کراچی: کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز ٹو میں ایک گیراج میں کھڑی کار سے لڑکی کی لاش اور ایک شخص کے بے ہوشی کی حالت میں پائے جانے کا معمہ حل ہوگیا ہے۔ پولیس نے ہوش میں آنے پر بے ہوش شخص کا بیان ریکارڈ کر لیا، جس سے اس دل دہلا دینے والے واقعے کی حقیقت سامنے آئی۔
پولیس کے مطابق، گزشتہ روز ڈیفنس فیز ٹو کے ایک گیراج میں کھڑی کار سے لڑکی کی لاش ملی تھی، جبکہ گاڑی کے اندر کاشف نامی شخص بھی بے ہوش پایا گیا تھا۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو اسپتال منتقل کیا، جہاں کاشف نے ہوش میں آ کر پولیس کو اپنے بیان سے آگاہ کیا۔
پولیس کے مطابق، متوفیہ کی شناخت جویریہ کے نام سے ہوئی ہے، جو کاشف کی سالی تھی۔ ایس پی کلفٹن ماجدہ پروین نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں پولیس کو گاڑی میں کوئی نشہ آور چیز نہیں ملی، اور یہ بظاہر نظر آ رہا ہے کہ یہ حادثہ گاڑی میں کاربن مونو آکسائیڈ گیس کے جمع ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔
پولیس نے ہوش میں آنے کے بعد کاشف کا بیان ریکارڈ کیا۔ کاشف نے بتایا کہ اس کی جویریہ کے ساتھ گزشتہ چند ماہ سے دوستی تھی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ صبح تقریباً 8 بجے جویریہ کو گھر کے باہر سے لے آیا اور اپنی گاڑی میں بیٹھ کر اسے اپنے گیراج میں لے آیا۔
کاشف کے مطابق، دونوں گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے، اور کچھ وقت کے بعد گاڑی میں دھواں بھر گیا، جس کی وجہ سے دونوں بے ہوش ہوگئے۔ وہ دونوں باہر نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے بے ہوش ہوگئے، تاہم جب وہ ہوش میں آئے تو جویریہ کی حالت بگڑ چکی تھی اور اس کی موت واقع ہو چکی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کاربن مونو آکسائیڈ کی گیس کے باعث ہونے کا امکان ہے، مگر تحقیقات ابھی جاری ہیں تاکہ اس معاملے کی حقیقت سامنے آ سکے۔ پولیس نے گیراج کو سیل کر دیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
اس کے ساتھ ہی پولیس نے واضح کیا کہ لڑکی کے اہل خانہ نے اس واقعے کی شکایت درج کرانے سے انکار کر دیا ہے، لیکن قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کا مقدمہ اہل خانہ کی درخواست پر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اس افسوس