jani1
Chief Minister (5k+ posts)

کراچی کی ناشُکری عوام۔۔
اتنی ناشُکری و ناسمجھ قوم میں نے آج تک دیکھی نہ سُنی۔جو اپنے محسنوں کو کوستے ہیں ۔ انتہائی بے تُکی باتیں کرتے ہیں۔ اور انتہائی غیر ذمے داری کا مُظاہرہ کرتے ہیں۔حالیہ بارشوں کے اس سادہ اور قُدرتی سے معاملے کو ہی دیکھ لیجیئے۔ یہ بے وقُوف لوگ اس بارش اور اس کے بعد جمع ہونے والے پانی کی ذمےدار بھی حکُومت اور بلدیا عُظمیٰ کو ٹہراتے ہیں۔ لاحول ولا قوۃ۔۔
چلو تھوڑی دیر کے لیئے اگر ان بے وقُوفوں کی یہ بات مان بھی لی جائے کہ بارش کے قُدرتی عمل کے بعد پانی کا جمع ہونا نااہل انتظامی عمل ہوتا ہے۔۔تو پھر بھی انہیں حکُومت اور انتظامیہ کا شُکر گُزار ہونا چاہیئے کہ کیسے جب گرمی اور پیاس سے تم مرے جارہے تھے اور پانی کے قطرے قطرے کے لیئے ترس رہے تھے۔ تو اُنہوں نے پانی کو تمہارے گھر کی دہلیز ہی نہیں بلکہ باورچی خانوں سے لے کر تہہ خانوں اور تہہ خانوں سے بالا خانوں تک پہنچا دیا تو اُس پر بھی تم ناشُکرے ہو۔اگر گرمی کو مارنے کی خاطرتمہیں مُفت کے سویمنگ پُولز گلی مُحلوں میں مل رہے ہیں تو اُس پر بھی تم اُچھل کُود کر رہے ہو۔ کُچھ تو عقل کو ہاتھ مارو۔
پھر کہتے ہیں کہ جگہ جگہ کچرے کے پہلے سے جمع شُدہ ڈھیر نے نکاسی آب میں رخنہ ڈالا۔ تو بھئی تم کچرا پھینکتے ہی کیوں ہو۔کہ بعد میں ایسا دن دیکھنا پڑے۔ تم چاہتے ہو کہ حکُومت آکر تمہارے کچرے اُٹھائے۔ خدا کا خوف کرو۔ حکومت کھچرا اُٹھائے گی تو حکُومت کون کرے گا۔
ایک وجہ یہ بھی تو ہوسکتی ہے کہ حکُومت اس عید قُرباں پر تمارے قُربانی کے جزبے کو آزمارہی ہو۔ یاد ہے ناں ہر کامیابی سے پہلے آزمائش شرط ہوتی ہے۔ اور آپ کو کامیاب کرانے سے پہلے وہ دیکھ رہی ہو کہ کوئی سچا اہل ایماں رہ بھی گیا کہ نہیں ۔جو ان تالابوں میں ڈُبکیاں لگا کر ادھر سے اُدھر نکل جائے۔ جیسا کہ اقبال نے کُچھ اسی طرح اپنے اس شعر میں فرمایا تھا۔ اور کُچھ نہیں تو حکُومت کی اس عظیم قومی شاعر سے مُحبت کو ہی دیکھ لیتے۔
جہاں میں اہلِ ایمان صورتِ خورشید جیتے ہیں
اِدھر ڈوبے، اُدھر نکلے، اُدھر ڈوبے، اِدھر نکلے۔
ان سازشی بارشوں اور اس پانی کی کہانی میں بھٹو کا اور نہ زرداری کا قصُور ہے۔ اور نہ ہی الطاف و پی پی کی یاری کا قصُور ہے۔ قصُور جس کا ہے وہ گریبان میں جھانک کر دیکھ لیں۔ کہ کون لاتا ہے انہیں اپنے سروں پر بٹھانے کے لیئے۔
آخر میں اس ریاست اور اس کی اصل انتظامیہ سے درخواست ہے کہ ہنگامی بُنیادوں پر اس شہر کراچی کو گٹراچی میں تیزی سے تبدیل ہونے سے روکنے کے لیئے اپنا اثر استعمال کریں۔ کہ یہ آپ کے مُلک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ جس پر آپ کے مُلک کی معیشت کا ایک بڑا حصہ چلتا ہے۔
اور پی ٹی آئی خاص طور پر عمران خان صاحب سےگُزارش ہےکہ اگر اللہ نے آپکے ہاتھ میں اس مُلک کا مرکزی انتظام دیا ۔ تو باقی مُلک کے ساتھ اس شہر کو بُنیادی ضرُوریات کی فراہمی کے لیئے دُور رس اور نتیجہ خیز فیصلے کیجیئے گا۔ اُس کے لیئے ضرُوری نہیں کہ آپکی سندھ میں حکُومت بھی ہو۔ اپنے مئیر یا گورنر کی نگرانی میں یا کسی اور قانُونی طریقے سے اس شہر کے لیئے خاص پیکجز اور پلاننگز سے آپ اس غریب پرور شہر کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- http://www.mqm.org/English-News/May-2009/ah-zardari030509-2.jpg
Last edited: