چھ دن میں ہزاروں شامی باشندے ہلاک و زخمی

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
کئی مہینے پہلے جب پہلا روسی بم شامی مسلمانوں پر گرا تھا، اسی دن سے میرا موقف تھا کہ:۔

روس امریکا کی آشیرباد، بلکہ اس کی اجازت و درخواست پر شامی میدان میں کودا ہے۔

نام اگرچہ داعش کا استعمال کیا ہے، لیکن روس کا اصل نشانہ بشار مخالف دوسرے گروہ ہیں(داعش پر تو امریکا خود جتنی چاہے بمباری کر سکتا ہے، لیکن اگر اس نے بشار مخالف گروہوں کو خود نشانہ بنایا تو اس کا ایران دشمنی کا بھانڈا پھوٹ جائے گا، اگرچہ اس میں اب کوئی راز یا چھپانے والی بات نہیں رہی، اور ساری دنیا میں امریشیعی اتحاد کی باتیں زبان زد عام ہیں)۔

روس بمباری جاری رکھے گا، اور امریکا(اور ظاہر ہے کہ اس کی لونڈی اقوام متحدہ وغیرہ)سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کریں گے۔ تشویش کا اظہار ہو گا، زبانی مذمت ہو گی، کچھ(زبانی )وارننگ بھی دی جائیں گی، مگر عملی کام صفر ہو گا، اور شامی عوام کو روس اور ایران کے ہاتھوں زبح ہونے کا تماشا دیکھا جائے گا۔

چنانچہ جو باتیں کئی مہینے پہلے کہی گئی تھی، (اور جن کا اظہار وقتا فوقتا کیا گیا)، بعد میں ہونے والے واقعات نے اس پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔

چنانچہ روسی ایرانی ، شامی و امریکی فوجیں مل کر اور کھل کر مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہیں۔



حلب کا بڑا حصہ بشار الاسد کی حامی فوج کے قبضے میں

شام کے سرکاری دستوں نے ملک کے مشرقی شہر حلب میں باغیوں کے زیرِ قصبہ علاقے کے ایک تہائی حصے کو بازیاب کرا لیا ہے۔

شدید فضائی بمباری کی مدد سے سرکاری فوج کی پیش قدمی کو مبصرین صدر بشار الاسد کے مخالف مسلح باغیوں کے لیے ایک بڑی شکست قرار دے رہے ہیں۔

شامی فوج کی حلب میں پیش قدمی

سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ سرکاری فوج بارودی سرنگیں اور دھماکہ خیز مواد کو صاف کر کے پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

گزشتہ اختتام ہفتے کو شدید لڑائی کے بعد ہزاروں شہری محصور علاقوں سے نکل گئے ہیں۔ ہزاروں خاندان اسی علاقے میں بے گھر ہو گئے ہیں۔

شہر کے قبضے کے لیے ایک عرصے سے لڑائی جاری ہے

تازہ ترین پیش رفت

باغی جنگجوؤں کو حلب کے ان علاقوں سے جن پر ان کا ایک طویل عرصے سے قبضہ تھا پیچھے دھکیل دیا گیا ہے اور سرکاری فوج کی مسلسل پیش قدمی جاری ہے۔

سرکاری ٹی وی اور برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری گروپ کا کہنا ہے کہ ضلع الصاخور پر بھی سرکاری فوج کا قبضہ ہو گیا ہے۔

سرکاری فوج کی الصاخور میں پیش قدمی سے باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔

حلب کی گلی کوچوں اور محلوں میں ہونے والی لڑائی کی صحیح صورت حال کے بارے میں معلوم کرانا انتہائی مشکل ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دنوں کی لڑائی میں باغیوں کے ہاتھوں سے بڑا علاقہ نکل گیا ہے اور ماضی میں جس علاقے پر وہ قابض تھے اس میں سے صرف دو تہائی حصہ ان کے ہاتھوں میں رہ گیا ہے۔

روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ شامی فوج نے شہر کے بارہ اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے اور باغیوں کے ہاتھوں سے چالیس فیصہ حصہ نکل گیا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ پیر کو بھی باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر شدید فضائی بمباری کا سلسلہ جاری رہا۔

شامی فوج اور اس کے اتحادیوں نے اس سال ستمبر میں حلب شہر کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے ایک بڑی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

حلب میں بسنے والے شہریوں کا کیا ہوا؟

حلب شہر پر جب سے حملے شروع ہوئے ہیں شہریوں کی بڑی تعداد گھر بار چھوڑ کر ان علاقوں کی طرف نقل مکانی کر گئے ہیں جو یا تو سرکاری فوج کے قبضے میں ہیں یا ان پر کرد گروپوں کا قبضہ ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم سیرئن ابزرویٹری کا کہنا ہے کہ دس ہزار کے قریب لوگ یا تو سرکاری فوج کے زیر قصبہ علاقوں میں چلے گئے ہیں یا کرد کے زیر اثر شمالی ضلع میں منتقل ہو گئے ہیں۔

سرکاری ٹی وی پر مردوں، عورتوں اور بچوں کو ہرے رنگ کی بسوں میں محفوظ علاقوں میں منتقل ہوتے ہوئے دکھایا گیا۔

حلب شہر کے شیخ مقصود کا علاقہ جس پر کرد گروپوں کا قبضہ ہے اور انھوں نے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں سے نکلنے والے شہریوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔

