ماہر معاشیات اور سابق وزیر ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستانی دیوالیہ کے قریب دنیاکے 11 ممالک میں سے 9ویں نمبر پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق جرمنی کے معروف تھنک کے زیر اہتمام منعقد کی گئی ایک کتاب کی رونمائی کی تقریب ہوئی، تقریب میں حفیظ پاشا کے علاوہ ایف ای ایس پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر نیلزہیگویچ، وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بھی شرکت کی۔
سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر حفیظ پاشا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا کے 11 ممالک ڈیفالٹ کے قریب ہیں، جن میں سےپاکستان کا نمبر 9واں ہے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ضرورت سے 16 ارب ڈالر کم ہیں، سب سے بڑی مشکل ملٹی لیٹرل قرضے اور ان کی واپسی ہے جبکہ دوسرا چیلنج آئی ایم ایف کی شرائط پورا کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس ایمنسٹی پر سب سے بڑا اعتراض ہے،آئی ایم ایف کی ڈیمانڈ ہے کہ بجلی کی سبسڈی پر سب سے بڑا کٹ لگایا جائے، ڈالر کی قیمت مارکیٹ میں طے ہونا ، سرکاری اداروں کا خرچہ سالانہ 50 ارب روپے روکنا بھی آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل ہے۔
ڈاکٹرحفیظ پاشا نے کہا کہ بیرون ملک پاکستان کے اثاثے منفی14 ارب ڈالر تک جاچکے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام3 نومبر2022 کو مکمل ہونا تھا، ابھی بھی بجٹ پر نظر ثانی کرکے آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے کیے جاسکتے ہیں، خوراک میں مہنگائی53 فیصد تک جانے کا امکان ہے، مہنگائی کی سب سےبڑی وجہ ڈالر کی قدر میں ریکارڈ اضافہ ہے، حکومت کو غربت کو کنٹرول کرنے کیلئے فوری طور پر 2400 ارب روپےکی ضرورت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hafeehaahsaa.jpg