کیا گیا، ان افراد میں سے 5 ابھی بھی ڈاکوؤں کی قید میں ہیں جبکہ 4 کو بازیاب کروالیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہروں میں ہنی ٹریب کے ذریعے شادی، نوجوانوں کو نوکریوں اور دیگر چیزوں کا لالچ دے کر بھی اغوا کیا جارہا ہے، ملزمان شہریوں کو بلیک میل کرکے 1، 1 کروڑ تاوان یا مہنگے موبائل فونز کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ایس ایس پی انسداد اغوا سیل نے کہا کہ لوگ اپنے اپنوں پر نظر رکھیں، زیادہ یا چھپ کر موبائل استعمال کرنے والے کہیں ڈاکوؤں کے جال میں نا پھنس رہے ہوں۔