کامی سد: پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل

Zain Itrat

Minister (2k+ posts)
کامی سد: پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل

کئی افراد کامی سد کو پاکستان میں خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن کی حیثیت سے جانتے ہیں،تاہم اب اس سماجی کارکن نے فیشن کی دنیا میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔


وقار جے خان کے فوٹو شوٹ میں کامی سد نے نفیس اور پراعتماد انداز میں اپنے آپ کو پیش کیا اور یوں وہ پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل بن گئیں۔

کامی کہتی ہیں کہ جب فوٹوگرافر اور ان کے دوست وقار نے انہیں شوٹ کی پیش کش کی تو وہ اس کے لیے مکمل تیار تھیں تاہم ایک غیریقینی کیفیت کا سامنا تھا کہ وہ ایسا کیسے کریں گی۔

کامی کے مطابق، وہ جانتی ہیں یہ نہ صرف ان کے لیے اپنی صلاحیتوں کو سامنے لانے کا ایک بہترین موقع ہوگا بلکہ ماڈلنگ کے ذریعے وہ معاشرے میں اپنی برادری کو پروقار انداز میں پیش کرسکتی ہیں۔

583c20c674729.jpg
اپنے پہلے ہی فوٹوشوٹ میں کامی نے اپنے آپ کو ثابت کرنے کی بہترین کوشش کی

خواجہ سرا ماڈل کے مطابق، اگر انہیں مختاراں مائی کی طرح فیشن شوٹس اور فیشن ویکس میں نمائندگی کا مزید موقع ملا تو وہ ضرور کام کریں گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کی کمیونٹی طویل عرصے تک پسِ پردہ رہ چکی، خواجہ سرا کبھی میک اپ کرکے گزارا کرتے رہے تو کبھی دوسرے کام، لیکن اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سامنے آئیں اورلوگوں کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کریں۔

یہ مہم خواجہ سراؤں کی اہمیت کو تسلیم کرنے اور انہیں معاشرے کا ایک کارآمد طبقہ بنانے کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔کامی کے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا حصہ بننے کے فیصلے پر ان کے گھر والے کچھ خاص خوش نہیں لیکن کامی کا خیال ہے کہ ان کا ردعمل خاصا فطری ہے۔

کامی معاشرے کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی خواہش رکھتی ہیں، ان کے خیال سے بہت سے لوگ ان کی جنس کو صحیح انداز سے نہیں سمجھتے، اسی لیے کامی چاہتی ہیں کہ وہ لوگوں کو مرد و خواتین کے ساتھ ساتھ اپنی جنس سے بھی آگاہ کراسکیں۔
583c20d07bd9f.jpg
ماڈل بننا کامی کی خواہش نہیں تھا لیکن اپنی کمیونٹی کو سامنے لانے کے لیے اس کی ضرورت ہے
خاندان کی حمایت حاصل نہ ہونے کےباوجود کامی کی خواہش ہے کہ لوگ انہیں کمرشل فیشن ورلڈ میں دیکھ سکیں اور آگاہی حاصل کریں۔وہ کہتی ہیں کہ لوگ مجھے کارکن کے طور پر جانتے ہیں لیکن ماڈل بن کر وہ زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کرسکیں گی۔کامی کا ماننا ہے کہ خوف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیے جانے والے ہر تجربے سے انسان طاقت، حوصلہ اور اعتماد حاصل کرتا ہے، انسان خود کو یہ کہنے کے قابل ہوپاتا ہے کہ میں یہ کر گزرا اور آگے بھی جو ہوگا میں اس کا سامنا کرلوں گا۔

سورس
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
اگر ان خواجہ سراؤں کی اچھی تربیت ہو تو یہ بہت نیک لوگ ثابت ہو سکتے ہیں

کیوں کہ ان میں سکس کرنے کا جذبہ نہی ہوتا

یہ کسی بھی مرد یا عورت سے نیک ثابت ہو سکتے ہیں

لیکن روٹی کمانے کے لئے ان کو ایسے کام کرنے پڑتے ہیں کہ یہ غلط سائیڈ پر چل پڑتے ہیں

انکو اچھی تعلیم و تربیت کی ضرورت ہوتی ہے

یہ کسی کے بھی گھر پیدا ہو سکتے ہیں
 

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
[h=1]Pakistan’s first transgender model makes debut with stunning photoshoot
[/h] By Life & Style Desk

Published: November 28, 2016



Social activist, Kami Sid, who is known for working endlessly for Pakistan’s transgender community has made her debut in the fashion world.
A powerful photo shoot featuring Sid is dedicated to end the transphobia, present at large in the country, and to break the stereotypes attached to it.


