چیچہ وطنی: امام مسجد کے خلاف نفرت انگیز تقریر پر مقدمہ درج

blas1.jpg


چیچہ وطنی: صوبہ پنجاب کے شہر چیچہ وطنی کے علاقے کاسووال کے قریب چک 8/14-ایل میں جمعہ کے خطبے کے دوران امام مسجد کی جانب سے توہین مذہب اور فرقہ واریت پر اکساتی تقریر کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کے مطابق، سب انسپکٹر محمد مشتاق کی شکایت پر کاسووال پولیس نے جامعہ عثمانیہ کے امام کے خلاف پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات 295 اے (مذہبی گروہ کی بدنیتی پر مبنی توہین)، 298 (توہین اہل بیت اور صحابہ کرام) اور پنجاب ساؤنڈ سسٹم (ریگولیشنز) ایکٹ 2015 کی دفعہ 6 کے تحت مقدمہ دائر کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، امام نے گاؤں کی جامعہ عثمانیہ مسجد میں جمعے کا خطبہ دیتے ہوئے ایک خاص فرقے کے خلاف نفرت انگیز زبان کا استعمال کیا جس کے بعد ان کی تقریر مقامی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کی گئی۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے کے نتیجے میں متاثرہ فرقے میں بے چینی پھیل گئی۔

کاسووال کے ایس ایچ او، ذیشان بشیر نے بتایا کہ پولیس کو ویڈیو کی معلومات ملی جس کے بعد انہوں نے فوراً گاؤں کا رخ کیا اور صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) رانا طاہر نے ڈان کو بتایا کہ ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، تاہم پولیس نے گاؤں کے بزرگوں اور مذہبی رہنماؤں کی مشاورت سے امن قائم رکھنے کے لیے فوری کارروائی کی۔

یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مذہبی جذبات کے حوالے سے حساسیت بڑھ رہی ہے اور مقامی انتظامیہ ایسے معاملات کی نگرانی کر رہی ہے تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھی جا سکے۔
 

Back
Top