
چودھری نثار 2018ء میں اس نشست پر الیکشن ہار گئے تھے، 22 ہزار ووٹوں کی برتری سے غلام سرور خان اس نشست پر کامیاب ہوئے تھے: ذرائع
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں سابق وزیر داخلہ ومنحرف رہنما ن لیگ چودھری نثار علی خان نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 59 راولپنڈی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے لیے وہ کل باقاعدہ کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔
اس نشست سے 2018ء میں غلام سرور خان کامیاب ہوئے تھے جن کے مستعفی ہونے کے بعد یہ نشست خالی تھی۔
ذرائع کے مطابق چودھری نثار علی خان 2018ء میں پہلی بار اپنی قومی اسمبلی کی نشست ہار گئے تھے، 22 ہزار ووٹوں کی برتری سے غلام سرور خان اس نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔
انہوں نے 2018ء میں گائے کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑا تھا، اب بھی کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا فیصلہ نہیں کیا گیا اس لیے وہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں۔
دوسری طرف مرکزی سیکرٹری جنرل ورہنما پی ٹی آئی اسد عمر کی طرف سے این اے 54 کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے گئے ہیں اور این اے 265 کوئٹہ کی خالی نشست پر 4 امیدواروں کی طرف سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کیلئے مختلف امیدواروں نے 57 کاغذات نامزدگی لے رکھے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے بعد خالی ہونے والے 9 نشستوں کا شیڈول جاری کیا گیا ہے جس کے لیے انتخابی شیڈول کے مطابق 8 فروری تک کاغذات نامزد گی جمع کروائے جا سکتے ہیں اور 9 فروری کو امیدواروں کو ابتدائی فہرست جاری کی جائے گی۔ کاغذات کی جانچ پڑتال 13 فروری جبکہ پولنگ کا عمل 16 مارچ کو ہو گا۔
کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف الیکشن کمیشن اپیلیں 16 فروری تک جمع کرے گا اور 20 فروری تک فیصلہ کیا جائے گا جبکہ نظرثانی فہرست 21 فروری کو جاری کی جائے گی۔ 22 فروری تک امیدوار دستبردار جبکہ حتمی فہرست 23 فروری کو انتخابات نشانات کے ساتھ جاری کی جائے گی۔