4-1480332653.jpg
PHOTO: BUZZFEED/MUAHMMAD HASEEB SIDDIQUI


3-1480332659.jpg
PHOTO: BUZZFEED/MUAHMMAD HASEEB SIDDIQUI

Photographed by Haseeb M. Siddiqi, and make up by Nighat Misbah, the two collaborated with Karachi based stylist, Waqar J. Khan to give Kami the powerful look.
2-1480332662.jpg
PHOTO: BUZZFEED/MUAHMMAD HASEEB SIDDIQUI



Pakistan is a country that is witness to transgender violence, as many incidents were reported in the current year against the community.
1-1480332669.jpg
PHOTO: BUZZFEED/MUAHMMAD HASEEB SIDDIQUI

Kami Sid believes in an end to the violence and phobia of Transgender Community, diminishing the limits set for them in the country.
She was earlier featured in a documentary filmed by BBC, How Gay is Pakistan, and has become known for being vocal about trans gender rights, and is a well known activist for LGBT.
In May, a 23-year-old Alisha was gunned down and was denied treatment at the hospital which later led to her death. This incident sparked outrage in various areas of the country. Adding to the list of incidents, many videos about violence on the transgender community have been circling around the internet.
In the past year, over 45 transgenders have been killed in Khyber Pakhtunkhwa alone.
Have something to add to this story? Share it in the comments.
 

Zain Itrat

Minister (2k+ posts)
اگر ان خواجہ سراؤں کی اچھی تربیت ہو تو یہ بہت نیک لوگ ثابت ہو سکتے ہیں

کیوں کہ ان میں سکس کرنے کا جذبہ نہی ہوتا

یہ کسی بھی مرد یا عورت سے نیک ثابت ہو سکتے ہیں

لیکن روٹی کمانے کے لئے ان کو ایسے کام کرنے پڑتے ہیں کہ یہ غلط سائیڈ پر چل پڑتے ہیں

انکو اچھی تعلیم و تربیت کی ضرورت ہوتی ہے

یہ کسی کے بھی گھر پیدا ہو سکتے ہیں


Are you Sure?
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
یہ کر نہی سکتے ، لیکن جب غلط عادت پڑ جاتی ہے تو مفعول بنتے ہیں

جیسے خچر

خچر سیکس نہی کر سکتا


sex is not a bad thing and no or less sex does not make a person good.
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
sex is not a bad thing and no or less sex does not make a person good.

چنکے تجھے کوئی بات سمجھ نہی آتی

پہلے سمجھ تو لے کہ کیا بات ہو رہی ہے

لگتا ہے تو بھی خچر ہی ہے
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
چنکے تجھے کوئی بات سمجھ نہی آتی

پہلے سمجھ تو لے کہ کیا بات ہو رہی ہے

لگتا ہے تو بھی خچر ہی ہے


thailand mein tumharay jaisoo kay liyay "lady boy" kaa intezaam karr rakha hai.
yaheen nahi aaey tou try karwa laynaa.
 

Zain Itrat

Minister (2k+ posts)
یہ کر نہی سکتے ، لیکن جب غلط عادت پڑ جاتی ہے تو مفعول بنتے ہیں

جیسے خچر

خچر سیکس نہی کر سکتا

I guess the natural sexual drive is always there, but they can not fulfill it by normal means. so they go otherwise. Thus in other words they have more violent and unfulfilled drive than normal people.
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
I guess the natural sexual drive is always there, but they can not fulfill it by normal means. so they go otherwise. Thus in other words they have more violent and unfulfilled drive than normal people.

جب سیکس ہارمون ہی نہ ہوں یا ان کا بیلنس خراب ہو تو سکس کی خواہش ہی نہی ہوتی

یہ ہارمون بیلنس اگر ٹھیک بندے کا بھی خراب ہو جاۓ تو اسکی خواہش بھی جاتی رہتی ہے

یہ تو تھی میڈیکل بات

لیکن غلط عادت اگر پیدا ہو جاۓ تو اس کی بات نفسیاتی ہوتی ہے

اور ان کھسروں کو نفسیاتی پرابلم ہی ہوتے ہیں ، معاشرے کے برے برتاؤ کی وجہ سے
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
اگر ان خواجہ سراؤں کی اچھی تربیت ہو تو یہ بہت نیک لوگ ثابت ہو سکتے ہیں

کیوں کہ ان میں سکس کرنے کا جذبہ نہی ہوتا

یہ کسی بھی مرد یا عورت سے نیک ثابت ہو سکتے ہیں

لیکن روٹی کمانے کے لئے ان کو ایسے کام کرنے پڑتے ہیں کہ یہ غلط سائیڈ پر چل پڑتے ہیں

انکو اچھی تعلیم و تربیت کی ضرورت ہوتی ہے

یہ کسی کے بھی گھر پیدا ہو سکتے ہیں



ان میں سکس کرنے کا جذبہ نہی ہوتا البتہ کروانے کا ہوتا ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ جو لوگ ہیجروں کے حقوق کی بات کرتے ہیں وہ بھی نہیں چاہتے ہیں کہ وہ سیکس نہ کروائیں یا معاشرے میں نارمل زندگی اختیار کریں، ان کا مقصد اتنا ہوتا ہے کہ ان کے ذریعے برائی پھیلتی رہے اور کوئی روک ٹوک کریے تو پھر خواجہ سراء کے حقوق کی بات کی جائے۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
جب سیکس ہارمون ہی نہ ہوں یا ان کا بیلنس خراب ہو تو سکس کی خواہش ہی نہی ہوتی