شامی کرد وں کی جماعت پی وائے ڈی نے روائٹرز نیوز ایجنسی کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ چھ سے دس ہزار لوگ اس علاقے سے نکل گئے ہیں۔ مہاجرین کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کشمنر کے ترجمان سکاٹ کریگ نے بی بی سی کو بتایا کہ مشرقی حلب میں ڈھائی لاکھ افراد کو فوری مدد کی ضرورت ہے۔ ان ڈھائی لاکھ افراد میں ایک لاکھ کے قریب بچے بھی شاممل ہیں۔

سکاٹ کریگ کا کہنا ہے کہ 'مشرقی حلب میں جو صورت حال ہے وہ ان لوگوں کے وہم و گماں سے باہر ہے جو وہاں موجود نہیں ہیں۔'

حلب شہر کے مشرقی حصے میں موجود سات سالہ بانا الباد جن کی ٹویٹ کی وجہ سے دنیا بھر میں ہزاروں لوگ ان کی ٹویٹ کو دیکھنے والوں میں شامل ہو گئے ہے انھوں نے اتوار کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ شہر کے مشرقی حصے میں واقع ان کے گھر پر بھی بم گرے ہیں۔

انھوں نے لکھا 'شدید بمباری جاری ہے۔ زندگی اور موت کے درمیان ہیں، برائے مہربانی ہمارے لیے دعا کریں۔'

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ سٹیفن او برائن نے کہا کہ چھ دن قبل حلب پر شروع ہونے والی بمباری میں ہزاروں شہری ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔



تمام مسلمان ,ساری دنیا کے مسلمانوں اور خصوصا برما اور شامی مسلمانوں کے حق میں دعا کریں (جیسا کہ خود بربریت کا شکار لوگوں کی بھی خواہش ہے )کہ خدا ان کی مدد کرے، انہیں کفار کے ظلم و ستم سے نجات دے، اور کفریہ طاقتوں اور ان کے حواریوں کو عبرت کا نشان بنا دے۔
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Pata nahi hum nay Dua ko kiya samaj liya hay..... Bahi Khuda bhi tab madad karayga jab app kuch khud hath paoon hilayen gay.... Awam ko chayey k Saudi badshaon aur irani mullahs ko utha k arabian sea mayn phenk dayn, yehi haal baqi badshaon ka bhi hona chayey, jahan jahan bhi mullahism hay sab ko line mayn khara kar kay goli maar deni chayey..... In a way I appreciate Usa and Russia for eliminating such elements which cause only war and trouble.... Trying to suppress common people by power and instigating their ideologies on orders of others like Saudi kings and Irani mullahs...
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
Pata nahi hum nay Dua ko kiya samaj liya hay..... Bahi Khuda bhi tab madad karayga jab app kuch khud hath paoon hilayen gay.... Awam ko chayey k Saudi badshaon aur irani mullahs ko utha k arabian sea mayn phenk dayn, yehi haal baqi badshaon ka bhi hona chayey, jahan jahan bhi mullahism hay sab ko line mayn khara kar kay goli maar deni chayey..... In a way I appreciate Usa and Russia for eliminating such elements which cause only war and trouble.... Trying to suppress common people by power and instigating their ideologies on orders of others like Saudi kings and Irani mullahs...
افسوس آپ کے لئے دعا مانگنا بھی بوجھل ہے۔
آپ کا مشورہ ہے کہ "کچھ" کام کیا جائے۔ اس "کچھ" میں سب سے آسان کام دعا ہے، اور آپ کو اس پر بھی اعتراض ہے۔ یا یہ کہہ لو کہ اگر کوئی دعا نہیں کر سکتا، تو اس نے اور کیا کام کرنا ہے۔
دعا خدا سے لینے کا طریقہ ہے، عبادت کا مغز ہے، اور مظلوموں کا ہتھیار ہے، اور دعا مانگنا خدا کا حکم ہے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
دنیا بھر میں جمہوریت برسانے کی کوشش کو شدید دھچکہ. کچھ بھی ہو مقصد مسلمانوں کو ختم کرنا تھا. مشن جاری ہے

democracy_is_coming_by_benzine28.jpg
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Sir apki baat theek hay k Dua aik asaan kaam hay lakin agar sirf akaili dua say kaam chalta tou phir dunya mayn musalmano jesa tou koi hota hi na..... Subah sham hamaray haan tou sirf dua hi hoti rehti hay k falan ko garaq karday, falan k din pher day wagera wagera lakin yaqeen rakhayn k aisi Dua mushkil hi qabool hogi jismayn sirf aansoo behtay rehayn gay aur sirf words tak limited hogi..... 70 saal say filisteen k liye dua ho rehi hayn, abhi tou filistine walay khud tang agaye hayn, yehi hal afghan aur kashmir , syria wagera k musalmano ka hay k ahista ahista wo aisay deen say bezar hotay ja rehay hayn jo zabardasti unko aik khas point of view ki taraf lay k janay ki try karrha hay.....

Banday nay hukamran tou shah salamn aur mullah khaminai jesay rakhay howay hon aur du a manngta ho kufar ki tabahi ki.... wohi kafir amreeka aur europe janay k liye yaqeen karayn syria/filistine/afghanistan k musalman najaanay kya kya try krtay hayn, kitnay tou jaan say hi hath dho bethtay hayn......


