
گزشتہ روز اے آروائی کے صحافی خاورگھمن نے بڑی خبر بریک کرتے ہوئے بتایا کہ دوست علی مزاری نے 21 جولائی کو 22 جولائی کی تاریخ کا خط لکھ کر آئی جی پنچاب اور چیف سیکرٹیری کو سیکورٹی کے لیے خط لکھا ہے خاور گھمن میں جمہوریت پر شب خون مانے کی کوشش کو بے نقاب کردیا.
ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی کے خط پر 22 جولائی کی تاریخ درج ہے۔ خط پہلے سے بنا کر رکھنے پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔
دوست مزاری نے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے دوران سکیورٹی فورسز تعینات کی جائے، اسمبلی کی سیکیورٹی کے لیے خط عدلیہ کے حکم کی تعمیل میں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ایوان کی کارروائی کے دوران کچھ عناصر رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ایوان کی کارروائی اور مجھے ایوان کی کارروائی چلانے سے روکا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ کے انتخاب کے عمل میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔
خط کے مطابق ’ایوان میں پُر تشدد سرگرمیوں سے میری جان کو خطرہ ہے، ایوان کے اندر اور احاطے میں مطلوبہ فورسز کی تعیناتی کی درخواست کر رہا ہوں‘۔
ڈاکٹر شہبازگل نے اس خط پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دوست مزاری کا کل کا خودساختہ جھوٹا ڈرامہ لیک ہوگیا۔
https://twitter.com/x/status/1550175723133906944
انہوں نے مزید کہا کہ ذرا دیکھیں کتنا جھوٹا آدمی ہے یہ تو مریم باجی کا سچا پیروکار ہے۔ کل کا اجلاس اور آج ہی جھوٹی منظر کشی شروع ہو گئی۔ یہ تو بات کیلبری فونٹ سے آگے چلی گئی۔ موصوف نے کل کا احوال آج ہی بتا دیا۔
ارشد شریف کے پروگرام میں مراد سعید نے خط دکھاتے ہوئے سوال اٹھایا کہ جب یہ خط سامنے آیا ہے اس وقت تو کوئی کاروائی نہیں ہورہی ، کیا دوست محمد مزاری کے خلاف کاروائی ہوگی؟
ان کا کہنا تھا کہ جب کال لیکڈ، تشدد، پاؤں پکڑنے، پروپیگنڈا کے بعد کچھ نہیں ہوا تو اب انکی یہ پلاننگ سامنے آگئی۔
https://twitter.com/x/status/1550178501323624448
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dosi1h11h.jpg