پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور نجی ہسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد کے قتل میں بیٹا ملوث نکلا۔
ڈان نیوز کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ آرگنائزڈ کرائم یونٹ اقبال ٹاؤن نے مقتول کے بیٹے قیوم شاہد کو حراست میں لے لیا، آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے قیوم شاہد کو ٹھوس شواہد پر حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بیٹا پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا اور بیٹے نے پسند کی شادی کے لئے ڈاکٹر شاہد صدیق کو قتل کروایا۔
بیٹے قیوم نے خود ہی اپنے والد کی ریکی کروائی پھر خود جنازہ پڑھایا اور اس دوران زارو قطار روتا بھی رہا۔ چھ ماہ قبل میں ملزم بیٹے نے ہی باپ پر حملہ کروایا تھا۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر شاہد کے بیٹے قیوم نے قریبی دوست کے ساتھ مل کر باپ کے قتل کا منصوبہ بنایا، ملزم قیوم کے دوست کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ قیوم نے جنوری میں باپ کے قتل کی ڈیل 50 لاکھ روپے میں کی تھی، ڈاکٹر شاہد صدیق پر دوسرا حملہ دو کروڑ روپے میں کروایا گیا۔
پولیس کے مطابق آلٹو کار جمعہ کو صبح 9 بج کر 50 منٹ سے ڈاکٹر شاہد صدیق کی ریکی پر تھی ، ریکی کرنے والی کار میں ڈاکٹر شاہد صدیق کا بیٹا قیوم سوار تھا، جمعے کو ڈاکٹر شاہد صدیق نے بینک سے نکلوا کر مستحق افراد میں رقم تقسیم کی، رقم تقسیم کرنے دوران بھی مشکوک کار ڈاکٹر شاہد صدیق کا تعاقب کرتی رہی۔
اب پولیس تحقیقات میں نیاانکشاف سامنے آیا ہے کہ تحقیقات کے مطابق قاتل بیٹے نے 13 کروڑ مالیت کی گاڑی مانگی جو کہ اسکی گرل فرینڈ کو پسند تھی
باپ نے ابتدائی طور پر گاڑی نہیں لیکر دی۔ مگر ایک ہفتہ قبل گاڑی بک کروادی تھی اور اہلیہ کو بتایا کہ عبدالقیوم کو سالگرہ پر سرپرائز دیں گے۔ سالگرہ سے قبل بیٹے نے باپ قتل کروادیا۔