یہ ہارمون بیلنس اگر ٹھیک بندے کا بھی خراب ہو جاۓ تو اسکی خواہش بھی جاتی رہتی ہے

یہ تو تھی میڈیکل بات

لیکن غلط عادت اگر پیدا ہو جاۓ تو اس کی بات نفسیاتی ہوتی ہے

اور ان کھسروں کو نفسیاتی پرابلم ہی ہوتے ہیں ، معاشرے کے برے برتاؤ کی وجہ سے




شریف لوگ جن میں جنسی کمی ہوتی ہے وہ اس کو چھپاتے ہیں اور کسی اس کا اندزہ نہیں ہوتا ہے، وہ پڑھ لکھ کر معاشرے کا حصہ ہوتے ہیں، ان گھر والوں تک کو علم نہیں ہوتا ہے اور وہ ان کی شادی پر اصرار کرتے ہیں۔ لیکن کھسرے اپنے آپ کو ظاہر کرتے ہیں اور اپنے گاہک تلاش کرتے ہیں، ہاتھ نچا کر تالیاں بجا کر ایک تماشہ بناتے ہیں۔ اگر وہ چاہیں تو اپنا عیب ظاہر نہ کریں اور عیب دار زندگی سے اجتناب کریں۔
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
ان میں سکس کرنے کا جذبہ نہی ہوتا البتہ کروانے کا ہوتا ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ جو لوگ ہیجروں کے حقوق کی بات کرتے ہیں وہ بھی نہیں چاہتے ہیں کہ وہ سیکس نہ کروائیں یا معاشرے میں نارمل زندگی اختیار کریں، ان کا مقصد اتنا ہوتا ہے کہ ان کے ذریعے برائی پھیلتی رہے اور کوئی روک ٹوک کریے تو پھر خواجہ سراء کے حقوق کی بات کی جائے۔


آپ غلط کہہ رہے ہیں
ایسا کوئی جذبہ نہی ہے جس کے تحت سیکس غلط رستہ سے کروائی جاۓ

مولانا ایسی باتوں کو سمجھنے کے لئے کچھ میڈیکل کے علم کی ضرورت ہوتی ہے جس کو مولانا حضرات نہی جانتے
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم




شریف لوگ جن میں جنسی کمی ہوتی ہے وہ اس کو چھپاتے ہیں اور کسی اس کا اندزہ نہیں ہوتا ہے، وہ پڑھ لکھ کر معاشرے کا حصہ ہوتے ہیں، ان گھر والوں تک کو علم نہیں ہوتا ہے اور وہ ان کی شادی پر اصرار کرتے ہیں۔ لیکن کھسرے اپنے آپ کو ظاہر کرتے ہیں اور اپنے گاہک تلاش کرتے ہیں، ہاتھ نچا کر تالیاں بجا کر ایک تماشہ بناتے ہیں۔ اگر وہ چاہیں تو اپنا عیب ظاہر نہ کریں اور عیب دار زندگی سے اجتناب کریں۔

جنسی کمی اور چیز ہے ، مخنث اور چیز ہوتی ہے
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)

آپ غلط کہہ رہے ہیں
ایسا کوئی جذبہ نہی ہے جس کے تحت سیکس غلط رستہ سے کروائی جاۓ

مولانا ایسی باتوں کو سمجھنے کے لئے کچھ میڈیکل کے علم کی ضرورت ہوتی ہے جس کو مولانا حضرات نہی جانتے

شاید آپ کے علم میں نہ ہو، یونان اور اٹلی وغیرہ میں قوم لوط کی نسلیں بستی ہیں، ان کے بڈھے جنھیں اب کوئی نہیں ملتا ہے وہ پیسہ دے کر کرواتے ہیں، میں نے جب تحقیق کی پتہ چلا کہ انکے اندر کچھ ایسے مسلز پیدا ہوجاتے ہیں جنھیں کھرک ہوتی ہے۔
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

شاید آپ کے علم میں نہ ہو، یونان اور اٹلی وغیرہ میں قوم لوط کی نسلیں بستی ہیں، ان کے بڈھے جنھیں اب کوئی نہیں ملتا ہے وہ پیسہ دے کر کرواتے ہیں، میں نے جب تحقیق کی پتہ چلا کہ انکے اندر کچھ ایسے مسلز پیدا ہوجاتے ہیں جنھیں کھرک ہوتی ہے۔
جب ایک خراب عادت پڑ جاتی ہے تو اس کی تسکین کے لئے لوگ سب کچھ کرتے ہیں
لیکن یہ خواہش مخنث لوگوں کو جنسی نہی ہوتی ، ذہنی اور نفسیاتی ہوتی ہے ، جیسے نشہ
 

Back
Top