ڈاکٹر یاسمین راشد کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
گلبرگ میں پلازہ حملہ کیس، انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
عدالت کا ڈاکٹر یاسمین راشد کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم۔
پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت پیش کیا
انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی
ڈاکٹر یاسمین راشد گلبرگ عسکری ٹاور حملہ کیس میں ملوث ہے تفتیشی افسر
تفتیش کیلئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تفتیشی افسر کی استدعا
https://twitter.com/x/status/1668196959155265536
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)


حالات جس طرف جا رہے ن لیگ والے بڑے پریشان ہے مریم نے تو چپ تان لی ہے کئی کئی دن ٹویٹ ہی نہیں کرتی کہتے ہے پٹواریوں کے بڑے بڑے رہنماوں نے غور فکر کیا ہے اور وہ انتہائی پریشان سر پکڑ کر بیٹھے ہے پیپل پارٹی نے بھی ان سے منہ موڑ لیا ہے کہ اس ڈوپبتی کشتی سے بچو بلکہ کئی جگہوں پر تو وہ انہیں پشانتے تک نہیں ان کی پتلونے گیلی ہے خوف ان پر طاری ہے کہ بڑی درگت بننے والی ہے ہمارے پاس کوئی بیانیہ نہیں ہے نہ حکومتی کاکردگی ہے جس پر ہم الیکشن لڑے گے کیا بیچے گے عوام کو کس طرح بیوقوف بنائے گے زیادہ آبادی نوجوانوں کی ہے ان کا الیکشن کمپین میں سامنا کرنا پڑے گا سوالوں کے جواب دینا پڑے گے پہلے ہم انہیں کے سامنے لاٹھیاں لے کر کمر درد کا بہانہ بنا کر عدالتوں جاتے تھے اب انہیں عوام کو چڑی چکھا کھیل کر دیکھاتے ہے کیا منہ لے کر جائیں ان کے پاس عمران خان کے منصوبے کے مقابلے پر صحت کارڈ ، بلین ٹری ، احساس پروگرام دس ڈیموں والے منصوبے ، راوی فرنٹ واٹر سٹی اور کرونا جیسے سمارٹ لاک ڈاون کے مقابلے پر عوام کو کیا دیکھائے گے



اگر کہیں گے ہم حکومت میں آکر یہ کریں گے تو واپس جواب ایک زناٹے دار تھپڑ کی طرح ملتا ہے تو تم تیرہ جماعتوں نے ڈیڑھ سال حکومت کی کوئی اپوزیشن نہیں تھی کیا کیا کیوں نہیں کیا یہ تو یہ بھی نہیں کہہ سکتے پٹرول آٹا دالیں کوکنگ آئل سستا کرے گے جن کی قیمتیں انہوں نے خود آسمانوں تک پہنچائی ہے کیا یہ کہے گے اکانومی بہتر کرے گے اس کا بیڑا غرق تو انہوں نے خود کیا ہے کہاں انہیں سولہ سترہ ارب ڈالر خزانہ عمران خان قاسم کے ابا سے ملا تھا اور انہوں نے صر ف ڈیڑھ سال میں تین چار ارب ڈالر پر پہنچا دیا ہے مریم تو خود کئی مرتبہ کہہ چکی ہے یہ چاچو کی حکومت ہے ابا کی نہیں لہذا ہماری نہیں ذرا سا ڈالر نیچے آتا ہے تو اپس میں ہی ایک دوسے کو کہتے ہے مبارک ملک ڈوبنے سے ہم نے بچا لیا سولہ سولہ روپے ڈالر اوپر جاتا تو کہتے عمران خان کر رہا ہے امن و امان کا عالم یہ ہے کہ خود بار بار عدالتوں میں کہتے ہے ملکی حالات انتہائی خراب ہے یہ تو ڈیڑھ سال میں آئی ایم ایف کو نہیں منا سکے اپنی کارکردگی سے آئی ایم ایف نے تو انہیں جوتے کی نوک پر رکھا ہوا ہے کوئی پروگرام ان کے ساتھ سائن نہیں کیا ۔۔۔ کوئی ملک ان کی امداد نہیں کر رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



اب انہوں نے جس چھوٹی سی بات سے امید لگائی ہے کہ تحریک انصاف کے لوگ چھوڑ رہے ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پچاس پچاس سال کا تجربہ رکھنے والے جاوید اعزاز احسن ہارون رشید وغیرہ وغیرہ سیاسی پنڈٹ کہتے ہے یہ بات بھی ن لیگ اور اس کی اتحادیوں یعنی پی ڈی ایم کے خلاف جائے گی اس وقت تحریک انصاف چھوڑنے والے زیادہ تر وہی لوگ ہے جو پہلے بھی کئی کئی جماعتیں بدل چکے ہے جیسے ڈبو فواد کو ہی لے لیں وہ پہلے پیپلز پارٹی اور پھر قائد لیگ مشرف لیگ پتا نہیں کہاں کہاں کئی کئی جگہوں پر منہ مار چکا ہے اسی طرح جہانگر ترین علیم خان فیاض چوہان فردوس اعوان وغیرہ وغیرہ بھی پہلے کئی کئی پارٹیاں بدل چکے ہے ان کا اپنا نہ کوئی نظریہ نہ ووٹ ہے ان کا انجام بھی جاوید ہاشمنی گلالئی ریحام خان وغیرہ وغیرہ سے مختلف نہیں ہو گا لہذا اب تحریک انصاف میں ان کا نظریاتی کارکن اوپر آ جائے گا جو کہ ان کے لیے انتہائی سخت حریف ثابت ہو گا جس میں ان بھاگنے والو سے زیادہ ثابت قدمی ہو گی لہذا ڈر ہے کہ یہ زیادہ مظبوط ہو کر سامنے آئے گے کیوں کہ الیکٹیبلز لینے کی وجہ سے ان میں اور پرانے ورکر ز میں ایک خلا ہو ا کرتا تھا جس کا فائدہ پی تی آئی مخالفین کو ہوتا تھا اب وہ خلا ختم ہو گیا تو یہ زیادہ سخت جان حریف ہوں گے اپنا ووٹ بنک پہلے سے زیادہ مضبوتی سے منظم کرے گے

 

Back
Top