چَرسی کدِی نا مٓرسی

"چَرسی "کِدی نا مر سِی۔۔۔

حبر ہے کہ کھاریاں پولیس نے، "کُبی پٹھانی" نام کی ایک بد نامِ زمانہ منشیات فروش عورت کو گرفتار کیا ہے ۔اور" سُتروں کے انُوسار "اس گرفتاری کی بدولت کھاریاں اور گردونواع میں چرس کی شدید قلت ہو چکی ہے ۔اسی قلت سے گھبرا کر ایک چرسی بھائی نے مجھے کال کی ہے ۔میرے اور اس کے درمیان جو گفتگو ہوئی وہ آپ بھی سن لیں۔۔

چرسی : ہالو ،سلاما لیکم !علامہ صیب کیا حال ہے طبیعت پانی کیسا ہے ۔
میں: جی وعلیکم السلام جناب !میں ٹھیک ہوں معذرت کے ساتھ پہچانا نہیں آپ کو ؟
چرسی : او جناب !میں آپ کے ساتھ والے پِنڈ سے فِیقا بول رہاہوں، فیقا چرسی ۔۔
میں:اچھا اچھا !جی بلکل! پہچان لیا میں نے ۔فرمائیے کیسے یاد کیا؟
چرسی:او علامہ صیب !اِک مسلۂ بن گیا ہے.آپ کی مدد چاہئے
میں:جی جی فرمائیے ۔مسلۂ کیا ہے اور کیا مدد کرسکتا میں جناب کی ۔
چرسی:وہ آپ نے سنا ہی ہو گا کہ اِن عاقبت نااندیشوں نے"محترمہ کُبی پٹھانی صاحبہ "کو گرفتار کر لیا ہے۔جس کی بدولت چرس کی شدید قلت ہو گئی ہے ۔اور چرس کے قحط نے تین چرسیوں کی جان بھی لے لی ہے۔

میں:جی محترم !میں نے بھی یہ "افسوسناک "حبر سنی ہے مگر میں اس مسلۂ میں ،میں آپ کی کیا مدد کر سکتا ہوں؟
چرسی:سرکار !میں نے سنا ہے کہ آپ تھوڑا بہت لکھ وِکھ لیتے ہیں۔تو آپ اپنی قلم کے ذریعے ہم مظلوموں کے احساس و جذبات اور ہمارا احتجاج حکامِ بالا تک پہنچائیں ۔اور قوم کو اس گرفتاری کے نقصانات سے آگاہ کریں۔
میں:جی ضرور فیقا بھائی کیوں نہیں !ہر مظلوم کی آواز اٹھانا میں اپنا فرض سمجھتا ہوں۔اور پھر آپ جیسے "جہازوں"کی توپاکستان ایرفورس کو بھی ضرورت ہے۔آپ قوم کا سرمایہ ہو ۔آپ بلا جھجک اپنے تحفظات اور اس گرفتاری کے نقصانات بتائیے مجھے ۔

چرسی:بہت شکریہ علامہ صیب مجھے پتا تھا آپ بہت رحم دل انسان ہیں۔تو جناب قوم سے پوچھیئے کہ ہالینڈ کی ترقی کا راز کیا ہے ؟ اوبامہ نے کیوں کہا کہ امریکہ میں چرس کو قانونی طور پر جائز قرار دیا جائے ؟اور پاکستان ترقی کیوں نہیں کر رہا ہے ؟

میں:فیقا بھائی !کیا آپ قوم کے علم میں اضافہ فرمائیں گے ان سوالات کے جواب دے کر ؟
چرسی:جی ضرور سرکار !ہالینڈ کی ترقی کا راز یہ ہے کہ وہاں چرسی جیسی بے ضرر محلوق پر ظلم نہیں ہوتا۔وہاں چرس پینے کی آزادی ہے ۔اور امریکہ کی تنزلی ہوتی دیکھ اوبامہ چرس کو قانونی قرار دینے پر غور کر رہا ہے ۔پاکستان میں اگر چرس پینے کی آزادی ہو تو وطنِ عزیز میں اتنے "جہاز"ہو جائیں گےکہ پاکستان ترقی کی شاہراہ پر سر پٹ دوڑنے لگے گا۔

