Ali raza babar
Chief Minister (5k+ posts)
کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو.
لگا رہ اپنی جستجو میں ، کہ تیرے لئے وہ جہاں جسے تو کرے پیدا. انبیا کی سنت پہ چل ، عصا کے بل پر فوج فرعون للکار ، یہ تیرے شوق کا امتحاں ہے، عشق کی ابتدا ، تو جانا جائے گا ، جب اس کارواں کی دھول بیٹھ چکے. تو پہچانا جائے گا، جب دلوں کی گرد ہٹ چکے، عزم مصمم رکھ ، صبر ایوب کا طلبگار ہو.
تیری رضا کا خدا تجھ سے خود پوچھے ، اس مقام پر ہو جا.
یہ حکمت ملکوتی ، یہ علم لاہوتی ، حرم کے درد کا درماں نہیں. دیکھ چکے ، علم کے بتوں کو دولت کے آگے جھکتے. اعتزاز کا اعجاز زمین بوس ہوتے.
یہ منزل نہیں ، آغاز منزل ہے. چلتا رہ. خدا تیرے لوگوں کو ترے دل کی آواز سے آشنا کرے. وقت قریب تر ہے ، سلطانی جمہور کا وقت ، قریب تر. بخدا قریب تر.
تقدیر کے دام میں پھنسے تدبیر کے پنچھی کی اڑان کی تدبیر کر. ان فرعونوں کا سانس لینا دشوار جب تک نہ ہو یہ ہٹنے والے نہیں. عوام کو خواب غلامی سے آزاد کر. ان کے لئے کوئی دھوپ نہ سہے. ان کی نسلوں کی غلامی کی بھٹی میں کوئی نہ جلے. ان کی خاطر کوئی اپنی جوانی دفتروں میں برباد نہ کرے.
گرماغلاموں کا لہو ذوق یقیں سے ، کہ یہ لہو زندہ ہے.
اٹھو اے لوگو ، اٹھو ، دفتروں سے ناکامی کی خاک بالوں میں لئے ڈگری یافتہ نوجوانوں اٹھو ، کہ تمھیں قرض دینے والے تم سے علم میں کم ہیں.
کاخ امرا کانپ رہے ہیں. تمھارے قدموں کی دھمک سے ، ایوان میں فرعون اپنی عیاشیوں کو چھوڑ کر روز صبح پہنچتے ہیں، یہ تمہاری طاقت ہے ، جس نے ایک قارون کو تھوک کر چاٹنے پر مجبور کیا.
یہ تمھارے بھائی ہیں ، تمہاری بہنیں ہیں ، جو تمھارے حق کی خاطر بیٹھے ہیں ، اس کھیت کے باہر جس سے دہقان کو روزی میسر نہیں.
اٹھو ان بہنوں کے ویرو ، جن کے بالوں میں چاندی اتر چکی. یہ تمھارے خون پر پلنے والے ، تمھارے پیسے سے بننے والی ایک بدبودار عمارت کو مقدس کہنے والے خنزیر تمھیں خانہ بدوش کہتے ہیں ، تمھیں دہشت گرد کہتے ہیں.
اٹھو اے دہشت گرد عوام ، تمھارے قدم سے ان کے دلوں میں دہشت ہے،
آخر میں،
اس ملک کے محافظوں کے نام ، اس ادارے کے نام ، جس کا سربراہ ایک صوبیدار کا بیٹا بنا ، تم سے تکلیف ان قرونوں فرعونوں یزیدوں کو فقط اس لئے ہے کہ تم ان جیسے نہیں ، تم غدار نہیں، تم حرام کے مال پر پلے نہیں.
یہ ملک تمھیں پکارتا ہے، اس ملک کو آزاد ہم عوام نے کروایا تھا ، ہم نے خون دیا ، اور ہم پر حکومت انہوں نے کی جنہوں نے انگریزوں کے جوتے چاٹے.
اے پاک فوج کے جوانو، سن رکھو ، یہ وقت چلا گیا ، تو تمہاری اوقات پنجاب پولیس والی رہ جائے گی ، وہ عزت وہ پیار جو اس قوم نے تم سے کیا ، اسے جانے نہ دینا.
اس قوم کا ساتھ دو ، ان غریبوں کا ساتھ دو. یہ فرعون اگر اس ملک پر حکمران رہے ، تو یہ ملک نہ رہے گا.
اٹھو میری دنیا کے غریبوں کو جگا دو .
کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو.
لگا رہ اپنی جستجو میں ، کہ تیرے لئے وہ جہاں جسے تو کرے پیدا. انبیا کی سنت پہ چل ، عصا کے بل پر فوج فرعون للکار ، یہ تیرے شوق کا امتحاں ہے، عشق کی ابتدا ، تو جانا جائے گا ، جب اس کارواں کی دھول بیٹھ چکے. تو پہچانا جائے گا، جب دلوں کی گرد ہٹ چکے، عزم مصمم رکھ ، صبر ایوب کا طلبگار ہو.
تیری رضا کا خدا تجھ سے خود پوچھے ، اس مقام پر ہو جا.
یہ حکمت ملکوتی ، یہ علم لاہوتی ، حرم کے درد کا درماں نہیں. دیکھ چکے ، علم کے بتوں کو دولت کے آگے جھکتے. اعتزاز کا اعجاز زمین بوس ہوتے.
یہ منزل نہیں ، آغاز منزل ہے. چلتا رہ. خدا تیرے لوگوں کو ترے دل کی آواز سے آشنا کرے. وقت قریب تر ہے ، سلطانی جمہور کا وقت ، قریب تر. بخدا قریب تر.
تقدیر کے دام میں پھنسے تدبیر کے پنچھی کی اڑان کی تدبیر کر. ان فرعونوں کا سانس لینا دشوار جب تک نہ ہو یہ ہٹنے والے نہیں. عوام کو خواب غلامی سے آزاد کر. ان کے لئے کوئی دھوپ نہ سہے. ان کی نسلوں کی غلامی کی بھٹی میں کوئی نہ جلے. ان کی خاطر کوئی اپنی جوانی دفتروں میں برباد نہ کرے.
گرماغلاموں کا لہو ذوق یقیں سے ، کہ یہ لہو زندہ ہے.
اٹھو اے لوگو ، اٹھو ، دفتروں سے ناکامی کی خاک بالوں میں لئے ڈگری یافتہ نوجوانوں اٹھو ، کہ تمھیں قرض دینے والے تم سے علم میں کم ہیں.
کاخ امرا کانپ رہے ہیں. تمھارے قدموں کی دھمک سے ، ایوان میں فرعون اپنی عیاشیوں کو چھوڑ کر روز صبح پہنچتے ہیں، یہ تمہاری طاقت ہے ، جس نے ایک قارون کو تھوک کر چاٹنے پر مجبور کیا.
یہ تمھارے بھائی ہیں ، تمہاری بہنیں ہیں ، جو تمھارے حق کی خاطر بیٹھے ہیں ، اس کھیت کے باہر جس سے دہقان کو روزی میسر نہیں.
اٹھو ان بہنوں کے ویرو ، جن کے بالوں میں چاندی اتر چکی. یہ تمھارے خون پر پلنے والے ، تمھارے پیسے سے بننے والی ایک بدبودار عمارت کو مقدس کہنے والے خنزیر تمھیں خانہ بدوش کہتے ہیں ، تمھیں دہشت گرد کہتے ہیں.
اٹھو اے دہشت گرد عوام ، تمھارے قدم سے ان کے دلوں میں دہشت ہے،
آخر میں،
اس ملک کے محافظوں کے نام ، اس ادارے کے نام ، جس کا سربراہ ایک صوبیدار کا بیٹا بنا ، تم سے تکلیف ان قرونوں فرعونوں یزیدوں کو فقط اس لئے ہے کہ تم ان جیسے نہیں ، تم غدار نہیں، تم حرام کے مال پر پلے نہیں.
یہ ملک تمھیں پکارتا ہے، اس ملک کو آزاد ہم عوام نے کروایا تھا ، ہم نے خون دیا ، اور ہم پر حکومت انہوں نے کی جنہوں نے انگریزوں کے جوتے چاٹے.
اے پاک فوج کے جوانو، سن رکھو ، یہ وقت چلا گیا ، تو تمہاری اوقات پنجاب پولیس والی رہ جائے گی ، وہ عزت وہ پیار جو اس قوم نے تم سے کیا ، اسے جانے نہ دینا.
اس قوم کا ساتھ دو ، ان غریبوں کا ساتھ دو. یہ فرعون اگر اس ملک پر حکمران رہے ، تو یہ ملک نہ رہے گا.
اٹھو میری دنیا کے غریبوں کو جگا دو .
کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو.