معروف اسلامی سکالر ومبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک اس وقت بطور سٹیٹ گیسٹ پاکستان کے دورے پر ہیں اور ان کی طرف سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پر تنقید کرنے اور متنازع بیانات سامنے آنے پر معروف اداکارہ مشی خان غصے میں آگئیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مشی خان نے اس حوالے سے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ذاکر نائیک بطور سٹیٹ گیسٹ پاکستان میں آئے ہیں۔
مشی خان کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ جاوید اختر جب پاکستان کا دورہ کر کے بھارت واپس گئے تھے تو وہاں پر پاکستان بارے الٹا سیدھا بولتے رہے، ایسے ہی ذاکر نائیک بھی قومی ایئرلائن بارے برا بول رہے ہیں۔ 6 لوگوں کا 1 ہزار کلو وزن کے ساتھ آپ کیا لے کر جا رہے تھے، بطور سٹیٹ گیسٹ آپ کو 500 کلو چھوڑ دیا گیا تو یہ اس کا یہ مطلب ہے کہ آپ سارا سامان فری لے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی طرف سے پاکستان کی برائی کرنے اور بھارتی تعریف پر کہا کہ "بھارت کی تعریف آپ لوگ اس لیے کرتے ہیں کیونکہ آپ نے وہاں جا کر رہنا ہے اور آپ وہاں کے حالات کو بھی جانتے ہیں، اگر آپ نے بھارت کے حوالے سے کچھ بھی برا کہا تو وہاں پر لوگ آپ کو ٹھیک ٹھاک سنائیں گے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خواتین بارے متنازع بیان پر مشی نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھے انتہائی دکھ ہوا کہ آپ خواتین کے لیے ایسے الفاظ بولتے ہیں، آپ کو مردوں کو سمجھانے کی ضرورت ہے،خدا کا خوف کریں ، آپ جیسی شخصیت کو ایسے الفاظ نہیں بولنے چاہئیں، آپ کس طرح کی تلقین کر رہے ہیں لوگوں کو، آپ کی باتیں سن کر اتنا افسوس ہوا کہ بتا نہیں سکتی، آپ لوگوں سے شفقت سے پیش آئیں۔
مشی خان نے اپنے پیغام کے آخر میں حکومت سے درخواست کی کہ جاوید اختر اور ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے لوگوں کو بطور سٹیٹ گیسٹ پروٹوکول دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہماری حکومت ایسے لوگوں کو بلاتی کیوں ہے جو پاکستان میں مہمان نوازی کے مزے لینے کے بعد بھارت جا کر پاکستان کو برا بھلا کہنا شروع کر دیتے ہیں اور شرم بھی نہیں آتی، بھارت اچھا ہے تو پھر وہیں جا کر رہیں یہاں کیوں آتے ہیں۔