میں:جی ٹھیک !بس یہئ کہنا تھا ؟
چرسی : نا جناب!بس دو منٹ اور دے دیں مجھے ۔حکومت اور قوم کو یہ بھی بتائیں کہ گزشتہ کل "گنجہ شریف "کے اڈے پر ہم نےتمام چرسی بھائیوں کی گول میز کانفرنس بلائی تھی ۔جس میں ہم نے کچھ اہم فیصلے لئے ہیں۔اس کانفرنس کا اعلامیہ بھی قوم اور حادمِ اعلیٰ کو تک پہنچا دیں۔
میں:پلیز !جلدی سے اعلامیہ پڑھ کر سنا دیں مجھے کام پر بھی جانا ہے ۔
چرسی :جی بس اک منٹ ۔ہمارا پہلا مطالبہ ہے ۔
کہ جلد سے جلد "محترمہ کُبی پٹھانی صاحبہ "کو باعزت رہا کیا جائے ۔
دوسرا مطالبہ۔"محترمہ "کو گرفتار کرنے والے افسران کو اپنے عہدوں سے برحواست کر کے کرار واقعی سزا دی جائے ۔
تیسرا مطالبہ۔۔وفات پانے والے چرسیوں کے قتل کا مقدمہ محکمہ پولیس پر درج کیا جائے ۔
ان مطالبات پر عملدرآمد نا ہونے کی صورت میں ہم ایک سیاسی جماعت بنائیں گے۔جس کا نام ہو گا "پاکستان چرسی موومنٹ"اور ہم اس جماعت کے پلیٹ فارم سے تمام چرسیوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کریں گے ۔دس دن تک محترمہ کے رہا نا ہونے کی صورت میں ہم اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے اور وہاں تب تک دھرنا دیں گے جب تک کہ ہمارے مطالبات منظور نہیں کر لئے جاتے۔حکومت کسی غلطی فہمی میں نا رہے ہم قادری صاحب کی طرح ہم حالی ہاتھ واپس نہیں آئیں گے۔حادمِ اعلیٰ کو بتائیں کہ ہر پِنڈ میں کم از کم دو تین سو اقبال کے "شاہین" چرس پیتے ہیں ۔وہ کیوں اپنے ووٹ حراب کرنے پر تلے بیٹھے ہیں ۔اپنی پولیس کو لگام ڈالیں ورنہ اگلی حکو مت "پاکستان چرسی موومنٹ "کی ہو گی ۔۔
زندہ ہے چرسی زندہ ہے ۔تم کتنے چرسی مارو گے ہر گھر سے چرسی نکلے گا ۔۔جیئے چرسی

میں:بس بس بہت شکریہ فیقا بھائی !یہ نعرہ بازی بند کریں ۔آپ کی بات مجھ تک پہنچ گئی اور میں شام تک قوم اور حکومت کے گوش گزار بھی کر دوں گا ۔اب مجھے دیر ہو رہی پھر بات ہو گئ حداحافظ۔
چرسی:علامہ صیب !سارے ملنگوں کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں مولاٰ آپ کو کامیا ب کرے ۔حدا حافظ

نوٹ: شیطان آپ کو یہ تحریر شئیر کرنے سے روکے گا۔
(تحریر۔تصورعنایت )
Facebook:Allama Tasawar
Twitter.
:Tasawar Inayat
 
Last edited by a moderator:

famamdani

Minister (2k+ posts)

[h=2] [/h]
"چَرسی "کِدی نا مر سِی۔۔۔

حبر ہے کہ کھاریاں پولیس نے، "کُبی پٹھانی" نام کی ایک بد نامِ زمانہ منشیات فروش عورت کو گرفتار کیا ہے ۔اور" سُتروں کے انُوسار "اس گرفتاری کی بدولت کھاریاں اور گردونواع میں چرس کی شدید قلت ہو چکی ہے ۔اسی قلت سے گھبرا کر ایک چرسی بھائی نے مجھے کال کی ہے ۔میرے اور اس کے درمیان جو گفتگو ہوئی وہ آپ بھی سن لیں۔۔

چرسی : ہالو ،سلاما لیکم !علامہ صیب کیا حال ہے طبیعت پانی کیسا ہے ۔
میں: جی وعلیکم السلام جناب !میں ٹھیک ہوں معذرت کے ساتھ پہچانا نہیں آپ کو ؟
چرسی : او جناب !میں آپ کے ساتھ والے پِنڈ سے فِیقا بول رہاہوں، فیقا چرسی ۔۔
میں:اچھا اچھا !جی بلکل! پہچان لیا میں نے ۔فرمائیے کیسے یاد کیا؟
چرسی:او علامہ صیب !اِک مسلۂ بن گیا ہے.آپ کی مدد چاہئے
میں:جی جی فرمائیے ۔مسلۂ کیا ہے اور کیا مدد کرسکتا میں جناب کی ۔
چرسی:وہ آپ نے سنا ہی ہو گا کہ اِن عاقبت نااندیشوں نے"محترمہ کُبی پٹھانی صاحبہ "کو گرفتار کر لیا ہے۔جس کی بدولت چرس کی شدید قلت ہو گئی ہے ۔اور چرس کے قحط نے تین چرسیوں کی جان بھی لے لی ہے۔

میں:جی محترم !میں نے بھی یہ "افسوسناک "حبر سنی ہے مگر میں اس مسلۂ میں ،میں آپ کی کیا مدد کر سکتا ہوں؟
چرسی:سرکار !میں نے سنا ہے کہ آپ تھوڑا بہت لکھ وِکھ لیتے ہیں۔تو آپ اپنی قلم کے ذریعے ہم مظلوموں کے احساس و جذبات اور ہمارا احتجاج حکامِ بالا تک پہنچائیں ۔اور قوم کو اس گرفتاری کے نقصانات سے آگاہ کریں۔
میں:جی ضرور فیقا بھائی کیوں نہیں !ہر مظلوم کی آواز اٹھانا میں اپنا فرض سمجھتا ہوں۔اور پھر آپ جیسے "جہازوں"کی توپاکستان ایرفورس کو بھی ضرورت ہے۔آپ قوم کا سرمایہ ہو ۔آپ بلا جھجک اپنے تحفظات اور اس گرفتاری کے نقصانات بتائیے مجھے ۔

