وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سندھ کا آئی جی یا چیف سیکرٹری تبدیل نہیں کیا، جو ہو گا مشاورت سے ہوگا۔ ایک دو دن کے اندر کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن شروع ہونے والا ہے۔ آئی جی سندھ فوری طور پر پولیس کی تنظیم نو کریں۔
کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو دنوں میں اچھے ماحول میں بات ہوئی۔ وزیراعظم نے اپنی تمام تر توجہ کراچی کے حالات پر مرکوز رکھی اور بہت سی باتوں کو خندہ پیشانی سے سنا۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کو یا چیف سیکرٹری کو تبدیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ جو بھی فیصلہ ہو گا صوبائی حکومت کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ '' ایک دو دن میں کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن شروع کر دیا جائے گا''۔
آئی جی سندھ پولیس کی تنظیم نو کریں. ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے گی۔ کراچی میں آپریشن رینجرز کی سربراہی میں ہوگا جس میں پولیس کی مدد شامل ہوگی جبکہ وفاقی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی مدد کرینگی۔ 4 سنگین جرائم کے خاتمے کیلئے رینجرز کو طاقت دی جائے گی۔ کراچی کے ہر ضلع میں ایک تھانے کے اندر رینجرز بھی تفتیش کر سکے گی۔ ایک مانیٹرنگ کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جو کراچی میں ہونے والے آپریشن کی مانیٹرنگ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پوائنٹ سکورنگ سے کراچی کے مسائل ایک طرف رہ جائیں گے۔
صوبائی حکومت کو ایک طرف رکھ کر آپریشنز نہیں کر سکتے۔ یہ وقت آپس میں لڑنے کا نہیں ہے۔ تمام متفق ہیں کہ جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایکشن کی مزید وضاحت نہیں کرنا چاہتا۔ کچھ فیصلوں کا اعلان نہیں بلکہ ردعمل ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جعلی سمز جرائم کے اضافے کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ آج بھی 40 لاکھ سے زائد جعلی سمز زیر استعمال ہیں جن کی بندش کیلئے فوری کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کیلئے تمام
متفق ہیں۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/190771_1#.UidDFMYweHc
کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو دنوں میں اچھے ماحول میں بات ہوئی۔ وزیراعظم نے اپنی تمام تر توجہ کراچی کے حالات پر مرکوز رکھی اور بہت سی باتوں کو خندہ پیشانی سے سنا۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کو یا چیف سیکرٹری کو تبدیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ جو بھی فیصلہ ہو گا صوبائی حکومت کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ '' ایک دو دن میں کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن شروع کر دیا جائے گا''۔
آئی جی سندھ پولیس کی تنظیم نو کریں. ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے گی۔ کراچی میں آپریشن رینجرز کی سربراہی میں ہوگا جس میں پولیس کی مدد شامل ہوگی جبکہ وفاقی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی مدد کرینگی۔ 4 سنگین جرائم کے خاتمے کیلئے رینجرز کو طاقت دی جائے گی۔ کراچی کے ہر ضلع میں ایک تھانے کے اندر رینجرز بھی تفتیش کر سکے گی۔ ایک مانیٹرنگ کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جو کراچی میں ہونے والے آپریشن کی مانیٹرنگ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پوائنٹ سکورنگ سے کراچی کے مسائل ایک طرف رہ جائیں گے۔
صوبائی حکومت کو ایک طرف رکھ کر آپریشنز نہیں کر سکتے۔ یہ وقت آپس میں لڑنے کا نہیں ہے۔ تمام متفق ہیں کہ جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایکشن کی مزید وضاحت نہیں کرنا چاہتا۔ کچھ فیصلوں کا اعلان نہیں بلکہ ردعمل ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جعلی سمز جرائم کے اضافے کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ آج بھی 40 لاکھ سے زائد جعلی سمز زیر استعمال ہیں جن کی بندش کیلئے فوری کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کیلئے تمام
متفق ہیں۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/190771_1#.UidDFMYweHc