کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر کھڑے طیارے تباہ و برباد ہونے لگے، طیاروں میں پرندوں نے گھونسلے بنا کر انڈے دے دیئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے واجبات کے تنازعہ کی وجہ سے 35 سے زائد طیارے کئی برسوں سے کھڑے ہیں، استعمال نا ہونے اور مناسب دیکھ بھال نا ہونے کے باعث طیارے کھڑے کھڑے کباڑ بننا شروع ہوگئے ہیں۔
ایئر بس 310 اور 2 جمبو 747 سمیت 35 طیارے پرندوں کی آماجگاہ بن گئے ہیں اور طیاروں میں پرندوں نے گھونسلے بنا لیے ہیں۔
میڈیا میں متعدد طیاروں کے پرزے غائب ہونے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں ، جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ پرزے غائب ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہو نے مزید کہا کہ طیاروں کو کسٹمز اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تنازع کے سبب ہٹایا نہیں جاسکا، کباڑ بننے والے طیاروں میں کچھ پی آئی اے جبکہ باقی دیگر ایئر لائنز کی ملکیت ہیں۔