چرسی:بہت شکریہ علامہ صیب مجھے پتا تھا آپ بہت رحم دل انسان ہیں۔تو جناب قوم سے پوچھیئے کہ ہالینڈ کی ترقی کا راز کیا ہے ؟ اوبامہ نے کیوں کہا کہ امریکہ میں چرس کو قانونی طور پر جائز قرار دیا جائے ؟اور پاکستان ترقی کیوں نہیں کر رہا ہے ؟

میں:فیقا بھائی !کیا آپ قوم کے علم میں اضافہ فرمائیں گے ان سوالات کے جواب دے کر ؟
چرسی:جی ضرور سرکار !ہالینڈ کی ترقی کا راز یہ ہے کہ وہاں چرسی جیسی بے ضرر محلوق پر ظلم نہیں ہوتا۔وہاں چرس پینے کی آزادی ہے ۔اور امریکہ کی تنزلی ہوتی دیکھ اوبامہ چرس کو قانونی قرار دینے پر غور کر رہا ہے ۔پاکستان میں اگر چرس پینے کی آزادی ہو تو وطنِ عزیز میں اتنے "جہاز"ہو جائیں گےکہ پاکستان ترقی کی شاہراہ پر سر پٹ دوڑنے لگے گا۔

میں:جی ٹھیک !بس یہئ کہنا تھا ؟
چرسی : نا جناب!بس دو منٹ اور دے دیں مجھے ۔حکومت اور قوم کو یہ بھی بتائیں کہ گزشتہ کل "گنجہ شریف "کے اڈے پر ہم نےتمام چرسی بھائیوں کی گول میز کانفرنس بلائی تھی ۔جس میں ہم نے کچھ اہم فیصلے لئے ہیں۔اس کانفرنس کا اعلامیہ بھی قوم اور حادمِ اعلیٰ کو تک پہنچا دیں۔
میں:پلیز !جلدی سے اعلامیہ پڑھ کر سنا دیں مجھے کام پر بھی جانا ہے ۔
چرسی :جی بس اک منٹ ۔ہمارا پہلا مطالبہ ہے ۔
کہ جلد سے جلد "محترمہ کُبی پٹھانی صاحبہ "کو باعزت رہا کیا جائے ۔
دوسرا مطالبہ۔"محترمہ "کو گرفتار کرنے والے افسران کو اپنے عہدوں سے برحواست کر کے کرار واقعی سزا دی جائے ۔
تیسرا مطالبہ۔۔وفات پانے والے چرسیوں کے قتل کا مقدمہ محکمہ پولیس پر درج کیا جائے ۔
ان مطالبات پر عملدرآمد نا ہونے کی صورت میں ہم ایک سیاسی جماعت بنائیں گے۔جس کا نام ہو گا "پاکستان چرسی موومنٹ"اور ہم اس جماعت کے پلیٹ فارم سے تمام چرسیوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کریں گے ۔دس دن تک محترمہ کے رہا نا ہونے کی صورت میں ہم اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے اور وہاں تب تک دھرنا دیں گے جب تک کہ ہمارے مطالبات منظور نہیں کر لئے جاتے۔حکومت کسی غلطی فہمی میں نا رہے ہم قادری صاحب کی طرح ہم حالی ہاتھ واپس نہیں آئیں گے۔حادمِ اعلیٰ کو بتائیں کہ ہر پِنڈ میں کم از کم دو تین سو اقبال کے "شاہین" چرس پیتے ہیں ۔وہ کیوں اپنے ووٹ حراب کرنے پر تلے بیٹھے ہیں ۔اپنی پولیس کو لگام ڈالیں ورنہ اگلی حکو مت "پاکستان چرسی موومنٹ "کی ہو گی ۔۔
زندہ ہے چرسی زندہ ہے ۔تم کتنے چرسی مارو گے ہر گھر سے چرسی نکلے گا ۔۔جیئے چرسی

میں:بس بس بہت شکریہ فیقا بھائی !یہ نعرہ بازی بند کریں ۔آپ کی بات مجھ تک پہنچ گئی اور میں شام تک قوم اور حکومت کے گوش گزار بھی کر دوں گا ۔اب مجھے دیر ہو رہی پھر بات ہو گئ حداحافظ۔
چرسی:علامہ صیب !سارے ملنگوں کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں مولاٰ آپ کو کامیا ب کرے ۔حدا حافظ

نوٹ: شیطان آپ کو یہ تحریر شئیر کرنے سے روکے گا۔
(تحریر۔تصورعنایت )
Facebook:Allama Tasawar
 

Back
Top