چیف جسٹس نے وزیرِ اعظم نظامِ انصاف میں بہتری لانے کے لیے تجاویز مانگ لیں

GkKHKlOXIAAdDGk

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے اہم ملاقات کی جس میں ملک کے موجودہ معاشی اور سکیورٹی چیلنجز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

وزیرِ اعظم ہاؤس سے بدھ کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق، اس ملاقات میں وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو مختلف عدالتوں میں زیر التوا ٹیکس تنازعات کے حوالے سے آگاہ کیا اور ان مقدمات میں جلد فیصلے کرنے کی درخواست کی تاکہ انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہ ہو۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس کو بتایا کہ مختلف عدالتوں میں ٹیکس کے حوالے سے اہم مقدمات زیر التوا ہیں جن کا جلد از جلد فیصلہ ہونا ضروری ہے تاکہ ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کیسز میں میرٹ کی بنیاد پر فیصلے ہونے چاہئیں تاکہ کاروباری سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور حکومت کو ٹیکس کی وصولیوں میں بھی بہتری آئے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وزیرِ اعظم سے ملاقات کے دوران نظامِ انصاف میں بہتری لانے کے حوالے سے تجاویز بھی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ انصاف کی فراہمی کی رفتار میں تیزی لائی جا سکے اور عوام کا عدلیہ پر اعتماد مزید مضبوط ہو۔ وزیرِ اعظم نے اس موقع پر چیف جسٹس کو یقین دلایا کہ حکومت اس معاملے میں عدلیہ کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے اور عدلیہ کے اصلاحات کے عمل میں معاونت فراہم کرے گی۔

ملاقات کے دوران وزیرِ اعظم نے لاپتا افراد کے مسئلے پر بھی گفتگو کی اور اس حوالے سے مؤثر اقدامات میں تیزی لانے کی یقین دہانی کروائی۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت لاپتا افراد کے معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے تمام اداروں کو یکجا ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے درمیان ہونے والی اس اہم ملاقات میں وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، رجسٹرار سپریم کورٹ محمد سلیم خان اور سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان تنزیلہ صباحت بھی موجود تھیں۔ اس ملاقات میں وزیرِ اعظم اور چیف جسٹس کے درمیان ہونے والی گفتگو نے ملکی عدلیہ کی اصلاحات اور معاشی چیلنجز کے حل کے لیے اہم اقدامات کی طرف اشارہ کیا ہے۔
 

Arshad Chachak

Moderator
Siasat.pk Web Desk
https://twitter.com/x/status/1892269227752772081
ایک وزیراعظم جو جعلی ووٹ سے وزیراعظم بنا، جس پر الزام ہے کہ اس نے مخالفین کے بیوی بچے اغوا کر کے چھبیسویں آئینی ترمیم پاس کرائی، ایک چیف جسٹس جو اس متنازع آئینی ترمیم سے دو سینیئر ججز کو نظر انداز کر کے تیسرے نمبر سے چیف جسٹس بنا ،جس کی وجوہات آج تک سامنے نہیں آئیں۔

ایک وزیر قانون جس پر الزام ہے کہ سپریم کورٹ بار کے الیکشن جیتنے کے لیے پلاٹ بانٹے اور بار کونسلوں و بار ایسوسی ایشنوں سے وکیلوں کی سی وی لیں کہ انہیں جج بھرتی کراؤں گا جو اب کورٹ پیکنگ کروا رہا ہے۔

ایک اٹارنی جنرل جو سیاست میں آنے اور سینیٹر بننے کا خواہشمند ہے، جو اپنے آبائی علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر چکا ہے۔

ایک رجسٹرار سپریم کورٹ جو چیف جسٹس کے ساتھ گھڑ سواری کرتا ہے۔

ایک احد چیمہ جو جعلی مینڈیٹ والے وزیراعظم کا دست راست ہے۔

ان تمام مردوں کے ساتھ لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی سیکرٹری صاحبہ
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Qazi part 2 haddi halal kartey huey. Article 6 and hangings on public roads if you want to save Pakistan.
 

Back
Top