کس شخصیت نے جیل میں شیخ رشید کی چیخیں سننے کیلئے باربار فون کیا؟

15shekharashehehdhdhbahhahtchhekh.jpg

لوگوں کی ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ پاکستان میں سیاست سیاستدانوں کے پاس ہو لیکن ابھی تک ایسا کچھ نہیں ہو سکا: شیخ رشید احمد

نجی ٹی وی چینل جی این این نیوز کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر خبریں ہیں کہ موجودہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے 3 دفعہ ٹیلیفون کیا کہ جیل میں شیخ رشید احمد کی چیخیں سننی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1628047077048561669
جس پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ چھوٹا آدمی چھوٹا ہی ہوتا جہاں بھی چلا جائے، میں نے جیل سے باہر آکر سب کو معاف کر دیا ہے، کسی سے انتقام نہیں لوں گا۔

چیئرمین نیب کے استعفے اور دیگر ممکنہ استعفوں کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ میرے پاس 4 نام ہیں جن میں لاہور سے تعلق رکھنے والے 2 وزراء بھی شامل ہیں ۔


صدر مملکت کی طرف سے انتخابات کی تاریخ دینے کے حوالے سے سوال پر جواب میں کہا کہ ملک بچانا ہے تو حکومت کو الیکشن کروانا پڑے گا۔ آئی ایم ایف بھی کہہ چکا ہے کہ امیروں کو سبسڈی دیدی گئی ہے، الیکشن نہ ہوئے تو قحط ہو گا، خانہ جنگی ہوگی۔

شیخ رشید احمد کا اداروں کی سیاست میں مداخلت کے حوالے سے سوال پر کہنا تھا کہ 6 نومبر 1968 کو جب مجھے جنرل ایوب کی عدالت میں پیش کیا گیا تو میں چھوٹا سا تھا ، جنرل ایوب نے میری شکل دیکھے بغیر کمشنر کو کہا کہ اسے واپس لے جائو جبکہ جنرل یحییٰ کے دور میں 1 سال بچوں کی جیل میں قید بھی کاٹی۔

لوگوں کی ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ پاکستان میں سیاست سیاستدانوں کے پاس ہو لیکن ابھی تک ایسا کچھ نہیں ہو سکا۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں پاکستان میں 16 دفعہ وزیر رہا ہوں، عدالت پیشی کے موقع پر مجھے دھکا دے کر گرایا گیا۔

جب مجھے آنکھیں اور ہاتھ پائوں باندھ کر لے جایا جا رہا تھا تو میں ان سے کہا کہ میں ڈرتا نہیں ہوں، بہادر شخص ہوں۔ میرا اس سے پہلے بریگیڈیئر ترمذی کی عدالت میں کورٹ مارشل ہوا تھا اور مجھے 1 سال اور 10 کوڑے مارنے کی سزا دی تھی وہ وقت بھی دیکھ چکا ہوں۔