افسوس آپ کے لئے دعا مانگنا بھی بوجھل ہے۔
آپ کا مشورہ ہے کہ "کچھ" کام کیا جائے۔ اس "کچھ" میں سب سے آسان کام دعا ہے، اور آپ کو اس پر بھی اعتراض ہے۔ یا یہ کہہ لو کہ اگر کوئی دعا نہیں کر سکتا، تو اس نے اور کیا کام کرنا ہے۔
دعا خدا سے لینے کا طریقہ ہے، عبادت کا مغز ہے، اور مظلوموں کا ہتھیار ہے، اور دعا مانگنا خدا کا حکم ہے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
Sir apki baat theek hay k Dua aik asaan kaam hay lakin agar sirf akaili dua say kaam chalta tou phir dunya mayn musalmano jesa tou koi hota hi na..... Subah sham hamaray haan tou sirf dua hi hoti rehti hay k falan ko garaq karday, falan k din pher day wagera wagera lakin yaqeen rakhayn k aisi Dua mushkil hi qabool hogi jismayn sirf aansoo behtay rehayn gay aur sirf words tak limited hogi..... 70 saal say filisteen k liye dua ho rehi hayn, abhi tou filistine walay khud tang agaye hayn, yehi hal afghan aur kashmir , syria wagera k musalmano ka hay k ahista ahista wo aisay deen say bezar hotay ja rehay hayn jo zabardasti unko aik khas point of view ki taraf lay k janay ki try karrha hay..... Banday nay hukamran tou shah salamn aur mullah khaminai jesay rakhay howay hon aur du a manngta ho kufar ki tabahi ki.... wohi kafir amreeka aur europe janay k liye yaqeen karayn syria/filistine/afghanistan k musalman najaanay kya kya try krtay hayn, kitnay tou jaan say hi hath dho bethtay hayn......
اگر آپ یہ کہنا چاہ رہے ہو کہ مسلمانوں کی دعائیں بے اثر ہیں،تو اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں کی دعائوں میں وہ اثر نہیں جو ہونا چاہئے، مگر اس میں خود "دعا" کا قصور نہیں، بلکہ یہ مسلمانوں کی کمزوری ہے۔
آپ اس بے اثری کی جو وجہ بتا رہے ہو، وہ اصل وجہ نہیں۔مسلمان اس وجہ سے مار نہیں کھا رہے کہ وہ سائنسی دوڑ میں پیچھے ہیں۔ بلکہ مسلمانوں کی آخرت و دنیا کی کامیابی دین میں ہے۔جب دین پر عمل ہو گا، تو سائنسی ترقی بھی ہو جائے گی۔ایک حدیث کا مفہوم ہے؛
۔"تم ضرور امر باالمعروف و نہی عن المنکر کرتے رہو گے، مبادا کہ وہ وقت آ جائے کہ تم دعائیں کرو اور قبول نہ ہوں، تم دشمن کے خلاف مدد چاہو، اور تمہاری مدد نہ کی جائے"۔
 

allahkebande

Minister (2k+ posts)
اگر آپ یہ کہنا چاہ رہے ہو کہ مسلمانوں کی دعائیں بے اثر ہیں،تو اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں کی دعائوں میں وہ اثر نہیں جو ہونا چاہئے، مگر اس میں خود "دعا" کا قصور نہیں، بلکہ یہ مسلمانوں کی کمزوری ہے۔
آپ اس بے اثری کی جو وجہ بتا رہے ہو، وہ اصل وجہ نہیں۔مسلمان اس وجہ سے مار نہیں کھا رہے کہ وہ سائنسی دوڑ میں پیچھے ہیں۔ بلکہ مسلمانوں کی آخرت و دنیا کی کامیابی دین میں ہے۔جب دین پر عمل ہو گا، تو سائنسی ترقی بھی ہو جائے گی۔ایک حدیث کا مفہوم ہے؛
۔"تم ضرور امر باالمعروف و نہی عن المنکر کرتے رہو گے، مبادا کہ وہ وقت آ جائے کہ تم دعائیں کرو اور قبول نہ ہوں، تم دشمن کے خلاف مدد چاہو، اور تمہاری مدد نہ کی جائے"۔

ٹکڑوں میں بٹ کر جب دین کو آدھا ادھر اور آدھا ادھر بانٹ لیا تو خدا سے کیا شکوہ کرنا
 

allahkebande

Minister (2k+ posts)
دنیا بھر میں جمہوریت برسانے کی کوشش کو شدید دھچکہ. کچھ بھی ہو مقصد مسلمانوں کو ختم کرنا تھا. مشن جاری ہے

democracy_is_coming_by_benzine28.jpg

عرب انقلاب میں داعش اور القاعدہ کی آمیزش نے گڑبڑ کی
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Masla yeh hay k Amar-bil-maroof k liye pehlay khud ko seedhay rastay pay dlana parta hay, hamaray haan masla yeh ho gaya hay k har koi doosray ko seedha karnay pay laga howa hay, kuch logo nay deen ka theka utha liya hay.... kuch tou hud say hi guzar gaye hayn aur bandooq say deen nafiz krnay chal paray hayn.... System tab tak theek nahi ho sakta jab tak har bunda sirf khud tak mehdood na ho, bus khud pay deen nafiz karlay wohi kafi hay, agar koi acha hoga tou doosra automatically uss say influence hoga. Kisi ka bhi aqeeda ya iman bus uski apni nose tak hona chayey, jahan naak khatam wahan apka aqeda bhi khatam, doosra jo chahy aqeeda rakhay hamara talluq bus insaniyat ka hona chayey... yehi tareeqa hay agay barhany ka aur dua k kabool honay ka....





