کراچی کے تھانہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کے اندر خاتون کے ساتھ ٹک ٹاک کیلیے ویڈیو بنانا پولیس افسر کو مہنگا پڑ گیا۔ویڈیو وائرل ہوئی تو مذکورہ اہلکار کو معطل کردیا گیا
ویڈیو میں خاتون کو سگریٹ نوشی کرتے اور پولیس اہلکار کو پولیس کی وردی میں بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس واقعے پر ایس ایس پی کورنگی کامران خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے اہلکار کو معطل کیا اور انکوائری کا حکم دیا۔
کامران خان کے مطابق، وائرل ویڈیو کے بعد اہلکار کی تلاش شروع کی گئی اور اسے اے ایس آئی صفدر کے طور پر شناخت کیا گیا، جو کورنگی میں چوکی انچارج ہے۔ صفدر کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا کر اس کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اہلکاروں و افسران پر پولیس وردی میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود اہلکاروں و افسران کی تھانے کے اندر بنائی ویڈیوز وائرل ہیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سخت ہدایات جاری کی تھیں کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے بنائی جانے والی ایسی ویڈیوز جو بے ہودہ، ذو معنیٰ وائس اوور، نازیبا گانوں یا بدلحاظی پر مبنی ہوں، ان پر فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے حکم دیا کہ ایسی ویڈیوز بنانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری طور پر محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، تاکہ پولیس کے وقار اور ڈسپلن کو برقرار رکھا جا سکے۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق، اس ہدایت کے باوجود اہلکار اس پابندی کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اکثر ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو جاتی ہیں۔