کامل ایمان والا کون ہے؟

Amal

Chief Minister (5k+ posts)
کامل ایمان والا کون ہے؟

اللہ تعالیٰ کی کامل اطاعت وفر ماں برداری ایمان کا تقاضا ہے اور ایمان کی علامت اور اس کی کسوٹی اچھے عادات واطوار ہیں جو حسن معاشرت کے طالب ہیں اور حسن معاشرت کا اولین اور پہلا زینہ بیوی اور بچوں کے حقوق ادا کرنا اور ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا ہے اس اعتبار سے جو شخص اپنی بیوی کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں کرتا وہ اخلاق وکرادار کے لحاظ سے اچھا شخص نہیں ہو سکتا اور جو شخص اخلاق وکردار میں ناقص وناکارہ ہو وہ درجہ ایمان ہی میں ناقص وکمزور ہوگا گویا کہ اس کے سینے میں ایمان کی حرارت سرے سے موجود ہی نہیں ہے ۔یہی وہ حقیقت ِعظمیٰ ہے جو اس حدیث نبوی میں بیان کی گئی ہے

اَکْمَلَ الْمُؤْمِنِیْنَ اِیْمَانًااَحْسَنُھُمْ خُلُقًا وَخِیَارُکُمْ خِیَارُکُمْ لِنِسَائِھِمْ خُلُقًا۔

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ ایمان کے اعتبار سے کامل ترین شخص وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں اور تم میں سب سے بہتر وہ لوگ ہیں جو اپنی عورتوں کے ساتھ سلوک کر نے والے ہوں
تر مذی کتاب الرضاع ص ۴۲۶جلد ۳

اللہ رب العزت کا ارشاد , جس میں عورتوں کے ساتھ بھلائی کا حکم دیا گیا ہے

وَعَاشِرُوْھُنَّ بِا لْمَعْرُوْفِ ۔

کہ عورتوں کے ساتھ بھلائی کا معاملہ کرو اس میں تمام مسلمانوں سے خطاب ہے کہ تم خواتین کے ساتھ معروف یعنی نیکی کے ساتھ اچھا سلوک کر کے زندگی گزارو اور ان کے ساتھ اچھی معاشرت برتو ان کو تکلیف نہ پہنچاؤ یہ عام ہدایت ہے اور حضور ﷺ نے اس آیت کی تشریح اپنے اقوال وافعال سے فر مائی ۔ جب تک اسلام نہیں آیا تھا اور جب تک آپ کی تعلیمات نہیں آئی تھیں اس وقت تک عورت کو ایسی مخلوق سمجھا جاتا تھا جو معاذ اللہ گویا انسانیت سے خارج ہے اور اس کے ساتھ بھیڑ بکریوں جیسا سلوک ہوتا تھا ۔اس کوانسانیت کے حقوق لوگ دینے سے انکار کرتے تھے ۔ حضور ﷺ نے اس دنیا کو جو آسمانی ہدایت سے بے خبر تھی خواتین کے حقوق کا احساس دلایا
آپ ﷺ نے فر مایا

خِیَارُکُمْ خِیَارْکُمْ لِنِسَائِھِمْ وَاَنَا خِیَارُکُمْ لِنِّسَائِیْ ۔
تم میں بہترین وہ لوگ ہیں جو

ا پنی خواتین کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے ہیں اور میں تم میں اپنی خواتین کے ساتھ بہترین برتاؤ کرنے ولا ہوں ( ترمذی ماجاء فی المرأۃ علیٰ زوجھا حدیث نمبر ۱۱۷۲)صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فر مایا اِسْتَوْصُوْا بِا لِنّسَائِ خَیْراً ۔ کہ میں تم کو عورتوں کے بارے میں بھلائی کی نصیحت کرتا ہوں تم میری اس نصیحت کو قبول کر لو۔ اس سے پہلی حدیث میں حضور ﷺ نے اپنی زندگی کو مثال بنا کر پیش کیا کہ کسی بندے کی اچھائی کا پتہ لگانا ہو تو اس کے دوستوں سے نہ پو چھیں پو چھنا ہو تو اس کی بیوی سے ذرا پو چھیں کہ یہ کیسا انسان ہے اگر بیوی کہے اس کی معاشرت اچھی ہے تو وہ اچھا انسان ہے ۔ حضور ﷺ کا ارشاد ہے ایمان والوں میں سب سے کامل ایمان والا وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں- ترمذی کتاب الرضاع جلد ۳ ص ۴۶۶









16473945_1569517266394953_1531629840143647842_n.jpg
 
Last edited by a moderator:

Back
Top