اگر آپ یہ کہنا چاہ رہے ہو کہ مسلمانوں کی دعائیں بے اثر ہیں،تو اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں کی دعائوں میں وہ اثر نہیں جو ہونا چاہئے، مگر اس میں خود "دعا" کا قصور نہیں، بلکہ یہ مسلمانوں کی کمزوری ہے۔
آپ اس بے اثری کی جو وجہ بتا رہے ہو، وہ اصل وجہ نہیں۔مسلمان اس وجہ سے مار نہیں کھا رہے کہ وہ سائنسی دوڑ میں پیچھے ہیں۔ بلکہ مسلمانوں کی آخرت و دنیا کی کامیابی دین میں ہے۔جب دین پر عمل ہو گا، تو سائنسی ترقی بھی ہو جائے گی۔ایک حدیث کا مفہوم ہے؛
۔"تم ضرور امر باالمعروف و نہی عن المنکر کرتے رہو گے، مبادا کہ وہ وقت آ جائے کہ تم دعائیں کرو اور قبول نہ ہوں، تم دشمن کے خلاف مدد چاہو، اور تمہاری مدد نہ کی جائے"۔
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Bus yehi masla hay, har koi thekaydar bana howa hay, wo chawal hukumran saudi aur irani apni centuries old larai lar rehay hayn, hamaray yahan walay azli ghulamon ko najanay kiya problem hoti hay, bahi tum apna mulk dekho, apnay logo ko sambalo, jub iss qabil ho jayo gay tou phir unki ghulami nahi karni paray gi, wo khud tum say saalsi k liye kahayn gay..... dono ko phir dabka laga kay bhi samjaya ja sakay ga... lakin abhi jo soorat hay usmayn wo khud bhi doobayn gay aur hamaray logon ko bhi aisi aag mayn jhonk dayn gay jo shayad hi phir bhujai ja sakay.... Worst creatures on eart are these arab kings and irani mullahs..... saray khittay mayn inki waja say problem bani hoi hay... let them rot and secure our own borders for any intrusion from any of them....






ٹکڑوں میں بٹ کر جب دین کو آدھا ادھر اور آدھا ادھر بانٹ لیا تو خدا سے کیا شکوہ کرنا
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
عرب انقلاب میں داعش اور القاعدہ کی آمیزش نے گڑبڑ کی
عرب نہیں شامی انقلاب
کرد اور مقامی امریکہ کے حمایت یافتہ اچھے مسلح گروہ میں شمار ہوتے ہیں
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
دنیا بھر میں جمہوریت برسانے کی کوشش کو شدید دھچکہ. کچھ بھی ہو مقصد مسلمانوں کو ختم کرنا تھا. مشن جاری ہے

democracy_is_coming_by_benzine28.jpg




شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سب سے پہلی بات تو يہ ہے کہ اگر آپ اپنے اس الزام کی صداقت پر واقعی يقين رکھتے ہيں کہ امريکہ کسی بھی طور اسلامی ممالک ميں زبردستی جمہوريت نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو پھر اس منطق کے تحت آپ کو ايک دوسری مقبول عام سوچ کو رد کرنا ہو گا جس کے مطابق مسلم ممالک ميں حکمران محض ہماری کٹھ پتلياں ہيں۔ ظاہر ہے کہ ہم خود يہ کيوں چاہيں گے کہ اپنی ہی کٹھ پتلی حکومتوں کو کمزور کر کے جمہوريت کی راہ ہموار کريں۔

دوسری بات يہ ہے کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد ميں جو پناہ گزين يورپ اور امريکہ سميت مغربی ممالک کا رخ کر رہے ہيں وہ شام ميں جاری تشدد ہی کا نتيجہ ہے۔ ہم ايک ايسے خون خرابے کی حوصلہ افزائ کيوں کريں گے جو نا صرف يہ ہے کہ ہمارے وسائل پر بوجھ کی وجہ بن رہا ہے بلکہ دہشت گردی کے عالمی عفريت کے فروغ کا بھی سبب بن رہا ہے۔ يہ ايسے عوامل ہيں جو ہمارے مفادات کو زک پہنچانے کے علاوہ خطے ميں ہمارے اتحاديوں کی سيکورٹی کے ليے بھی براہراست خطرہ ہيں۔

خطے اور بالخصوص شام ميں جاری تشدد کے ضمن ميں جو واقعات پيش آ رہے ہيں، نا تو اس کی وجہ امريکہ ہے اور نا ہی ہم ان واقعات کے ضمن ميں سہولت کار ہيں۔ تشدد کی اس لہر کے ليے شامی حکومت اور داعش براہراست ذمہ دار ہيں جنھوں نے امريکی حکومت سميت تمام عالمی براداری کی ان آوازوں پر کوئ توجہ نہيں دی کہ اس قتل وغارت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے جس سے خطے کے عام شہريوں کی بجاۓ صرف ان فريقين کے اہداف اور ايجنڈے کا فائدہ ہو رہا ہے۔

وہ راۓ دہندگان جو امريکی حکومت کی اعانت پر انگلی اٹھا رہے ہيں اور اسے خطے ميں ہماری "مداخلت" سے تعبير کر رہے ہيں انھيں چاہيے کہ اپنی سياسی سوچ کی تشہير کے ليے بے سروپا کہانيوں کی بجاۓ کچھ اعداد وشمار پر نظر ڈاليں اور خطے ميں تشدد کے اصل ولن پر توجہ مرکوز کريں۔

