سپر پاور کیا ہوتی ہے، اس کا نظارہ دیکھنا ہو تو افغانستان کا پچھلے چند ہفتوں کا منظر ملاحظہ کرلیں۔ صرف چند ہزار امریکی فوجیوں کی دھاک پورے افغانستان میں اس طرح بیٹھی ہوئی تھی کہ طالبان نام کے چوہے بیس سال تک اپنی بلوں میں چھپے رہے اور ان کی جرات نہ ہوسکی کہ امریکہ کے چند ہزار فوجیوں کو شکست دے کر افغانستان پر اپنی حکومت بنالیتے۔ جیسے ہی سپر پاور نے افغانستان سے رختِ سفر باندھا، چوہوں نے سر بلوں سے باہر نکالے اور دیکھا کہ امریکہ کے فوجی جاچکے ہیں تو چوہے غول کے غول بن کر باہر نکل آئے اور ایک کے بعد ایک شہر پر قبضہ جمانے لگے۔۔
ان چوہوں کو بہت سے لوگ فاتح قرار دے رہے ہیں، مگر کوئی یہ تو بتائے کہ انہوں نے فتح کس پر حاصل کی ہے؟َ مقابلے پر تو ایک بھی امریکی فوجی نہیں، سب چلے گئے۔۔ یہ تو بالکل ایسے ہی ہے جب پہلوان میدان سے چلا جائے تو پیچھے سے کوئی کمزور سا مریل سا شخص میدان میں آکر فتح کے نعرے مارنے شروع کردے کہ دیکھو میں جیت گیا، میں نے میدان مار لیا، ارے بھئی تم لڑے ہی کب۔۔؟ تم تو چوہے کی طرح اپنی بل میں چھپے رہے۔۔
ایسا ہی افغانستان میں ہورہا ہے، امریکہ بہادر بیس سال تک کسی شہنشاہ کی طرح افغانستان پر قابض ہوکر بیٹھا رہا اور طالبان نامی چوہوں نے اپنا سانس بھی دبا کر رکھا ہوا تھا۔ ملا عمر تو امریکہ کے آتے ہی سر پر پیر رکھ کر بھاگ گیا تھا، مگر امریکہ نے اسے بھی ایک گٹر سے ڈھونڈ کر باہر نکالا تھا اور پھر تلف کردیا تھا۔۔ بیس سال بعد جب امریکہ کا دل افغانستان سے بھر گیا تو اس نے خود ہی افغانستان سے جانے کا فیصلہ کیا۔ اس میں طالبانی چوہوں کا رتی برابر کردار نہیں۔ جب امریکہ آیا بھی اپنی مرضی سے اور گیا بھی اپنی مرضی سے تو چوہے اور چوہوں کے حمایتی کس خوشی میں اچھل رہے ہیں۔
ان چوہوں کو بہت سے لوگ فاتح قرار دے رہے ہیں، مگر کوئی یہ تو بتائے کہ انہوں نے فتح کس پر حاصل کی ہے؟َ مقابلے پر تو ایک بھی امریکی فوجی نہیں، سب چلے گئے۔۔ یہ تو بالکل ایسے ہی ہے جب پہلوان میدان سے چلا جائے تو پیچھے سے کوئی کمزور سا مریل سا شخص میدان میں آکر فتح کے نعرے مارنے شروع کردے کہ دیکھو میں جیت گیا، میں نے میدان مار لیا، ارے بھئی تم لڑے ہی کب۔۔؟ تم تو چوہے کی طرح اپنی بل میں چھپے رہے۔۔
ایسا ہی افغانستان میں ہورہا ہے، امریکہ بہادر بیس سال تک کسی شہنشاہ کی طرح افغانستان پر قابض ہوکر بیٹھا رہا اور طالبان نامی چوہوں نے اپنا سانس بھی دبا کر رکھا ہوا تھا۔ ملا عمر تو امریکہ کے آتے ہی سر پر پیر رکھ کر بھاگ گیا تھا، مگر امریکہ نے اسے بھی ایک گٹر سے ڈھونڈ کر باہر نکالا تھا اور پھر تلف کردیا تھا۔۔ بیس سال بعد جب امریکہ کا دل افغانستان سے بھر گیا تو اس نے خود ہی افغانستان سے جانے کا فیصلہ کیا۔ اس میں طالبانی چوہوں کا رتی برابر کردار نہیں۔ جب امریکہ آیا بھی اپنی مرضی سے اور گیا بھی اپنی مرضی سے تو چوہے اور چوہوں کے حمایتی کس خوشی میں اچھل رہے ہیں۔