امريکہ کے سخت ترين نقادوں کے ليے بھی يہ ممکن نہيں ہے کہ وہ اس امريکی امداد اور اعانت کو فراموش کرديں جو امریکی حکومت کی جانب سے شام کے لوگوں کی بنيادی ضرورت زندگی کی اشياء کے ضمن ميں فراہم کی گئ ہے۔ وہ شامی عوام جو ايک آمر کے ظلم کا شکار ہيں۔

https://www.usaid.gov/crisis/syria


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سب سے پہلی بات تو يہ ہے کہ اگر آپ اپنے اس الزام کی صداقت پر واقعی يقين رکھتے ہيں کہ امريکہ کسی بھی طور اسلامی ممالک ميں زبردستی جمہوريت نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو پھر اس منطق کے تحت آپ کو ايک دوسری مقبول عام سوچ کو رد کرنا ہو گا جس کے مطابق مسلم ممالک ميں حکمران محض ہماری کٹھ پتلياں ہيں۔ ظاہر ہے کہ ہم خود يہ کيوں چاہيں گے کہ اپنی ہی کٹھ پتلی حکومتوں کو کمزور کر کے جمہوريت کی راہ ہموار کريں۔
امریکا کو کیا فرق پڑتا ہے کٹھ پتلی آمر گئے جمہورے آ گئے. افغانستان، عراق کے نام نہاد منتخب حکمرانوں کی سوائے اس کے کیا قابلیت ہے کے یہ لوگ امریکا کے منظور نظر ہیں. ایک معین قریشی ہے دوسرا شوکت عزیز. مصر میں منتخب آمر بیٹھا ہے جمہوری چمپینز کو سکون ہے
دوسری بات يہ ہے کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد ميں جو پناہ گزين يورپ اور امريکہ سميت مغربی ممالک کا رخ کر رہے ہيں وہ شام ميں جاری تشدد ہی کا نتيجہ ہے۔ ہم ايک ايسے خون خرابے کی حوصلہ افزائ کيوں کريں گے جو نا صرف يہ ہے کہ ہمارے وسائل پر بوجھ کی وجہ بن رہا ہے بلکہ دہشت گردی کے عالمی عفريت کے فروغ کا بھی سبب بن رہا ہے۔ يہ ايسے عوامل ہيں جو ہمارے مفادات کو زک پہنچانے کے علاوہ خطے ميں ہمارے اتحاديوں کی سيکورٹی کے ليے بھی براہراست خطرہ ہيں۔
بڑا مقصد حاصل کرنے کے لئے قربانی دینا پڑتی ہے. عراق، لیبیا جیسے ملک جہاں دنیا بھر سے لوگ غربت مٹانے آتے تھے بے یار ومددگار پڑے ہیں. تیل کے ذخائر پر اصولا امریکہ کا قبضہ ہے چاہیں تو خود چوری کریں یا آئی ایس آئی ایس کے نام پر بلیک مارکیٹ میں سستے داموں بیچیں. ان کی فوجی قوت ختم ہو چکی ہے امریکا اس کے اتحادی خطے کو جو شکل دینا چاہیں دے سکتے ہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے. اپنے اپنے مطلب کے لئے شام کو روس اور ایران بچا رہے ہیں
خطے اور بالخصوص شام ميں جاری تشدد کے ضمن ميں جو واقعات پيش آ رہے ہيں، نا تو اس کی وجہ امريکہ ہے اور نا ہی ہم ان واقعات کے ضمن ميں سہولت کار ہيں۔ تشدد کی اس لہر کے ليے شامی حکومت اور داعش براہراست ذمہ دار ہيں جنھوں نے امريکی حکومت سميت تمام عالمی براداری کی ان آوازوں پر کوئ توجہ نہيں دی کہ اس قتل وغارت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے جس سے خطے کے عام شہريوں کی بجاۓ صرف ان فريقين کے اہداف اور ايجنڈے کا فائدہ ہو رہا ہے۔
کرد اور سنی عربوں کو امریکہ اسلحہ فراہم کر رہا ہے اور آئی ایس آئی ایس کو بھی
دولت اسلامیہ کو اسلحہ کہاں سے ملتا ہے؟
وہ راۓ دہندگان جو امريکی حکومت کی اعانت پر انگلی اٹھا رہے ہيں اور اسے خطے ميں ہماری "مداخلت" سے تعبير کر رہے ہيں انھيں چاہيے کہ اپنی سياسی سوچ کی تشہير کے ليے بے سروپا کہانيوں کی بجاۓ کچھ اعداد وشمار پر نظر ڈاليں اور خطے ميں تشدد کے اصل ولن پر توجہ مرکوز کريں۔

امريکہ کے سخت ترين نقادوں کے ليے بھی يہ ممکن نہيں ہے کہ وہ اس امريکی امداد اور اعانت کو فراموش کرديں جو امریکی حکومت کی جانب سے شام کے لوگوں کی بنيادی ضرورت زندگی کی اشياء کے ضمن ميں فراہم کی گئ ہے۔ وہ شامی عوام جو ايک آمر کے ظلم کا شکار ہيں۔

https://www.usaid.gov/crisis/syria


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/
امریکی اعانت کی حقیت یہ ہے کے پہلے پہلے تباہ کرو پھر امداد کرو. عراق لیبیا میں کس چیز کی کمی تھی. شام میں اتنا خون خرابہ امریکی مداخلت سے پہلے نہیں تھا. ہنستے بستے ملک اجاڑ دئیے. جو رہ گئے ان کا انتظام کیا جا رہا ہے. کیوبا، ایران جیسے دشمن محفوظ ہیں جن کا امریکہ دوست (جہاں امریکہ کی مداخلت تھی/ہے) تھا وہی بدحال ہیں
 
Last edited:

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
چاہیں تو خود چوری کریں یا آئی ایس آئی ایس کے نام پر بلیک مارکیٹ میں سستے داموں بیچیں.





شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آئ ايس آئ ايس کے سرکردہ ليڈر کيونکر امريکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کا تجارتی معاہدہ کريں گے جبکہ وہ جانتے ہيں کہ ہم نا صرف يہ کہ ان کے محفوظ ٹھکانوں پر فضائ حملے کر رہے ہيں بلکہ خطے ميں اپنے تمام اتحاديوں کو ہر ممکن مدد اور وسائل بھی فراہم کر رہے ہيں تا کہ وہ آئ ايس آئ ايس کی قيادت کا تعاقب کريں؟

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ بھی واضح کردوں کہ تيل کی فروخت کے ضمن ميں مبينہ معاہدوں کے حوالے دے کر امريکی حکومت اور آئ ايس آئ ايس کے درميان تعلقات ثابت کرنے کی کوششيں اس ليے بھی ناقابل فہم ہيں کيونکہ امريکی حکومت تيل کی خريد وفروخت کے عمل اور اس کاروبار ميں قابل ذکر فريق بھی نہيں ہے۔ امريکہ ميں نجی کمپنياں تيل کی خريداری کے عمل ميں اہم ترين فريق ہيں جو تيل سے متعلقہ مختلف سروسز اور اشياء کی صارفين تک فراہمی کو يقینی بناتی ہيں۔ علاوہ ازيں امريکی نجی کمپنياں عالمی نرخ پر عراق سے جو تيل خريدتی بھی ہيں وہ عراق کی کل پيداواری صلاحيتوں کا محض ايک چوتھائ حصہ ہے۔ باقی ماندہ تيل يا تو دنيا کے ديگر ممالک کو فروخت کيا جاتا ہے يا پھر عراق کے اندر ہی اس کا استعمال کيا جاتا ہے۔

يہ تاثر اعداد وشمار کی روشنی ميں بالکل غلط ثابت ہو جاتا ہے کہ امريکہ عراق ميں تيل کے ذخائر پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر عمل پيرا ہے يا امريکہ تيل کی سپلائ کے ليے سارا دارومدار عرب ممالک کے تيل پر کرتا ہے۔ حقيقت تو يہ ہے کہ امريکہ ميں تيل کی کل ضرورت کا صرف 8 فيصد گلف سے حاصل کيا جاتا ہے۔ ہماری تيل کی ضرورت کا بڑا حصہ ميکسيکو اور کينيڈا سے حاصل ہونے والے تيل سے پورا ہوتا ہے۔

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
(جہاں امریکہ کی مداخلت تھی/ہے) تھا وہی بدحال ہیں


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ستم ظريفی ديکھيں کہ ايک جانب تو کچھ راۓ دہندگان اس بنياد پر امريکہ کے خلاف نفرت کو درست قرار ديتے ہیں کہ امريکہ ايک طاغوتی قوت ہے جو دنيا بھر ميں اپنے سياسی حل مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ دوسری جانب وہی راۓ دہندگان ديگر جاری عالمی تنازعات کے حوالے دے کر امريکہ پر يہ الزام لگاتے ہيں ہے کہ ہم کوئ کاروائ نا کر کے براہ راست ان انسانی زيادتيوں کے ذمہ دار ہیں۔

امريکی حکومت کو "عالمی تھانيدار" کا رول ادا کرنے کی خواہش ہے اور نہ ہی اس کی کبھی کوشش کی گئ ہے۔ ايسی بہت سی مثاليں موجود ہيں جہاں يا تو ديگر ممالک نے معاملات کے حل کے ليے راہنمائ کی ہے يا امريکہ نے دوست اور اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر اہم عالمی مسائل کے حل کے ليے اپنا کردار ادا کيا ہے۔

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
شام میں اتنا خون خرابہ امریکی مداخلت سے پہلے نہیں تھا. ہنستے بستے ملک اجاڑ دئیے. جو رہ گئے ان کا انتظام کیا جا رہا ہے.





شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ شام کی موجودہ صورت حال کسی ايک شخص کے حوالے سے مخصوص نقطہ نظر تک محدود نہيں ہے۔ يہ تنازعہ ايک ايسی ظالم رياست اور اس کے جابر حکمران کی مرہون منت ہے جو اپنی طاقت اور اختيار کو برقرار رکھنے کے ليے اپنے ہی شہريوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور انھیں اجتماعی سطح پر قتل کرنے سے بھی گريز نہيں کر رہا ہے۔

ہماری جانب سے ايسے بے يارومددگار شہريوں کے حقوق کے ليے آواز اٹھانا جنھيں خود ان کی اپنی حکومت رد کر چکی ہے، مداخلت کے زمرے ميں نہيں آتا۔ يہ انسانيت سے متعلق ايک ايسا عالمی مسلۂ ہے جسکے حل کے ليے خطے کے تمام فريقين اور عالمی براداری کی جانب سے مربوط اور اجتماعی ردعمل کی ضرورت ہے، اور يہی کچھ ہم کر رہے ہيں۔

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی حکومت کو اس بنياد پر مورد الزام قرار ديا جا سکتا ہے کہ ہم نے ايک ايسی حکومت کے احتساب کے ليے عالمی شعور بيدار کرنے کی کاوش کی ہے جس نے تمام تر عالمی قوانين کی دھجياں اڑاتے ہوۓ اپنے ہی شہريوں پر انتہائ بے رحم انداز ميں بم برساۓ اور يہی نہيں بلکہ سينکڑوں کی تعداد ميں عام شہريوں کے خلاف دانستہ خطرناک کيمیائ گيس کے استعمال کی رپورٹس بھی منظر عام پر آ چکی ہيں؟

کيا يہ کہنا درست ہے کہ عالمی براداری کو شام ميں جاری صورت حال کو معمول کا تنازعہ قرار دے کر اسے داخلی صورت حال سمجھنا چاہيے اور اسد کی حکومت کی جانب سے جو ہتھکنڈے استعمال کيے جار ہے ہيں انھيں کسی بھی عسکری تنازعے کے ضمن ميں قابل قبول طريقہ کار قرار دے کر اسے نظراندار کر دينا چاہيے؟


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)

کرد اور سنی عربوں کو امریکہ اسلحہ فراہم کر رہا ہے اور آئی ایس آئی ایس کو بھی





شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ آئ ايس آئ ايس کے جنگجو يہ حقيقت جانتے ہوۓ بخوشی امريکی امداد اور تعاون قبول کر ليں گے کہ ہم نے اپنی فضائ بمباری کی جاری اور فعال مہم سے نا صرف يہ کہ ان کے محفوظ ٹھکانوں کو تہس نہس کر ديا ہے بلکہ اس تنظيم کے قائدين اور امداد کاروں کے خلاف باقاعدہ ايک عالمی شعور بيدار کرنے اور ان کے خلاف ايک اجتماعی اتحاد کی تشکيل کے ليے کليدی کردار بھی ادا کيا ہے؟

اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں رہنا چاہيے۔ امريکی حکومت نے اس ظالم گروہ سے درپيش خطرات اور اس ضمن ميں اجتماعی عالمی ردعمل کے ليے سب سے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کيا ہے۔ اگر امريکی حکومت کی منشا يہ ہوتی کہ اس گروہ کو مزيد مضبوط کيا جاۓ يا اس کے اثر ورسوخ ميں اضافہ کيا جاۓ تو اس صورت ميں تو ہماری جانب سے اس گروہ کی اہميت کو کم کرنے کی کوششيں کی جا رہی ہوتيں۔

اور ہم جانتے ہيں کہ حقيقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آئ ايس آئ ايس کے سرکردہ ليڈر کيونکر امريکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کا تجارتی معاہدہ کريں گے جبکہ وہ جانتے ہيں کہ ہم نا صرف يہ کہ ان کے محفوظ ٹھکانوں پر فضائ حملے کر رہے ہيں بلکہ خطے ميں اپنے تمام اتحاديوں کو ہر ممکن مدد اور وسائل بھی فراہم کر رہے ہيں تا کہ وہ آئ ايس آئ ايس کی قيادت کا تعاقب کريں؟

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ بھی واضح کردوں کہ تيل کی فروخت کے ضمن ميں مبينہ معاہدوں کے حوالے دے کر امريکی حکومت اور آئ ايس آئ ايس کے درميان تعلقات ثابت کرنے کی کوششيں اس ليے بھی ناقابل فہم ہيں کيونکہ امريکی حکومت تيل کی خريد وفروخت کے عمل اور اس کاروبار ميں قابل ذکر فريق بھی نہيں ہے۔ امريکہ ميں نجی کمپنياں تيل کی خريداری کے عمل ميں اہم ترين فريق ہيں جو تيل سے متعلقہ مختلف سروسز اور اشياء کی صارفين تک فراہمی کو يقینی بناتی ہيں۔ علاوہ ازيں امريکی نجی کمپنياں عالمی نرخ پر عراق سے جو تيل خريدتی بھی ہيں وہ عراق کی کل پيداواری صلاحيتوں کا محض ايک چوتھائ حصہ ہے۔ باقی ماندہ تيل يا تو دنيا کے ديگر ممالک کو فروخت کيا جاتا ہے يا پھر عراق کے اندر ہی اس کا استعمال کيا جاتا ہے۔

يہ تاثر اعداد وشمار کی روشنی ميں بالکل غلط ثابت ہو جاتا ہے کہ امريکہ عراق ميں تيل کے ذخائر پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر عمل پيرا ہے يا امريکہ تيل کی سپلائ کے ليے سارا دارومدار عرب ممالک کے تيل پر کرتا ہے۔ حقيقت تو يہ ہے کہ امريکہ ميں تيل کی کل ضرورت کا صرف 8 فيصد گلف سے حاصل کيا جاتا ہے۔ ہماری تيل کی ضرورت کا بڑا حصہ ميکسيکو اور کينيڈا سے حاصل ہونے والے تيل سے پورا ہوتا ہے۔

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


عام سی بات ہے امریکی حکومت جو کام خود نہیں کرنا چاہتی اپنی ہی پرائیویٹ کمپنیوں سے کام چلاتی ہے. عراق میں قیدیوں پر تشدد کرنے لیے پرائیویٹ سیکورٹی کمپنیوں سے کون واقف نہیں. دوسرے ممالک کی جاسوسی کرنے کے لیے پرائیوٹ کمپنیوں کی جاسوس. سانپ بھی مر جائے لاٹھی بھی نا ٹوٹے


یہ بھی حقیت ہے کے آئی ایس آئی ایس کی اسلحہ سپلائی لائن اور اور ان کی طرف سے تیل کی فروخت جاری ہے
 

allahkebande

Minister (2k+ posts)
امریکا کو کیا فرق پڑتا ہے کٹھ پتلی آمر گئے جمہورے آ گئے. افغانستان، عراق کے نام نہاد منتخب حکمرانوں کی سوائے اس کے کیا قابلیت ہے کے یہ لوگ امریکا کے منظور نظر ہیں. ایک معین قریشی ہے دوسرا شوکت عزیز. مصر میں منتخب آمر بیٹھا ہے جمہوری چمپینز کو سکون ہے

بڑا مقصد حاصل کرنے کے لئے قربانی دینا پڑتی ہے. عراق، لیبیا جیسے ملک جہاں دنیا بھر سے لوگ غربت مٹانے آتے تھے بے یار ومددگار پڑے ہیں. تیل کے ذخائر پر اصولا امریکہ کا قبضہ ہے چاہیں تو خود چوری کریں یا آئی ایس آئی ایس کے نام پر بلیک مارکیٹ میں سستے داموں بیچیں. ان کی فوجی قوت ختم ہو چکی ہے امریکا اس کے اتحادی خطے کو جو شکل دینا چاہیں دے سکتے ہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے. اپنے اپنے مطلب کے لئے شام کو روس اور ایران بچا رہے ہیں

کرد اور سنی عربوں کو امریکہ اسلحہ فراہم کر رہا ہے اور آئی ایس آئی ایس کو بھی
دولت اسلامیہ کو اسلحہ کہاں سے ملتا ہے؟

امریکی اعانت کی حقیت یہ ہے کے پہلے پہلے تباہ کرو پھر امداد کرو. عراق لیبیا میں کس چیز کی کمی تھی. شام میں اتنا خون خرابہ امریکی مداخلت سے پہلے نہیں تھا. ہنستے بستے ملک اجاڑ دئیے. جو رہ گئے ان کا انتظام کیا جا رہا ہے. کیوبا، ایران جیسے دشمن محفوظ ہیں جن کا امریکہ دوست (جہاں امریکہ کی مداخلت تھی/ہے) تھا وہی بدحال ہیں

القاعدہ نے اسلام اور مغرب کے مابین تصادم کی بنیاد رکھی - ورنہ اس سے پہلے مغربی دنیا سوویت یونین کے مقابلے میں مسلمانوں کی مدد کر چکی تھی
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
عراق میں قیدیوں پر تشدد کرنے لیے پرائیویٹ سیکورٹی کمپنیوں سے کون واقف نہیں.




شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جہاں تک بد سلوکی کے واقعات کا تعلق ہے، يہ درست ہے کہ ايسے واقعات يقینی طور پر رونما ہوۓ ہيں۔ ان واقعات کا دفاع کسی نے بھی نہيں کيا۔ ان واقعات نے امريکی حکومتی حلقوں کو بھی ہلا کر رکھ ديا تھا۔

ليکن کيا آپ جانتے ہيں کہ يہ واقعات کسی صحافی يا ادارے کی کاوششوں سے منظر عام پر نہيں آۓ تھے۔ وہ بھی امريکی فوجی ہی تھے جنکی تصاوير اور شاہدتوں کی بدولت يہ واقعات دنيا کے سامنے آۓ، اورجنھوں نے نہ صرف يہ کہ افسران بالا کو ان واقعات سے آگاہ کيا بلکہ اپنے ہی فوجی ساتھيوں کے خلاف فوجی عدالتوں ميں گواہی بھی دی۔ جب ابو غريب ميں پيش ہونے والے واقعات کی تصاوير کا حوالہ ديا جاتا ہے تو اس بات کا ذکر کيوں نہيں کيا جاتا کہ ان تصاوير ميں موجود ذمہ دار افراد کے خلاف نہ صرف فوجی عدالتوں ميں مقدمے چلے بلکہ ان کو سزائيں بھی ہوئيں۔

دنیا کے کسی بھی ملک کی طرح امريکہ ميں بھی فوج سميت ہر ادارے ميں ايسے افراد ہيں جنھوں نے قانون کو اپنے ہاتھ ميں ليا۔ اہم بات يہ ہے کہ امريکہ ميں ان کے خلاف کاروائ کے ليے ايک موثر اور غير جانب دار احتساب کا نظام بھی موجود ہے جس کے تحت سزائيں بھی دی جاتی ہيں۔

امريکی حکومت ميں ايسے کئ ادارے کام کر رہے ہيں جو جنگ میں امريکی فوجيوں سميت ہر ذمہ دار فرد کے طرز عمل کی کڑی نگرانی کرتے ہيں۔ اس حوالے سے انٹر نيٹ پر جو بھی مواد آپ ديکھتے ہيں اس کی باقاعدہ تحقیق ہوتی ہے اور کسی تصوير يا ويڈيو کے سچ ثابت ہونے پر امريکی فوج کے قانون کے مطابق باقاعدہ کاروائ کی جاتی ہے۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/
 

Back
Top